لڑو گے اور پچھتائو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں

لڑو گے اور پچھتائو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
مرو گے مارنے آئو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
کو سو گے مجھے کچھ دیر کچھ دیر اپنے ماضی کو
کبھی ہنس کر بلائو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
وہم باقی رہے گا تجھ کو بھی پچھلی محبت کا
قصے بھی سنائو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
زیر لب رہے گا شکوہ وفائیں بھول کر میری
گھر دوزخ بنا ئو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
کبھی آئو گے اناء کی قید سے جس روز باہر تم
محبت بھی لٹائو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
کھو لو گے جو بالوں کو بہت کچھ یاد آئے گا
آنسو بھی بہائو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں
بہت کرتے ہو ساگر سے باتیں تم وفائوں کی
پر اک دن چھوڑ جا ئو گے ستارے سچ ہی کہتے ہیں

Shakeel Sagar

Shakeel Sagar

تحریر: شکیل ساگر