دشمن ملک پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ ناہید حسین

Karachi

Karachi

کراچی : اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہید حسین نے کہاہے کہ دشمن ملک پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے اور وہ پاکستان کی معاشی ترقی میں روکاوٹ ڈالنے کیلئے اس نے کراچی کا انتخاب کیا۔ جہاں اسے کرائے کہ دہشتگرد اور ٹارگٹ کلر با آسانی دستیاب ہوجاتے ہیں جسکی سب سے بڑی مثال سانحہ صفورہ ہے۔

جس میں دہشتگردوں نے یہ ثابت کردیا کہ وہ پیسوں کیلئے کسی حد تک بھی جاسکتے ہیں اور ایسا پہلے بھی ہوتا رہا ہے ملک کے چاروں صوبوں میں خصوصاً بلوچستان ، خیبر پختونخوا اور سندھ میں۔ اور ہمارے حکمراں اپنی حکومتوں کو بچاتے رہیں عوام کے تحفظ کیلئے کچھ نہیں کیا گیا اور اپنی سیاست چمکانے اور برقرار رکھنے کیلئے تمام حکمران مسلسل فعال ہیں۔

اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کیلئے ہر وہ کام کئے جو عام لوگوں میں غیر مقبول سمجھے جاتے رہیں ۔عوام کے مسائل سے سے ان کی پریشانیوں اور تکالیف سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے اگر ہوتی تو اب تک قوم خوشحالی میں ضرور مبتلا ہوتی۔ یہاں معاملہ بالکل اُلٹا ہے یعنی قوم کا ہر تیسرا فرد جرائم پیشہ افراد اور تقریب کاروں کی ظلم و بربریت کا نشانہ بنا ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عہداران و کارکنان کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا ملک میں قانون تمام لوگوں کیلئے یکساں نہیں ہے ان سے بنیادی ضروریات چھین لی گئی ہیں محض اپنے اقتدار کو قائم رکھنے اور کرپشن کی بندر باٹ کھانے کیلئے تمام سیاسی جماعتیں آپس میں متحد ہیں ۔ قوم کو آج تک یاد نہیں کہ ان کے کسی ایک اہم مسئلہ کو حل کرانے کیلئے سیاسی و مذہبی جماعتیں متحد ہوئی ہوں یعنی بجلی ، گیس، پانی ، آمن و امان ، قتل او غارت گیری، چوری ڈکیتی اور ٹارگٹ کلنگ کے کسی مسئلہ پر بھی کوئی بھی جماعت اپنا مثبت کردار ادا نہ کرسکی۔

انہوں نے کہا قومی ایکشن پلان پر بھی افواج کی وارننگ کی وجہ سے حکومت نے نیم رضامندی کا مظاہر کیا تھا ،جسکی وجہ سے درجنوں افراد کو اب تک سزا ئے موت دی جاچکی ہے اور اپریشن جاری ہے۔ ناہید حسین نے کہا کہ لیکن اب تک نہ ہی کسی کرپٹ فرد کے خلاف کوئی کاروائی ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے ملک و قوم کے خزانوں کو اپنے باپ داد ا کی جاگیر سمجھ کر اس ملک کو لوٹا اور ناجائز حاصل کردہ رقوم بیرون ملک حوالوںکے علاوہ ہنڈیوں کے ذریعے منتقل کراتے رہے۔

ان مقاصد کیلئے کرپٹ عناصر نے ماڈلز کو بھی اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا یعنی بلیک منی وائٹ منی ہوتی رہی یوں قوم کا خزانہ لوٹتا رہا زیادہ تر سیاسی جماعتوں نے پاکستان کو اپنا ملک یا گھر ہی نہیں سمجھا ہے بلکہ اس اسلامی ریاست پاکستان کو اپنی ترقی کیا ذریعہ بنالیا جن کی صبح پاکستان میں اور شام بیرون ملک میں گزرتی ہے۔ انہوں نے کہا قوم کو چاہئے کہ وہ ایسی دہری شہریت کے حامل افراد کو کبھی بھی منتخب نہ کریںجو وقت ضرورت انہیں استعمال کرتے ہیں اور بعد میں ملک سے رفوچکر ہوجاتے ہیں۔

ناہید حسین نے کہا ماضی کی حکومت اور حالیہ حکومت نے ہمیشہ قدرتی آفات یا حادثات میں قوم کو تنہا چوڑ دیتے ہیں اور خود بیرون ملک سرکاری دوروں کے نام پر عیش کرتے ہیں ہاں البتہ جب قوم کو مالی امداد ملتی ہے تو اس پر بھی جھپٹا مارا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا اب ان سابقہ روایات کا خاتمہ ضروی ہے کیونکہ وقت اور حالات بدل چکے ہیں قوم بھی باشعور ہوچکی ہے۔