احساس کی دیوی

احساس کی دیوی مہرباں گر رہتی ہے
محبَّتوں کے بھِنڈار سجادیتی ہے
درد تکلیف کو دور رہنے پہ مجبور کرکے
دُکھ ہر کسی کا خود ہی محسوس کرلیتی ہے
اپنے وجود کی موجودگی سے ہی’
غم کی شِدَّت مٹادیتی ہے’
احساس کی دیوی مہرباں گرنہ رہتی ہے
نفرتوں کے انبار لگادیتی ہے
درد تکلیف کی شِدَّت بڑھا کر
مبتلائے رنج کو نظرانداز کر دیتی ہے
بے ضررسے زخم کو بھی’
ناسُور بنا دیتی ہے’
احساس جیون میں کتنا ضروری ہے’
جانے وہی بے ِحسوںکی بے حِسی جسے آلیتی ہے !!!

Feel

Feel

تحریر: قرةلعین تاج