ناکام بغاوت کے بعد صدر ایردوان کی تین سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے ملاقات

Recep Tayyip Erdogan-Meeting

Recep Tayyip Erdogan-Meeting

ترکی (جیوڈیسک) صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو بغاوت کی رات کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور آئندہ اس قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے اٹحائے جانے والے اقدامات کے بارے میں غور کیا گیا

صدر رجب طیب ایردوان نے جسٹس اینڈ ڈولپمینٹ پارٹی، ری پبلیکن پیپلز پارٹی اور نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی کے سربراہان و 15 جولائی کی ناکام بغاوت کے موقع پر اختیار کردہ موقف پر ڈٹے رہنے پر مبارکباد ینے کی غرض سے ایوانِ صدر مدعو کیا ہے۔

تینوں رہنماوں کے ساتھ ہونے والی یہ ملاقات دو گھنٹے چالیس منٹ جاری رہی۔

صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو بغاوت کی رات کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور آئندہ اس قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے اٹحائے جانے والے اقدامات کے بارے میں غور کیا گیا

صدر ایردوان نے 15 جولائی کے موقع پر سیاسی جماعتوں کے موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس سلسلے میں ہنگامی حالات کے جاری رہنے اور اس دوران اٹھائے جانے والے اقدامات میں تعاون فراہم کرنے سے آگاہ کیا۔

ابراہیم قالن نے کہا کہ سیاسی رہنماوں نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

ری پبلیکن پیپلز پارٹی نے ان مذاکرات کے بعد بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست کو نارمل سطح پر لانے کے لیے یہ مذاکرات بڑی اہمیت کے حامل تھے۔

صدر کے سیکریٹری جنرل فحری قاسرگا نے پارٹی کے سربراہان کو ارسال کردہ مکتوب میں یہ واضح کیا 15 جولائی کو دہشت گرد تنظیم فیتو کے اراکین نے مسلح اور خونی انقلاب برپا کرتے ہوئے جمہوری حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ہماری قوم نے دلیری کیساتھ جمہوریت کا دفاع کرتے ہوئے اس انقلابی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔

سیاسی پارٹیوں نے بھی اس انقلابی کوشش کیخلاف سخت موقف کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس دائرہ کار میں صدر ایردوان نے 25 جولائی کو ریبلکن پیپلز پارٹی کے سربراہان کمال کلچدار اولو کو اور نیشنل موومنٹ پارٹی کے سربراہ دولت باہچے لی اور اق پارٹی کے سربراہ بن علی یلدرم کو صدراتی محل میں مدعو کیا ہے۔