مری میں جھلس کر مرنے والی ٹیچر ماریہ آبائی گاؤں میں سپرد خاک

Maria

Maria

مری (جیوڈیسک) جل کر مرنے والی ماریہ خان کے پولیس کو دیئے گئے بیان کے مطابق پانچ ملزمان نے اس پر مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگائی تھی۔ پولیس نے ایک مرکزی ملزم شوکت کے بھائی رفعت کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ پولیس مقدمے میں نامزد دیگر 4 ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے۔ پولیس کے مطابق ماریہ کا پوسٹ مارٹم ٹی ایچ کیو اسپتال میں مکمل کر لیا گیا تھا جس کی رپورٹ چند روز میں پیش کی جائے گی۔ دوسری طرف ملزمان کے لواحقین اور گاؤں کے دوسرے لوگوں کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے ملزمان کو نامزد کیا ہے۔

ان دونوں پارٹیوں کے درمیان گزشتہ دو سال سے عدالت میں کوئی کیس بھی چل رہا ہے جس کی وجہ سے ان دونوں پارٹیوں کے درمیان مخالفت تھی، مرنے والی لڑکی نے مبینہ طور پر خود سوزی کی ہے اور نامزد ملزمان کے خلاف بیان دے کر انہیں پھنسانے کی کوشش کی ہے، ملزمان کا اس واقع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے واقعہ کی تفتیش کیلئے کمیٹی قائم کر دی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کر دیا ہے اور امید ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد حقائق جلد سامنے آ جائیں گے۔