کامیڈی سے لطف اندوز ہوتی ہوں مگر سنجیدہ رول زیادہ پسند ہیں، صوفیہ مرزا

Sofia Mirza

Sofia Mirza

لاہور (جیوڈیسک) نیگٹیو اور پازیٹو سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، فنکار پروجیکٹ میں اپنے کردار کی نوعیت دیکھ کر کام کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے ۔ کامیڈی سے لطف اندوز ضرور ہوتی ہوں مگر ذاتی طور پر سنجیدہ رول پسند ہیں۔ ’’مالک‘‘ کی نمائش پر پابندی کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ صوفیہ مرزا نے نمائندہ ایکسپریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فلم اور ٹی وی ڈرامہ میں سوسائٹی کی اچھائیوں کے ساتھ مسائل کو سامنے لانا بھی ضروری ہے،پوری دنیا اس میڈیم کے ذریعے مثبت انداز سے کام لے رہی ہے ، ہمارے ہاں کوئی حقائق کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہی نہیں۔ صوفیہ مرزا نے کہا کہ عاشر عظیم نے اگر فلم ’’مالک‘‘ میں سوسائٹی کی خامیوں کو پردہ اسکرین پر دکھایا ہے تو یہ کوئی جرم نہیں کیا ۔

بالی وڈ میں فلم میکرز مذہب سمیت دیگر حساس موضوعات پر فلمیں بنا رہے ہیں اور انھیں حکومت کی طرف سے ایسا کبھی کوئی ایشو نہیں ہوا ۔ انھوں نے کہا کہ سوسائٹی میں پائی جانے والی خامیوں کو سامنے لانے والے پروڈیوسرز کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ طویل عرصہ بعد ہماری فلم انڈسٹری دوبارہ سے اپنی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جس میں نئے فلم میکر کا بڑا ہاتھ ہے۔

نئے فلم میکر پردہ اسکرین پر روٹین سے ہٹ کر کام کر رہے ہیں ، جنھیں باکس آفس پر پسند بھی کیا جارہا ہے ۔حکومتی غیر سنجیدہ اقدامات سے فلم انڈسٹری کی بحالی کے حوالے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ایک سوال کے جواب میں صوفیہ مرزا نے کہا کہ اداکاری کے ساتھ کمپیئرنگ کر رہی ہوں جب کہ ایک فلم سائن کی ہوئی ہے جس کی شوٹنگ جلد ہی شروع ہوجائے گی ۔