ڈاکٹر شکیل ملنسار طبیعت کے مالک اور علم دوست استاد تھے، عبداللہ نورانی

Karachi

Karachi

کراچی: نجمن طلبہ اسلام جامعہ کراچی کے ناظم عبداللہ نورانی نے کہا ہے کہ جب تک ہم اپنے استادوں کا تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تب تک ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہ سکتا ہے۔

پاکستان کے دشمن یہاں تعلیمی اداروں کو کھنڈر اور تعلیم کے متلاشی طلبہ کو خوف و دہشت سے دوچار کیا جا رہا ہے، ہیلے مسجد و مدارس میں دھماکے کئے جاتے تھے کہ مسلمان مسجد و مدارس جانے سے ڈریں اور اب اسکول و کالج کی عمارتوں اور کلاس روم کو خون سے رنگ دیا جاتا ہے، کہیں سینکڑوں طلبہ شہید کر دئے جاتے ہیں اور کہیں ملک کے نامور اور مستند اساتذہ ماد دیئے جاتے ہیں۔

ہم ڈی جی رینجر ر اور پاک فوج سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ہر دل اساتذہ کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور علم کی بالادستی قائم کی جائے، جامعہ کراچی میں طلبہ سے ملاقات کے دوران نجمن طلبہ اسلام جامعہ کراچی کے ناظم عبداللہ نورانی نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل ملنسار طبیعت کے مالک اور علم دوست استاد تھے۔

انہوں نے اپنے اور طلبہ کے درمیان کبھی فاصلے نہیں رکھے، ان کی تحقیق کے بعض پہلو متنازع تھے مگر انہوں نے کبھی بھی اپنی تحقیقی کسی پر نافذ کرنے کی کوشش نہیں کی، جامعہ کراچی میں اساتذہ اور ملازمین کا ایک مخصوص گروہ ان کے خلاف ہمیشہ منفی پروپیگنڈا کرتا رہتا تھا، ان کے قاتلوں نے علم و دانش کا ایک باب ہمیشہ کے لئے بند کردیا، اس موقع پر طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔