پیرمحل کی خبریں 15/10/2016

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) صفائی نصف ایمان کو موٹو بنائے بغیراصل مقاصد حاصل کرنا نا گزیرہے ٹی ایم اے پیرمحل میں 15 روزہ صفائی مہم کا آغاز کردیا ہے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا عوام کا قومی فریضہ ہے ان خیالات کا اظہار طارق جاوید کمبوہ چیف آفیسر بلدیہ پیرمحل نے 15 ہمراہ محمد ارشد سینٹری آفیسر ، منورحسین عاطف گجر کے 15 روزہ صفائی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہاپیرمحل شہر بھر میں صفائی کے انتظامات کو فوقیت دی جا رہی ہے تاکہ شہر بھر میں کسی قسم کی گندگی کے باعث متوقع موذی امراض کو جڑ سے اکھاڑا جاسکے انہوںنے شہریوں سے اپیل کی کہ شہر بھر میں صحت وصفائی کے سلسلہ میں بلدیہ پیرمحل کے ملازمین کے ساتھ تعاون کیا جائے انہوںنے کہا کہ کوڑا کرکٹ گلی میں پھینکنے کی بجائے بلدیہ پیرمحل کی طرف سے مخصوص پوائنٹ پر ڈالیں جہاں سے سینٹری ورکر کوڑے کرکٹ کو اٹھاکر زمین میں دباکر تلف کرکے اپنی خدمات انجام دیے ہوئے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) حکومت پنجاب کا ڈرگ ایکٹ پر عملدرآمد رنہ کروانے سے انسانی جانوں کو بچانے کی ادویات کی قیمتوں میں 100سے دوسوفیصد تک اضافہ ، حکومت پنجاب فی الفور ڈرگ ایکٹ پر عملدرآمد کروائے انجمن صارفین صدر حاجی اللہ دتہ تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت ڈرگ ایکٹ 2007ء کے تحت کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ کو اپنی من مرضی کے انسانی جانوں کو بچانے والی ادویات کے ریٹس مقرر کرنے کے لیے قانون بنایا جس پر چیک اینڈبیلنس نہ ہونے کے باعث کیمسٹ اینڈڈرگسٹ اپنی مرضی سے ادویات کی قیمتیں بڑھا لیتے ہیں قیمت بڑھانے سے پہلے مانگ والی ادویات کی قلت پیدا کردی جاتی ہے جس پر مریضوں کے لواحقین ادویات لینے کے لیے منہ مانگی قیمت دینے پرمجبور ہوجاتے ہیں کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ چند روز بلیک میں ادویات فروخت کرکے اپنا سٹاک ختم کرکے کم مقدار والی وہی دوائی نئی پیکنگ میں لے آتے ہیں تاکہ کسی بھی قسم قانون ان پر لاگو نہ ہوسکے جبکہ کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ ایسوسی ایشن کے رہنمائوںکا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے جان بچانے والی ادویات پر بے تحاشا ٹیکس کے باعث ادویات عام انسانوں کی پہنچ سے باہر ہورہی ہے حکومت جلد از جلد فوری اقدامات کرکے انسانی جانوں کو بچانے کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے اور ادویات کو ٹیکس فری کرے تاکہ ادویات کی قیمتوں میں کمی ہوانجمن صارفین کے صدر حاجی اللہ دتہ نے وفاقی صوبائی وزیر صحت سے مطالبہ کیا کہ فی الفور حکومت انسانی جانوں کو بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کو روکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار) پیرمحل ٹوبہ ٹیک سنگھ جانے والی ہائی ایکس کوچز میں اوورلوڈنگ اور زائد کرایوں کی وصولی آرٹی سیکرٹری ٹوبہ ٹیک سنگھ کے کاروائی کرنے کے دعوے ہوا میں اڑادیے 22سواریوں کے لیے منظور کی گئی کوچز میں پھٹہ لگاکر 30سے زائد سواریوں کو بٹھایا کر تذلیل کا سلسلہ شروع تفصیل کے مطابق پیرمحل ٹوبہ ٹیک سنگھ شورکوٹ کینٹ چیچہ وطنی روٹس سمیت آنے جانے والی ہائی ایکس کوچزمیں پھٹہ لگاکر سواریوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح سوارکرکے انہیں سفر کرنے پر مجبور کیا جارہاہے جبکہ اگر کوئی سواری اوورلوڈنگ پر اعتراض کرے تو اس کونہ صرف ذلیل رسواء کرکے ویران جگہ پراتاردیا جاتاہے بلکہ سنگین نوعیت کی دھمکیاںبھی دی جاتی ہے ریجنل ٹرانسپورٹراتھارٹی نہ صرف اس سنگین مسئلہ پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں بلکہ معاملات کو جانتے ہوئے بھی تحریری درخواست دینے کا مشور ہ دیا جارہاہے حالانکہ یہ ہائی ایکس کوچز 22سواریوں کے لیے منظور شدہ ہے اور اس میں 30سواریاں بٹھاکر کنڈیکٹر کو کھڑے ہونے پر مجبور رکھا جاتاہے جوکہ اپنی تکلیف کاغصہ سواریوں پر نکالتاہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے اپیل کی کہ ہائی ایکس کوچز میں منظور شدہ سواریوں سے زائد بٹھانے اور اوورچارجنگ پر کاروائی کی جائے سیکرٹری ٹرانسپور ٹ اتھارٹی کو اپنے آفس میں وقت گذارنے کی بجائے مختلف روٹس پر چلنے والی ٹرانسپورٹ میں اوور لوڈنگ کی چیکنگ کے لیے پابند کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) مضبوط اور مستحکم سیاسی جماعتیں مضبوط توانا پاکستا ن کی ضمانت ہیں اس کے لئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے رویے جمہوری بنائیں، آمریت نے پاکستان کوناقابل تلافی نقصان سے دوچار کیا مگر موجودہ حکومت پاکستان کو ان سے نجات دلانے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔ان خیالات کا اظہار خان شوکت علی بلوچ سابق امید وار صوبائی اسمبلی نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستا ن سیاسی جدوجہد،سیاسی قیادت اورسیاسی جماعت کے ذریعے حاصل کیا گیااور جب سیاسی جماعتوں کو کمزور کیا گیا اور سیاسی قیادت کو منظر سے ہٹایا گیاتو نقصان پاکستان کوہی اٹھانا پڑا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات کاتقاضاہے کہ مملکت کے مسائل کو تدبر اورحکمت سے حل کیا جائے، سیاسی مصلحتوں کو نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل اور سلامتی کے تقاضوں کو سامنے رکھ کر فیصلے کرنا ہوںگے۔ دہشت گردی اورانتہاپسندی پرامن وخوشحال معاشرے کے لئے ناسور ہے ،پائیدار ومضبوط ترقی کی بنیاد رکھنے کے لئے معاشرے سے انتہاپسندی کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہو گا اور معاشرے میں تحمل اوربرداشت کو فروغ دینا ہوگا کوئی بھی معاشرہ انتہاپسند سوچ کے ساتھ ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتا،ہمیں انتہاپسندی کی وجوہات جن میں غربت،پسماندگی ،جہالت اوربے روزگاری سرفہرست ہیں ان کو بھی ختم کرنا ہو گا ۔اوراس حوالے سے معاشرے کے تمام طبقات پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملکر اس ناسور کے خاتمے کے لئے کام کریں۔