تعلیمی، آئینی اور قانونی اصلاحات

Education

Education

تحریر : ظہیر حسین شاہ
علم زندگی ہے اور جہالت موت، انسانیت کی بقاء صرف اور صرف علم میں ہے ۔علم ہی انسانیت کی آبیاری کر سکتا ہے ۔انسانیت کو اپنی بقاء اور فلاح کیلئے علم کے دروازے پر آنا پڑے گا ۔مسلمان خُد ا کی طرف سے اپنے آخری نبی ۖ پر پہلی وحی کے پہلے لفظ اقراء (پڑھیئے) پر جتنا بھی فخر کریں کم ہے اللہ تعالیٰ نے وحی کا آغاز ہی پڑھنے سے کیا ، یعنی علم سے کیا ۔اللہ نے علم کو فوقیت دی ۔”اللہ علم والوں کے درجات بلند کرتا ہے ”۔ہمیں اپنی نسلوں کے بہتر مستقبل کیلئے علم کو ترجیح دینی چاہیے ۔ہمیں اپنے نظام تعلیم میںعصر حاضر اور اپنے معروضی حالات کے مطابق تبدیلیاں لانا ہوں گی ۔ہمیں معیاری تعلیم کیلئے مندرجہ ذیل اقدامات کرنے چاہیے۔

1۔ ہوم ورک ڈائری کا استعمال
تعلیم جو کہ زندگی ہے اس کے بغیر کسی بھی صورت ترقی ممکن ہی نہیں ، تعلیم سے دوری کے باعث ہم نے اپنی قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے ۔خاص طور پر سرکاری سکولوںکی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور ایک بات یاد رہے کہ جس طرح ہاتھ کی پانچ انگلیاں برابر نہیں ہیں ایسے ہی تمام لوگ اور اساتذہ برابر نہیں ہیںجہاں بُر ے لوگ ہیں وہاں کچھ اچھے اور مخلص لوگ بھی ہیںجو دن رات محنت کر کے اپنی قوم کی تقدیر بدلنا چاہتے ہیں ۔ ہمارے ملک کی اکثریت ان پڑھ ہے ہمیں اس حقیقت کو فراموش نہیں کرنا چاہیے ۔ کتنے ہی والدین ایسے ہیں جو کبھی اپنے بچوں کے سکول کی طرف منہ ہی نہیں کرتے اور نا ہی اُن تک کبھی رپورٹ پہنچی کہ اُن کے بچوں کی تعلیم میں پوزیشن کیا ہے ، اسی طرح ٹیچرز کے بّلانے پر بھی و الدین سکول نہیں جاتے ۔جبکہ اکثر پرائیویٹ سکولوں نے ہوم ورک ڈائری اور والدین کی میٹنگ کے ذریعے بچوں کی تعلیمی استعداد کو بڑھایا ہے لہذا اگر تمام سکولں میں ہوم ورک ڈائری کو لاگو کیا جائے تو نہایت ہی اچھے نتائج ہمیں مل سکتے ہیں۔

عام ہوم ورک ڈائری 30 یا 40 روپے میں بازار سے بآسانی دستیاب ہے اگر ڈائری نا بھی ہو تو نوٹ بُک سے بھی یہ کام لیا جاسکتا ہے ۔ ہر ٹیچر جاتے ہوئے بلیک بورڈ پر جو بھی اُس نے پڑھایا ہے لکھ جائیاور بچے اپنی ڈائری میں متعلقہ مضمون کے سامنے پڑھا گیا Lesson نوٹ کرلیں ۔اور جو ہوم ورک ملا ہے وہ بھی ٹیچر نوٹ کروا دے اور طلبہ اسے نوٹ کر لیں گیاس طرح بچے جب گھر جائیں گے تو والدین کوڈائری دیکھ کر خود ہی پتہ چل جائے گا کہْج بچوں نے کیا پڑھا ہے ، کیا کلاس ورک کیا ہے ،کیا ہوم ورک ملا ہے ا ور کیا ٹیسٹ ہے۔

Teacher and Student

Teacher and Student

اسی طرح ٹیوٹر کو بھی پتہ چل جائے گا کہ بچے کو Lesson یا Test کیا ملا ہیاور کیا Prepare کرنا ہے اس طرح سے اگر کوئی ٹیچر نہیں پڑھا رہا تو والدین اور ٹیوٹر کو پتہ چل جائے گا کہ فلاں ٹیچر نے آج نہیں پڑھایایا فلاں مضمون نہیں پڑھایا جا رہا ۔ اسی طرح ٹیسٹ کے نمبرز بھی ہوم ورک ڈائری پر لکھے جانے چاہیے تا کہ طالب علم کی ذہنی صلاحیت اور پرفارمنس کا پتہ چل جائے ۔ یہ ہوم ورک ڈائری B.A تک لازمی ہونی چاہیے۔
نمونہ
Date 1-9-15 Date 1-9-15
Home work Class work
Solved 7-10 questions Solved 1-6 questions Exercise 1.1 Math
باب نمبر 1 سوال نمبر 2 باب نمبر 1 سوال نمبر 1 Islamic Studies
باب نمبر 1 سوال نمبر 2 باب نمبر 1 سوال نمبر 1 مطالعہ پاکستان
2 ۔ ہر مضمون کا پیپر پیٹرن دینا
Base مضبوط ہو تو عمارت بھی مضبوط ہوتی ہے ہم کلاس 5th، 8th ، 9th اور 10th کا پیپر پیٹرن تو بناتے ہیں لیکن باقی کلاسز جس میں سب سے اہم کلاس 1 اور 2 میں ان کا پیپر پیٹرن نہیں ہوتا کہ ٹیچر بچوں کی ذہنی استعداد کو کیسے جانچے گا اسی لئے بہت ضروری ہے کہ ہر بُک کا پیپر پیٹرن بُک کے آخر میں لازمی دیا جائے جس سے واضح ہو سکے کہ پیپر کتنے مارکس کا ہو گا ، کتنے سوالات پوچھے جائیں گے ،کس سوال کے کتنے مارکس ہوں گے ، معروضی اور انشائیہ کے سوالات کس طرح لئے جائیں گے ۔ لہذا نہایت نہایت ضروری ہے کہ ہر کلاس کا اور ہر کتاب کاپیپر پیٹرن اُس کتاب کے آخر میں ضرور چھپایا جائے اور پیپر ز اسی پیٹرن کے مطابق ہی لئے جانے چاہیے۔

نمونہ پرچہ اسلامیات (لازمی ) کل نمبر 100
معروضی 20=1×20 مختصر سوالات 40=2×20 Long سوالات 40=10×4
اس طریقے سے ہر مضمون کا پیپر پیٹرن واضح ہونا چاہیے اور متعلقہ کتاب کے آخر میں پرنٹ ہوناچاہیے۔
3 ۔ سلیبس کی تقسیم
ہر مضمون کے سلیبس کو تقسیم کیا جانا چاہیے جیسے کہ اگر ایک کتاب کے 12 ابواب ہیں ۔ کلاس یکم اپریل سے شروع ہوئی ہے اور مارچ میں امتحان ہونا ہے 3 ماہ کی گرمیوں کی چھٹیاں بھی نکال دیں تو 8 مہینے باقی بچتے ہیں اس طرح یعنی متعلقہ مضمون کا ٹیچر کم از کم 1.5 باب مہینے میں پڑھائے گا تو سلیبس ختم ہوگا۔

مزید ٹیچر کو ہر week میں 0.38 حصہ پڑھانا پڑے گا ۔ سلیبس کی Length اور مشکل ہونے سے کمی بیشی کی جا سکتی ہے ۔ذہن میںرہے کہ زندگی کا ایک ایک لمحہ بہت قیمتی ہے اور طالب علم کی زندگی کاتو لمحہ لمحہ بہت قیمتی ہے ۔ لہذا جس دن کوئی ٹیچر رخصت پر ہو تو انتظامیہ کے پاس اس کا Backup ہونا چاہیے اور متعلقہ مضمون انچاج کی ذمہ داری ہے کہ وہ متعلقہ مضمون کی Dividationکر کے انتظامیہ کو دے اور سکول انتظامیہ Session کلاس کے اجراء سے پہلے تمام مضامین کیDividation ہر بچے کے (ہوم) والدین سرپرست تک بذریعہ رجسٹرڈ ڈاک پہنچائے ۔ایجو کیشن ڈاک فری ہونی چاہیے کیونکہ پاکستان پوسٹ ہمارا اپنا محکمہ ہے یہ کام ہمارے ڈاکخانے بخوبی کر سکتے ہیں اور انٹر نیٹ پر بھی سلیبس کی Dividation اپ لوڈ ہونی چاہیے ۔۔

Zaheer Hussain Shah

Zaheer Hussain Shah

تحریر : ظہیر حسین شاہ