اے جان محبت ٹھیر زرا

love

love

اے جان محبت ٹھیر زرا میری بات تو پوری سن لے زرا
مجھے اپنی کہانی کہنے دے
میری مجبوریوں کو دیکھ زرا
اچھا ایسا کر دلگیر نہ ہو وہ معاملہ پھر سے کھول زرا
وہ کرم تھا جو میرے حالوں پر
اس لطف و کرم کو یاد دلا
ہم دوہری اذیت میں شامل خود اپنے عکس سے نہ نظر چرا
خوابوں سے حقیقت ملتی ہے
شفاف آئینے میں دیکھ زرا
اب آنکھوں میں چُپ رہتی ہے ان گذری رُتوں کو واپس لا
میرے دل کی بنجر دھرتی کو
پھولوں سے بھر دے بحرخدا
وہ شخص بھی واپس لوٹ گیا جب دستک پہ بھی در نہ کھلا
تھی ساری محبت اُس کے لیئے
یہ راز کبھی نہ اُ س پہ کھلا

اس بات کو بھی اب رہنے دے مجھے اپنی نظر سے یوں نہ گرا
مجھے اپنی حدوں میں رہنے دے
میری ذات کو تُو منزل نہ بنا

Mrs. Jamshed Khakwani

Mrs. Jamshed Khakwani

تحریر: مسز جمشید خاکوانی