فرحت بخش افطار

Fruit Chat

Fruit Chat

روزہ ایک عظیم عبادت ہے۔ اس کے روحانی اور طبی فوائد سے سب ہی واقف ہیں۔ ساتھ ہی آخرت میں ملنے والے اجر و ثمر بھی سب کے ذہن نشین ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ ماہِ رمضان میں ضرور روزے رکھے۔رمضان کے احکامات صحت مندوں کے لیے ہیں، جب کہ مریضوں اور مسافروں کے لیے رخصت موجود ہے۔ طبی تحقیق کے مطابق روزے سے انسان کے جسم میں دماغ، صحت اور قوتِ مدافعت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔ اس سے پہلے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ 24 گھنٹے کے دوران انسانی جسم کی ضروریات کیا ہوتی ہیں، اس کو کتنی غذا، کتنا پانی اور کتنی توانائی درکار ہوتی ہے۔

جب ہم یہ جان لیں گے، تو یہ سمجھنا آسان ہوگا کہ روزہ رکھنے کی صورت میں وہ ضروریات کس طرح پوری ہوتی ہیں۔ انسان کی پہلی ضرورت غذا کی صورت میں کیلوریز (حراروں) کی ہوتی ہے۔ انسانی جسم کو یومیہ اوسطاً دو سے تین ہزار کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اس کا انحصار انسان کی فعالیت پر ہے۔ بہت زیادہ فعّال لوگوں کو یومیہ تین سے چار ہزار کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔

بسترپررہنے والے بیمار لوگوں کی ضروریات دو ہزار کیلوریز ہوتی ہیں اور اگر 24 گھنٹے کے دوران ایک یا دو وقت غذا مل جائے، تو بھی انسانی جسم کی ضرورت پوری ہو جاتی ہے۔ اسی طرح انسانی جسم کو یومیہ ڈیڑھ سے تین لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا بھی انحصار اس بات پر ہے کہ انسان کتنا فعّال ہے اور گھر سے باہر کی سرگرمیوں میں کتنا مصروف ہے۔ بالعموم گھر کے اندر موجود رہنے والے فرد کی پانی کی ضرورت ڈیڑھ سے دو لیٹر ہوتی ہے۔

گھر کے باہر دھوپ اور گرمی میں کام کرنے والے افرد کی ضرورت تین سے چار لیٹر پانی کی ہوتی ہے۔ اگر اتنا پانی 24 گھنٹے میں انسان کے جسم میں پہنچ جائے، تو یہ ضرورت پوری ہو جاتی ہے۔ اسی لیے سَحر و افطار کے وقت ہمیں توانائی بخش غذاؤں کا چناؤ کرنا چاہیے۔ تازہ پھل اس موقع پر روزے داروں کو خوب لطف دیتے ہیں۔ خواتین روایتی فروٹ چاٹ کے ذریعے مختلف پھلوں کو یک جا کر کے ایک نیا ذائقہ دیتی ہیں۔

Fruit Chaat

Fruit Chaat

یوں تو ہر پھل کے اپنے ہی فوائد ہیں، لیکن رمضان المبارک کی مناسبت سے جو پھل فروٹ چاٹ میں استعمال کیے جاتے ہیں، ان کی خصوصیات کے بارے میں آگاہی ہونا ہمارے لیے مفید ہوگا، تاکہ ہم انہیں زینت دسترخوان بنا کر تازہ دم ہو سکیں۔٭کیلا: یہ فروٹ چاٹ کا ایک لازمی جزو تصور کیا جاتا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق کیلا حیا تین اور معدنی اجزا کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ ننھے منے بچوں کے لیے یہ خصوصی طور پر بہت مفید ہے۔ کیلا زود ہضم ہے اور جسم میں مقویات کی کمی دور کرنے اور وزن گھٹانے میں بھی مدد دیتا ہے۔

٭سیب: سیب کے فوائد کے سب ہی لوگ عرصہ دراز سے قائل ہیں۔ انگریزی کی ایک مشہور کہاوت کا مفہوم یہ ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ ایک سیب کھائے تو اسے معالج کے پا س جانے کی ضرورت نہیں رہتی۔ اس میں فولاد، وٹامن اے، کیلشیم، فاسفورس پائے جاتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وٹامن بی اور سی بھی ہوتے ہیں۔ یہ گرمی میں فرحت کا باعث ہوتا ہے۔ جگر کی اصلاح کرتا ہے اور اسے طاقت دیتا ہے۔٭خوبانی: خو بانی سے پیاس کا احساس کم ہوتا ہے۔ یہ جگر کی سختی کو دور کر تی ہے، خوبانی میں بہترین غذائیت ہو تی ہے۔ جو انسانی جسم کے لیے بہت مفید ہے۔ خوبانی کے شوقین اسے فروٹ چاٹ کا حصہ بھی بناتے ہیں۔

٭خربوزہ: یہ پھل برصغیر پاک و ہند، افغانستان اور ایران میں پایا جاتا ہے۔ مختلف علاقوں میں پیدا ہونے کی وجہ سے اس کی اقسام مختلف ہیں، لیکن اس کی افادیت کم و بیش ایک جیسی ہیں۔ تربوز کی طرح یہ بھی پانی کا وافر جزو رکھنے والا پھل ہے۔ جس کا چھلکا، گودا اور بیج غذائی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ عمدہ خربوزہ میٹھا ہوتا ہے، یہ انسانی جسم میںخون بنانے اور جسم کا درجہ حرارت کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے استعمال سے آنتیں صاف ہوتی ہیں۔ فروٹ چاٹ میں خربوزے کے استعمال سے ہماری فروٹ چاٹ خوب رس دار ہو جاتی ہے۔

٭آم: اس ماہ صیام میں آم کی بہار بھی موجود ہے۔ پھلوں میں آم کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ یہ ہر دل عزیز پھل ہے، جسے ایشیائی پھلوں کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خوراک کا نہایت اہم جزو اور گرما میں ہر گھر میں بہت شوق سے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایسا پھل ہے جس کی اقسام کا اندازہ کرنا بہت مشکل ہے۔ پختہ آم مولد خون ہے، آنتوں کو قوت دیتا ہے اور معدہ، گردے اور مثانے کو طاقت دیتا ہے۔ آم کی اقسام کی طرح اس کے فائدے بھی ان گنت ہیں۔یہ پھل تو ایسا ہے کہ اس کے لیے تو باقاعدہ ’’دعوت آم‘‘ منعقد کی جاتی ہیں، لیکن ماہ صیام میں فروٹ چاٹ کو آم کے مزے سے دوبالا کیے جانے کا اپنا ہی لطف ہے۔

اگر آپ اپنے افطار میں ان پھلوں کو فروٹ چاٹ کی صورت شامل رکھیں گی، تو یقیناً آپ کو تازگی اور فرحت کا احساس ہوگا۔ یوں تو ہم شاید ہی کسی پھل کو فروٹ چاٹ کی زینت نہ بناتے ہوں، لیکن مندرجہ بالا پھلوں میں شامل اجزا روزے داروں کے لیے اپنی ہی اہمیت رکھتے ہیں، بالخصوص نئے نئے روزے رکھنے والے بچوں سے لے کر بڑوں تک، سب ہی کو یہ تازہ خوراک بہت مرغوب ہے۔