ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچوں میں گلابی گیند کیوں استعمال کی جاتی ہے

Pink Ball

Pink Ball

لاہور (جیوڈیسک) فٹبال کے بعد کرکٹ کو دنیا کے سب سے مقبول کھیل کا درجہ حاصل ہے۔ اس کو ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹونٹی کے فارمیٹس میں کھیلا جاتا ہے۔ ان میں سے ٹیسٹ کرکٹ کو سب سے اونچا درجہ حاصل ہے بلکہ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ اس کھیل کی اصل خوبصورتی ٹیسٹ کرکٹ ہی ہے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی پسندیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے اب آئی سی سی کی جانب سے اسے ڈے اینڈ نائٹ میں بھی کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آپ یقینی طور پر جانتے ہونگے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں سرخ گیند جبکہ ٹی ٹونٹی میچوں میں سفید گیند استعمال کی جاتی ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچوں میں گلابی گیند کا استعمال کیوں کیا جاتا ہے؟ دراصل کرکٹ کے آغاز سے ہی سرخ گیند کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن جب ڈے اینڈ نائٹ ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میچوں کا آغاز ہوا تو کھلاڑیوں کو سرخ گیند دیکھنے میں مسئلہ درپیش آنا شروع ہو گیا۔

اس مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے سفید گیند متعارف کروائی گئی۔ حال ہی میں کرکٹ کی مقبولیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی سی سی نے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں گلابی گیند کا استعمال کیا جائے گا۔

آپ سوچ رہے ہونگے کہ اس میں سفید گیند کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیوں نہیں کیا گیا؟ دراصل سفید گیند کا رنگ 30 سے 40 اوور گزرنے کے بعد خراب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ اس لئے ون ڈے میچوں کی ہر ایک اننگز میں دو سفید گیندیں استعمال کی جاتی ہیں۔

لیکن گلابی گیندیں اس کے مقابلے میں جلد خراب نہیں ہوتیں، اس ان گیندوں کو ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میچوں میں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔