میرا وطن عزیز دشمنوں کے نرغے میں

Muhammad PBUH

Muhammad PBUH

تحریر: محمد یعقوب غازی
جب سے اس زمین پر ابنِ آدم آباد ہوا تب سے ایک دوسرے پر غلبہ پانے کے لئے یا پھر دفاع کیلئے جنگیں لڑی گئیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رفقاء نے بھی جنگیں لڑیں یا تو غلبہء اسلام کیلئے یا پھر دفاع کیلئے۔ سیرت کا ایک ادنیٰ قاری بخوبی جانتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رفقاء نے جب بھی کوئی جنگ لڑی مکمل حکمت عملی اور پوری تیاری کے ساتھ لڑی۔ حکمت عملی میں سب سے پہلی حکمت عملی اِن آیٰت کی روشنی میں ہوتی يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ () وَالَّذِينَ كَفَرُوا فَتَعْسًا لَهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ () ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ (سورۃ محمد )اے ایمان والو!اگر تم اللہ کے (دین) کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کریگا اور تمہیں ثابت قد م رکھے گا۔ اور جو لوگ کافر ہیں انکے لئے تباہی ہے اور اللہ نے انکے اعمال ضائع کر دئیے۔ اور یہ اسلئے کہ جو کچھ اللہ نے نازل کیا انہوں نے اسے ناپسند کیا، تو اُس نے انکے اعمال ضائع کر دئیے۔

تاریخ ِاسلام نے اس کو بھی اپنے اوراق میں محفوظ کیا کہ اہل اسلام تین دن سے ایک جنگ لڑ رہے تھے لیکن فتح نہیں ہورہی تھی مشورۃ کیا گیا آخر کیوں اتنے دن سے فتح نہیں ہورہی ؟توپتہ چلا کہ مسواک کی سنت پہ عمل نہیں ہو رہا مسواک کرنا شروع کیا تب جاکر فتح حاصل ہوئی۔

Allah

Allah

مسلمان صرف اللہ کی مدد کے سہارے جنگیں لڑتا ہے چاہے وہ اقدامی ہوں یا دفاعی۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے : إِنْ يَنْصُرْكُمُ اللَّهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمْ ۖ ()اگر اللہ تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غالب نہیں آسکتا۔سورۃ آل عمران۔ آج میرے وطنِ عزیز کو دشمنوں کا سامنا ہے کہیں ہندستان کا سامنا تو کہیں افغانستان کا سامنا تو کہیں قوم پرستوں کا سامنا اور کہیں دہشت گردوں کا سامنا غرض ہر طرف سے میرا وطنِ عزیز اور ایٹم بم جیسی نعمت دشمنوں کو کھٹک رہا ہے۔سرحدوں پہ اور اندرون خانہ آپریشنز ہو رہے۔

ہم بحیثیت مسلمان ارباب اقتدار سے سوال کرتے ہیں ،
کیا سودی لین دین کے ہوتے ہوئے ہم اللہ کی مدد حاصل کرسکتےہیں ؟
کیا رشوت کے ہوتے ہوئے اللہ کی مدد کو حاصل کیا جاسکتا ہے ؟
کیا میرٹ کو چھوڑ کر سفارش اور اقرباء پروری کے ذریعے اللہ کی مدد کو حاصل کیا جا سکتا ہے ؟

Pakistan

Pakistan

کیا ناانصافی کے ہوتے ہوئے اللہ کی نصرت کی امید کی جا سکتی ہے؟
کیا اللہ کی حاکمیت کا اقرار صرف آئین کے حد تک کافی ہے یا اُسے نافذ کرنابھی ضروری ہے ؟

کیا فحاشی کے ہوتے ہوئے اللہ کی مدد کی امید کی جاسکتی ہے ؟
اگر نہیں تو خدارا !
ہمارے وطن کو سب سے پہلے اللہ کے ناراضگی والے کاموں سے حتی الامکان پاک کیا جائے

اسلئے کہ وَإِنْ يَخْذُلْكُمْ فَمَنْ ذَا الَّذِي يَنْصُرُكُمْ مِنْ بَعْدِهِ ۗ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ()اگر وہ (اللہ) تمہیں چھوڑ دے تو پھر کون ہے جو اسکے بعد تمہاری مدد کرسکے ۔اور چاہئے اللہ پر بھروسہ کریں بھروسہ کرنے والے۔سورۃ آل عمران

Mohammad Yaqoob Ghazi

Mohammad Yaqoob Ghazi

تحریر: محمد یعقوب غازی
خطیب جامع مسجد حمزہ آرچرڈ سکیم اسلام آباد