فیصل آباد کی خبریں 26/3/2017

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں اختر محمود نے کہا ہے کہ اقتدارمیں آنے کے بعد حکومت نے اپنامنشور فراموش کردیاہے۔چھ ماہ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کادعویٰ کرنے والی حکومت4سال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔ موجودہ طرز حکمرانی سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکومت کی سرے سے کوئی ترجیحات ہی نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 2013کے الیکشن میںمسلم لیگ(ن)نے توانائی بحران حل کرنے اور عوام کوریلیف دینے کیساتھ ساتھ غیر ملکی قرضوں پر انحصارختم کرنے کاوعدہ کیاگیاتھا۔ستم ظریفی یہ ہے کہ نہ توتوانائی بحران کاخاتمہ ہوسکا اور نہ مہنگائی وبے روزگار ی میںکمی ہوئی۔عوام کو ریلیف دینے کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔غیر ملکی قرضوں پر انحصار ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والوں نے پچھلی تمام حکومتوں کوقرض لینے میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فیصل آباد( )مسلم لیگ(ن) کے رہنما و صدر انجمن تاجران منٹگمری بازار حافظ طاہر جمیل میاں نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت کا مذاکرات کیلئے آمادہ ہوکر ایک میز پر آنا پاکستان کی جاندار آبی پالیسی کا نتیجہ ہے۔ہم کسی صورت میں انڈیا کو اپنے حصے کے پانی پر شب خون نہیں مارنے دینگے۔سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت پاکستانی پانی کو کسی صورت بھی روک نہیں سکتا اور ہم اپنے حصے کا پانی چھوڑ نہیں سکتے کیونکہ پانی ہماری زندگی ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی جس قسم کی آبی پالیسیاں اختیار کررہا ہے اس سے پورا خطہ ایٹمی جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے’صرف ایک شخص کی خاطر کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کو دائو پر لگانا بہتر نہیں سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک گواہ بھی ہے اور ثالث بھی اس لئے عالمی بینک کو فوری طور پر حرکت میں آنا چاہیے ‘ہمارے دریائوں کو خشک کرکے بھارت بھی اپنے دریائوں میں پانی نہیں رکھ سکے گا۔اب جبکہ بھارت مذاکرات کی میز پر آچکا ہے اور پاکستانی موقف کو تسلیم کر چکا ہے تو امید کی جاسکتی ہے کہ وہ مطالبے کے عین مطابق متنازع ڈیمز کا ڈیزائن بھی تبدیل کریگا بلکہ دریائے چناب و انڈس پر بنائے جانیوالے ڈیم پر تعمیراتی کام بھی روکے گا خطے میں حقیقی امن کیلئے یہ اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد ( ) پاکستان پیپلز پارٹی پی پی 67 کے راہنما چوہدری نجف ضیا ء وڑائچ نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بارے آصف علی زرداری نے جو کچھ بھی کہا وہ سوفیصد سچ ہے کیونکہ جس وقت وہ چیف جسٹس تھے اس وقت آصف زرداری صدر مملکت تھے اور ان سے کوئی بات ڈھکی چھپی نہیں تھی تاہم اپنے منصب کا خیال کر تے ہوئے وہ اس وقت کچھ نہیں بولے اب جبکہ اس بات کو 3برس سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے تو سابق صدر نے یہ انکشا ف کرکے سب پر واضح کر دیا کہ صرف سیا ستدانوں کو بدنام نہ کیا جا ئے بلکہ اس حمام میں سب کے سب ننگے ہیں، انہوں نے کہا کہ افتخار چوہدری کی بحالی کیلئے جو کچھ ہو ا وہ بھی سیا ست کا ایک حصہ تھا کچھ لو گ اس معاملے کی آڑ میں گیم کھیلنا چاہتے تھے اور وہ کامیا ب بھی رہے مگر اب تمام حقیقت کھل کر سامنے آرہی ہے اور وہ لو گ جو چند سیا سی اداکاروں کی طرح گیم کا حصہ بنے تھے آج ان کی بھی آنکھیں کھل رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ اب جبکہ افتخار چوہدری نے خود اپنی ایک نام نہاد سیا سی جماعت بنالی ہے جس کیلئے انہیں سمامنت کے باوجود ایک ورکر بھی میسر نہیں ہو ا اور نہ ہی ہو گا ، آئند ہ انتخا بات میں عوام ہر قسم کی ڈرامہ باز سیا ست کو یکسر مسترد کر دیں گے ، آئند ہ انتخا بات میں مقابلہ دوسیا سی جماعتوں کے درمیان ہو گا ایک پاکستان پیپلز پارٹی ہو گی جبکہ دوسری کون ہو گی اس کا فیصلہ خود عوام کر یں گے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فیصل آباد( ) انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ کے صدر پرویز اقبال کموکا ، جنرل سیکرٹری میاں ریاض جاوید ، چیئرمین ظفر اقبال سندھو، سینئر نائب صدر طارق محمود قادری و دیگر عہدیداران رانا خالد محمود ، شیخ زاہد سعید ، مرزا دائود ابراہیم، خالد محمود قاسمی، حاجی شکیل احمد ، چوہدری سرور ، میاںابوبکر دائود ، چوہدری امین گجر اور عرفان منج نے کہا ہے کہ پانی کے ضیاع کو روکنے اور بھارتی جارحیت کامنہ توڑ جواب دینے کیلئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہے ، ہم ہر سال لاکھوں کیوسک پانی ضائع کرتے ہیں جس طرح مودی سرکار پاکستان کے حصہ کا پانی روک رہی ہے ایسے میں ہمیں پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اگر کالاباغ ڈیم تعمیر ہوگا تو ہم پانی کے ضیاع کو بھی روک سکیں گے اور عوام کو سستی بجلی بھی میسر ہوگی۔ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس ڈیم کی تعمیر سے نوشہرہ ڈوب جائے گا تو وہ صرف عقل کے اندھے ہیں کیونکہ جس جگہ یہ ڈیم تعمیر ہونا ہے وہاں سے نوشہرہ ہزاروں فٹ اونچائی پر ہے، پانی ذخیرہ کرنے سے سندھ کے حصے کا پانی کم نہیں بلکہ زیادہ ہوگا اس لیے مخالفین فوری طور پر اس کی مخالفت ختم کرکے اس کی تعمیر کیلئے اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف سمیت چند ایک اور سیاسی جماعتیں جن میں مسلم لیگ (ق) بھی شامل ہے وہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر چاہتی ہیں تاہم پیپلزپارٹی ، اے این پی اور دیگر قوم پرست جماعتیں اس کی مخالفت کرتی ہیں اصل میں یہ لوگ زمینی حقائق کو مدنظر رکھے بغیر بھانت بھانت کی بو لیاں بول رہے ہیں جس کا نقصان صرف عوام کو ہورہا ہے لہٰذا عوام خود اس ڈیم کے حق میں اُٹھ کھڑے ہوں اور جو جو بھی اس کی مخالف ہے اسے دریائے سندھ میں اس جگہ لاکر دھکا دیں جہاں پانی کی گہرائی سب سے زیادہ ہو تاکہ یہ لوگ اپنے انجام کو پہنچیں اور کالاباغ ڈیم کے راستے کی تمام رکاوٹیں اوردیواریں گر جائیں۔