مرحومہ خاتون کا جعلی اقرار نامہ بنا کر وارثان کو جائیداد سے محروم کرنے والوں کے خلاف عدالت کے حکم پر مقدمہ درج

Gavel

Gavel

ٹیکسلا (تحصیل رپورٹر) مرحومہ خاتون کا جعلی اقرار نامہ بنا کر وارثان کو جائیداد سے محروم کرنے والوں کے خلاف عدالت کے حکم پر مقدمہ درج،مقدمہ کی تفتیش ایس آئی چوکی سٹی کے سپرد،مدعی مقدمہ کی پیروی معروف قانون دان طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مرحومہ محرم النساء جو کہ واہ کینٹ کی معروف کاروباری شخصیت راجہ بشارت کی اہلیہ تھیںکی کروڑوں روپے کی قیمتی اراضی چوبیس کنال جو کہ فورٹ عباس ضلع بہالنگر میں واقع ہے ،ھتیانے کے لئے راجہ زریں ، راجہ اشتیاق ، یونس ، ناصر حمید ساکنان انوار چوک واہ کینٹ نے جعلی اقرار نامہ تیار کیا،جس پر اوتھ کمشنر احسان اللہ شاہ ہاشمی ایڈووکیٹ کی تصدیق و مہر ثبت تھے، جسکی بنا پر ملزمان مذکورہ مرحومہ کی قیمتی اراضی ھتیانے کے در پے تھے۔

عوام الناس میں خود کو مذکورہ اراضی کا مالک ظاہر کرتے تھے،راجہ بشارت نے اس اس اقرار نامے کو جعلی قرار دینے کے لئے عدالت سے اپنے وکیل طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ کے توسط سے رجوع کر رکھا تھا،طاہر محمود راجہ نے موقف اختیار کیا کہ اوتھ کمشنر احسان اللہ ہاشمی کا لائسنس اوتھ کمشنرنوٹری پبلک سال 2016 میں آیا،انھوں نے اوتھ کمشنر کا تصدیق لیٹر اور حکومت پنجاب کا نوٹیفیکیشن ،بھی عدالت میں پیش کیا،انھوں نے دلائل دیئے کہ ناقرار نامہ نمبری 4319 کو بنیاد بنا کرمدعی مقدمہ اور دیگر وارثان کی جئایداد ھتیانے کی غرض سے مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

ملزمان خود وک مرحومہ محرم االنسا کی قیمتی اراضی کا وارث ظاہر کرتے ہیں،جس پر طارق خورشید خواجہ ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا نے طاہر محمود راجہ ایڈووکیٹ کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ایس ایچ او ٹیکسلا کو فوری مقدمہ کے اندراج کا حکم دیا،جس پر پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزمان راجہ زریں ،محمد اشفاق ، محمد اشتیاق ، سمیت سات افراد کے خلاف زیر دفعات420/468/471 کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ اسکی مرحوم بیوی محرم النساء کا نادرا شناختی کارڈ 1-6-2004 میں پہلی مرتبہ بنا تو یہ کیسے ممکن ہے کہ اس کے شناختی کارڈ پر اس سے قبل اقرار نامہ تیار ہوگیا، دوسری جانب جعلسازی کا ایک اور ثبوت یہ کہ اوتھ کمشنر احسان اللہ ہاشمی کا لائسنس سال 11-5-2006 میں آیا،تو وہ کیسے بطور اوتھ کمشنر سال 2004 میں اقرار نامے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔عدالت کو ثبوت فراہم کئے گئے ،مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔

ڈاکٹر سید صابر علی نمائندہ پوٹھوارلنک ڈاٹ کام ٹیکسلا16-3-2017