اس دشمنِ جاناں کو نہ پھر یاد کروں گا

اس دشمنِ جاناں کو نہ پھر یاد کروں گا
ہر گز نہ غمِ دل کو کبھی شاد کروں گا

جب میرے دلِ زار کی سنتا نہیں تو بھی
نہ زار کروں گا نہ ہی فریاد کروں گا

جس میں تیری یادیں تیری حسرت نہیں جاگے
اک ایسا گلستاں کوئی آباد کروں گا

اک عمر گذاری ہے اُمیدوں کی گلی میں
اب سے کسی لمحہ کو نہ برباد کروں گا

دل تیرے خیالوں کی اسیری میں ہے لیکن
اس دل کو خیالات سے آزاد کرون گا

جل کر غمِ ہجراں میں نثار عالمِ دل میں
اک خار کھٹکتا ہوا ایجاد کروں گا

Ahmed Nisar

Ahmed Nisar

تحریر : سید نثار احمد