یورپ چناق قلعے کی شکست کو نہیں بھولا: صدر ایردوان

 Recep Tayyip Erdogan

Recep Tayyip Erdogan

ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے 18 مارچ یومِ شہدا اور فتح چناق قلعے کی 102 ویں سالانہ یاد کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ “جمہوریہ ترکی ہماری پہلی نہیں آخری حکومت ہے نتیجتاً عثمانی بھی ہمارے ہیں، سلجوقی بھی ہمارے۔ ہماری ہزاروں سالہ تاریخ میں گزرے ہوئے تمام ادوار ہمارے ہیں”۔

صدر ایردوان نے کہا کہ “میں چناق قلعے سے اپنی مسلح افواج کا، پولیس کا اور اپنے محافظین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہماری مسلح افواج، پولیس اور محافظین ملک میں خندقیں کھودنے والوں کو گھڑے کھودنے والوں کواس وقت جُودی پہاڑوں میں، تندورک میں اور بست دیرے میں انہی کے کھودے ہوئے گڑھوں اور خندقوں میں دفن کر رہے ہیں۔

ہالینڈ کے اسکینڈل روّیے کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ہالینڈ کی انتظامیہ میرے وزیر خارجہ کی پرواز کو منسوخ کر رہی ہے۔ میری خاتون وزیر کے ہالینڈ میں داخلے کو بین کر رہی ہے۔ گھوڑو ں اور کتوں کے ساتھ وہاں مقیم میرے شہریوں کے اوپر چڑھائی کر رہی ہے۔ جرمن چانسلر بھی ان کی حمایت کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نہایت افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ سب ایک ہیں ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ لیکن میں کہتا ہوں کہ آپ جو چاہے کر لیں اس ملت کو اس کے راستے سے نہیں ہٹا سکیں گے۔16 اپریل کو میری ملت مغرب کے اس غلط روّیے کا جواب بیلٹ بکسوں پر بہترین اور جمہوری شکل میں دے گی۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ہم اپنے قونصل خانے میں داخل نہیں ہو سکے۔ اس چیز کی بین الاقوامی قانون میں کوئی جگہ نہیں ہے آپ کسی وزیر پر دروازے بند نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس روّیے پر قائم رہیں گے تو ترکی سے بھی اس کا جواب پائیں گے۔ ترکی میں کروائے جانے والے ریفرینڈم سے آپ کو کیا؟ لیکن اصل میں حقیقت یہ نہیں ہے، انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ اس تبدیلی کا کیا مفہوم ہے۔ ایک صدی قبل “یورپ کا مردِ بیمار ” کہہ کر وہ جن ترکوں کی تعزیت کے لئے آئے تھے ان ترکوں نے انہیں چناق قلعے میں بدترین شکست سے دوچار کیا اور وہ اس شکست کو بھولے نہیں ہیں۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ وہ بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ صدارتی نظام، سیاست سے اقتصادیات تک، ڈپلومیسی سے سرمایہ کاریوں تک ہر شعبے میں ایک نئی فتح چناق قلعے کا راستہ ہموار کرے گا۔