کرپشن ثابت کر دیں، آپ کا ہاتھ میرا گریبان ہو گا

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
ہمیشہ کمزوروں کے سامنے بڑے بڑے دعوے کرنا اور قسمیں کھا کھا کر اپنے گناہوں کو چھپانااور اپنی بے گناہی ثابت کرناتو طاقتوروں کاوطیرہ رہا ہے آج اگریہی کچھ ہمارے طاقتورترین موجودہ حکمران کررہے ہیںتو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے ایسا تو ہرزمانے کی ہر تہذیب کے ہر معاشرے کے ہر طاقتورحکمران اور اِن کے چیلوں نے کیا ہے بھلا اِس معاملے میں ن لیگ والے کیوں کسی سے پیچھے رہیں۔کہاجاتا ہے کہ قابلِ رحم ہوتا ہے وہ اِنسان اور وہ قوم جو صرف باتوں کی حد تک نفسانی خواہشات پر تو جھوم جھوم کر لعنتیں بھیجے مگر عملی طور پریہ خواہشاتِ نفسانی کی غلام اور شکار بنی رہے، آج کہنے کو تو شہباز شریف نے یہ ضرورکہہ دیاہے کہ”ہماری حکومت میں مُلک بھر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبے چاہئے وہ میٹروبس ہو، لاہور اورنج لائن میٹروٹرین ہو ، سیف سٹی پراجیکٹ ہو یا توانائی کے منصوبے، یہ تمام منصوبے شفافیت کے اعتبار سے اپنی مثال آ پ ہیں اگر کوئی بھی اِن منصوبوں میں ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کردے تو آپ کا ہاتھ اور میراگریبان ہوگا میں ہمیشہ کے لئے سیاست چھوڑدوں گا اور آپ سے معافی مانگ لو ں گا ©“ مگرایسا نا ممکن ہے کہ شہباز شریف اپنے منصوبوں میں کرپشن ثابت کرنے والے کے سامنے اپنا گریبان پیش کردیں اور وہ آسانی سے اِن کا گریبان اپنے ہاتھ سے پکڑلے اور شہباز شریف اور اِن کے اردگرد گِدھوں کی طرح منڈلاتے گلو بٹ جیسے کارندے ایسا ہونے دیںگے جس آسانی سے شہباز شریف نے اعلا ن کیا ہے۔

بہت مشکل ہے آج پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان موجودہ حکومت کے پاناما لیکس سمیت مُلک میں جاری دیگرمنصوبوں میں کرپشن ثابت کرنے کی تو باتیں کررہا ہے تو اِس پر حکمران جماعت ن لیگ کیوں سیخ پا ہوگئی ہے ؟اور عمران خان کی ذاتی کردار کشی پر اُتری ہوئی ہے، اَب حکومت عمرا ن خان کے 2نومبرکو اسلام آباد بند کرانے کے اعلان اور دھرنے و احتجاجوں کے سلسلے سے کیوں ڈررہی ہے؟؟ اورعمران خان کے دھرنے کوروکنے کے لئے اسلام آبا د میں پولیس اور رینجرز کی بڑ ے پیمانے پر تعیناتی پر کیوں غورکررہی ہے؟؟اور خودکو عمران خان کے دھرنے سے پیداہونے والی پیچیدگیوں اور پریشانیوںسے بچانے کے لئے ممکنہ اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے۔ اگر شہباز شریف اپنی بات میںسچے ہیں اور قائم ہیں تو پھر اِنہیں اور اِن کے بھائی نواز شریف جو وزیراعظم پاکستان بھی ہیں اور اِن کی حکومت کے اراکین کو پھرڈرنے کی بات ہی نہیں ہے اگر بقول شہباز شریف کے ایک پا ئی کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے توآپ کا ہاتھ میرا گریبان ہوگا۔

اَب شہباز شریف کو اپنی اِس بات سے ایک انچ بھی پیچھے نہیںہٹاناچاہئے، اور اِنہیں یہ بھی معلوم ہوناچاہئے کہ عمران خان 2نومبرکواِن کے خاندان اور حکومت سمیت اِن کے اِدھر اُدھر منڈلاتے کارندوں اور پارٹی اراکین و کارکنان کی کرپشن کے شواہد کے ساتھ اسلام آباد آرہاہے اور اگر اِس سے قبل خود سے شریف فیملیز نے اپنے کرپشن قوم کے سامنے عیاں نہ کئے اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیراعظم پاکستان نوازشریف نے اپنے عہدوں سے استعفے نہ پیش کئے تو پھر عمران خان وہی کرے گا جس کی یہ منصوبہ بندی کرکے اسلام آباد کی جانب جارہاہے کیونکہ اَب پی ٹی آئی کے سربراہ مسٹرعمران خان اپنے پارٹی رہنماوں کے ساتھ صلح مشوروں سے نتائج کی پرواہ کئے بغیر سولوفلائٹ لے چکاہے وہ اپنے عزم پر قائم ہے کیونکہ احتجاج کرنا کسی بھی سیاسی پارٹی اور ہر پاکستانی کا جمہوری حق ہے حکمران جماعت ہی کیا کوئی بھی عمران خا ن کو اِس کے ساتھیوں سمیت احتجاج کرنے اور دھرنا دینے سے روک نہیںسکتاہے۔

Supreme Court

Supreme Court

اگرچہ گزشتہ جمعرات 20اکتوبرکوسپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں جسٹس اعجازا لحسن اور جسٹس خلجی عارف حُسین پر مشتمل سپریم کورٹ کے3رُکنی بینچ نے پاناما لیکس کے معاملے پر پا کستان تحریک انصاف،جماعت اسلامی ، عوامی مسلم لیگ اوردیگر کی دائر درخواستوں پر سماعت کی اور وزیراعظم نوازشریف وزیرخزانہ اسحاق ڈاروزیراعظم کی صاحبزادی مریم نوازداماد کیپٹن (ر)صفدر بیٹوں حسن نواز، حُسین نواز، ڈی جی فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے)، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور اٹارنی جنرل سمیت تمام فریقین کو نوٹس جار ی کرتے ہوئے سماعت دوہفتوں کے لئے ملتوی کردی ہے اگلی سماعت میںپا نا ما لیکس پر فریقین کی موجودگی میں باقاعدہ کارروائی شروع ہوگی گوکہ پانا ما لیکس کے معاملے کولے کر جس مقصد کے لئے عمران خان نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکٹایا ہے دیکھتے ہیں کہ عمران خان اور دیگر جماعتیں اپنے مقاصد میں کتنی کا میاب ہوتی ہیں یہ تو آنے والے دنوں، ہفتوں اور مہینوں میں لگ پتہ جائے گا۔

اَب کوئی جلدی نہ کرے کہ اِس کے سر میں کتنے بال ہیں عنقریب سب کچھ خود بخود سامنے آجا ئے گا کہ کس کے سر پر کتنے بال ہیں اَب جبکہ پاناما لیکس کے معاملے کو عمران خان خود عدالت میں لے کر گئے ہیں اور اِن کی درخواست پر عدالت نے کارروائی کی ابتداءبھی کردی ہے اِس منظر میں سوال یہ پیداہوتا ہے کہ اَب کیا عمران خان کو 2نومبر2016کو اسلام آباد بندکرانے کے لئے پیش قدمی کرنی چاہئے ؟؟ اِس سوال کا جواب پی ٹی آئی کے عمران خان اور اِن کے ساتھی کچھ یوں دے رہے ہیںکے ٹھیک ہے ایک پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ابتدائی مراحل میں داخل ہوچکاہے مگر ہمارا2نومبر سے شروع ہونے والااحتجاج اور دھرنے کا پروگرام تو حکومت کے انگت جاری منصوبوں اور پایہ تکمیل تک پہنچ جانے والے ترقی منصوبوں میں کی جانے والے کرپشن سے بھی متعلق ہے۔

اَب کوئی جتنا بھی طاقتور کیوں نہ ہو وہ ہمارااحتجاج رکواکر دکھائے اگر ایک لاٹھی بھی چلی تو حکومت کا حشر دنیا دیکھے گی یعنی یہ کہ پی ٹی آئی والے اپنی ہم خیال جماعتوں کے سا تھ ساری کشتیاں جلا کر اسلام آباد چڑھائی کا پروگرام بناچکے ہیں اَب ایسے میں حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ ہوش کے ناخن لے اور طاقت کے استعمال سے گریز کرے اور شبہاز شریف خاموشی سے کرپشن کے شواہد پیش کرنے والے عمران خان کے ہاتھ میں اپنا گریبان پیش کردیںکیونکہ اِس بار عمران شریف فیملیز کے کرپشن کے تمام شواہد ساتھ لارہاہے۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com