ہلری کلنٹن کی مقبولیت میں کمی

Clinton

Clinton

واشنگٹن (جیوڈیسک) رائے عامہ کے تازہ ترین جائزے میں ممکنہ ووٹروں میں اپنے ری پبلیکن حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر ہلری کلنٹن کی سبقت 2 پوائنٹ کم ہوٹی ہے۔

ہفتے کے روز جاری ہونے والے رائے عامہ کے تازہ ترین قومی جائزے سے ظاہر ہوا ہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوارہلری کلنٹن کی ری پبلیکن پارٹی کے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر سبقت کم ہو رہی ہے۔

ووٹروں کی حمایت میں کمی ایف بی آئی کی جانب سے اس حالیہ اعلان کے بعد ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے ذاتی ای میلز کے بارے میں اسے نئے شواہد ملے ہیں۔

اے بی سی نیوز اور واشنگٹن پوسٹ کے رائے عامہ کے تازہ جائزے کے مطابق ممکنہ ووٹروں میں ٹرمپ کے مقابلے میں ہلری کلنٹن کے لیے پسندیدگی کی شرح 47 فی صد سے گھٹ کر 45 فی صد ہو گئی ہے جو کہ ایک ہفتہ قبل کے 50 بمقابلہ 38 سے نمایاں طور پر کم ہے۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ ان کا ادارہ حاصل شدہ نئی معلومات کا جائزہ لے رہا ہے۔ ان کا یہ اعلان 8 نومبر کے صدراتی انتخابات سے محض چند روز سامنے آیا ہے جس پر سیاسی تجزیہ کار سوال اٹھا رہے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کار ڈاکٹر جیسن جانسن نے اس اعلان کو انتہائی غیر پیشہ وارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جیمز کومی کے اس بیان کا محرک سیاسی ہوسکتا ہے۔

رائے عامہ کے پچھلے جائزے میں 20 سے 23 اکتوبر کے دوران ہلری کو ٹرمپ پر 12 پوائنٹ کی برتری حاصل تھی۔