ڈومیسٹک کرکٹ نئے فارمیٹ کے تحت ہی ہوگی، چیئرمین بورڈ کا دوٹوک اعلان

Shahryar Khan

Shahryar Khan

کراچی (جیوڈیسک) چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے واضح کردیاکہ ڈومیسٹک کرکٹ نئے فارمیٹ کے تحت ہی کھیلی جائے گی، تبدیلیوں کا فیصلہ مشاورت سے کیا گیا تھا، ان کے مطابق کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن کے وفد سے میٹنگ میں مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل سکا، ایسا لگتا ہے کہ شہرقائد کی ٹیم بورڈ کو ہی منتخب کرنا پڑے گی، انھیں اگر 2 ٹیمیں کھلانی ہیں تو کوالیفائی کریںٕ۔

دوسری جانب ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بتایا کہ ڈیڈلاک برقرار ہے، ہم نے پی سی بی پر واضح کر دیا کہ 2 ٹیموں کو شرکت کی اجازت ملنے تک ہم کسی ایونٹ کیلیے پلیئرز کا انتخاب نہیں کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق بورڈ نے اس سال بھی ڈومیسٹک کرکٹ نظام میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، نئے فارمیٹ کے تحت فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی میں اب 16 ٹیمیں حصہ لیں گی،گولڈ اور سلور لیگ کی ابتدائی 6،6 سائیڈز تو پہلے ہی شامل ہوگئیں، دیگر 4کا انتخاب کوالیفائنگ راؤنڈ سے ہوگا۔

جس سے 2 ڈپارٹمنٹس اور اتنی ہی ریجنز کی ٹیمیں آگے آئیں گی، اس سے خدشہ ہے کہ کراچی اور لاہور جیسے بڑے شہروں کی صرف ایک، ایک ٹیم ہی ایونٹ میں حصہ لے سکے گی۔ کراچی سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن نے اس پر آواز اٹھاتے ہوئے بورڈ سے احتجاج کیا اور قومی ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کیلیے پلیئرز کی فہرست ارسال نہیں کی،اس تنازع کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے اس کے وفد کو ملاقات کیلیے مدعو کیا، اس میٹنگ کے حوالے سے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پر شہریارخان نے کہا کہ ہم نے کوشش کی کہ معاملے کو حل کیا جائے مگر ابھی کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکا، میٹنگز کا سلسلہ جاری رہے گا اور ہمیں امید ہے کہ جلد مسئلہ حل ہو جائے گا۔

ایک سوال پر چیئرمین نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں تبدیلیوں کا فیصلہ مشاورت سے ہوا لہذا اب پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم میچز کی تعداد کم اور معیار میں اضافہ چاہتے ہیں، کراچی کو اس پر تحفظات ہیں، انھیں لگتا ہے کہ ٹورنامنٹس میں ان کی ایک ہی ٹیم حصہ لے سکے گی، مگر ہماراکہنا ہے کہ شہر میں کرکٹ کا اتنا ٹیلنٹ موجود ہے۔

لہذا آپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں حصہ لے کر ایونٹس میں جگہ بنائیں،اس سوال پر کہ اطلاعات کے مطابق ڈومیسٹک ایونٹس کیلیے شہرقائد کی ٹیمیں پی سی بی منتخب کرے گا شہریارخان نے کہا کہ لگتا یہی ہے مگر ہماری کوشش ہوگی کہ ایسی نوبت نہ آئے کراچی کی ٹیمیں وہیں کے سلیکٹرز منتخب کریں تو اچھا ہوگا۔ قبل ازیں گذشتہ روز لاہور میں بورڈ چیف شہریارخان، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی نجم سیٹھی،سی او او سبحان احمد اور کرکٹ کمیٹی کے سربراہ شکیل شیخ کی چار رکنی کے سی سی اے وفد سے ملاقات ہوئی۔

اس میں صدر پروفیسر اعجاز فاروقی، شفیق کاظمی، جمیل احمد اور توصیف صدیقی شامل تھے، ذرائع نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کے آفیشلز نے بورڈ پر واضح کر دیا کہ تحفظات دور ہونے تک وہ کسی ایونٹ کیلیے ٹیم منتخب نہیں کریں گے، انھوں نے موقف اختیار کیا کہ ڈھائی کروڑ کی آبادی والے شہر کی صرف ایک ٹیم کا ڈومیسٹک ایونٹ کھیلنا ناانصافی ہے،کراچی میں 300 سے زائد کلبز موجود ہیں، ان کے پلیئرز کاکیا مستقبل ہوگا؟ اس موقع پر یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ کوالیفائنگ راؤنڈ میں جو ڈپارٹمنٹس شکست کا شکار ہوں گے ان کے پلیئرز کو بھی ایسوسی ایشن کو کھلانا پڑے گا،ایسے میں کئی کھلاڑیوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

کے سی سی اے حکام نے بورڈ پر واضح کر دیا کہ اب تک کبھی ایسا نہیں ہوا کہ شہر کی صرف ایک ٹیم نے قائد اعظم ٹرافی میں حصہ لیا ہو، 2 ٹیموں کے موقف سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا، پونے 2 گھنٹے کی اس میٹنگ کا کسی نتیجے پر پہنچے بغیر اختتام ہوا۔ یاد رہے کہ حالیہ تنازع سے آئندہ ماہ کے آغاز پر شیڈول ٹی ٹوئنٹی ایونٹ شدید متاثر ہو سکتا ہے،اگر بورڈ کی منتخب شدہ کراچی کی ٹیم اچھا پرفارم نہ کر سکی تو تنازع مزید شدت اختیار کر لے گا۔