موجودہ حالات میں بلدیاتی الیکشن کی شفافیت متنازعہ ہوچکی ہے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

Jamiat Ulema e Pakistan

Jamiat Ulema e Pakistan

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء پاکستان کے وجود پر تبصرہ کرنے والے لوگ اس بات کو بھی زیر بحث لے آئیں کہ جمعیت علماء پاکستان اس ملک کی واحد نمائندہ مذہبی و سیاسی جماعت ہے جس کے خلاف چار جرنیلوں نے سازشیں کی ہیں، ہمارے خلاف کراچی و حیدرآباد میں دہشت گردوں کو مضبوط کیا گیااور ہمارے مشائخ و اکابرین کو پنجاب میں خریدنے کی کوشش کی گئی، ہمار ے کارکنان کو ہراساں کیا گیا

حیدرآباد میں سیاسی آراوز نے ووٹنگ سے پہلے ہی متحدہ کو کامیاب قرار دینا شروع کردیا ہے، میرپور خاص سے آگے ہر شہر میں پیپلز پارٹی اور فکشنل لیگ میں میدان جنگ سجا ہوا ہے، ہر روز دو چار بندے مر رہے ہیں، ایسے حالات میں کوئی بھی جماعت بلدیاتی الیکشن سے مطمئن نہیں ہے، آج بھی کراچی و حیدرآباد میں مذہبی ووت کی سب سے بڑی تعداد جے یو پی کے پاس ہے، اگر منصفانہ اور شفاف ووٹنگ ہوئی تو جمعیت علماء پاکستان کے امیدوار اکثریت سے کامیاب ہونگے، وہ ووقت آئے گا کہ اس ملک میں نظام مصطفیۖ کے ذمہ دران بھاری اکثریت میں ہر حلقے سے کامیاب ہونگے

پنجاب کے بعض اضلاع سمیت لاڑکانہ اور اطراف کے اضلاع سے ہمارے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، کیسے ہو سکتا ہے کہ میڈیا کو خبر نہ ہو؟ ہمارے امیدواروں کی کامیابی کی خبر بھی اخبارات میں لگائی جائے، جمعیت علماء پاکستان کی جانب سے جیتنے والے نمائندوں کی لسٹ جلد اخبارات میںبھی ارسال کی جائے گی، جمعیت علماء پاکستان کا انتخابی نشان چترالی ٹوپی ہے، اس حوالے سے غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ موجودہ حالات میں بلدیاتی الیکشن کی شفافیت متنازعہ ہوچکی ہے، حیدرآباد میں ایک دہشت گرد جماعت کو کھلی چھوٹ دے د ی گئی ہے

کارکنان کو کام کرنے سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈرے استعمال کئے جا رہے ہیں، اگر حالات بہتر ہوئے اور ٹھپہ مافیا کا راستہ بند کیا گیا تو پھر جمعیت علماء پاکستان 2002 سے بہتر کامیابی حاصل کر سکتی ہے، ہم اسلحہ و قتل و غارت گری کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، امام انقلاب امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی رہائش گاہ بیت الرضوان پر قائدین جمعیت علماء پاکستان سے ملاقات میں پیر ثاقب شامی نے کہا کہ قائد اہل سنت کا کردار بھی نورانی تھاا ور شخصیت بھی نورانی تھی، امام شاہ احمد نورانی صدیقی بلاشبہ اس صدی کے مجدد تھے جنہوں نے دین کی مذہبی، سیاسی ، تعلیمی، تربیتی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کی، انہوں نے جمعیت علماء پاکستان، مرکزی جماعت اہل سنت، انجمن نوجوانان اسلام اور انجمن طلبہ اسلام قائد اہل سنت کے تحفے ہیں، بیت الرضوان پر علماء کرام کے لئے منعقد کی گئی۔

تقریب میں جمعیت علماء پاکستان صوبہ سندھ کے سینئر نائب صدر عبدالمجید نورانی، کراچی ڈویژن کے صدر مفتی محمد غوث صابری،ناطم اعلیٰ جے یو پی کراچی محمد مستقیم نورانی، محمد امین نورانی، مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے مفتی عبدالحلیم ہزاروی، مرکزی سیکرٹری مالیات عبدالحلیم غوری،انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر ہزاروی، انجمن نوجوانان اسلام کے چئیرمین انجینئر سلیم حسین کے علاوہ خادمین جمعیت علماء پاکستان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔