خوراک کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ ماہ 1 فیصد کا اضافہ

Rice

Rice

کراچی (جیوڈیسک) اناج کی عالمی پیداوار 2016 میں 0.2 فیصد کی کمی سے 2 ارب 52 کروڑ 10 لاکھ ٹن رہنے کی توقع ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک وزراعت (ایف اے او) نے نئے سیزن کے متعلق اپنی پہلی پیش گوئی میں کہی۔

ای میل کے ذریعے موصولہ سیریل سپلائی اینڈ ڈیمانڈ بریف نامی رپورٹ کے مطابق وسیع ذخائر اور نسبتاً کمزور عالمی طلب کی وجہ سے غذائی اجناس کیلیے کم ازکم ایک اور سیزن میں مارکیٹ کی صورتحال مستحکم رہے گی تاہم مارچ کے دوران خوراک کی عالمی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر1 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم یہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اب بھی 12 فیصد کم ہیں۔

ایف اے او کے مطابق مارچ میں گندم، مکئی، چاول سمیت اناج کی اچھی فصلوں کی امید پر قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی مگر سیرلز کے نرخ مارچ 2015 کے مقابلے میں 13.1 فیصد کم رہے، فروری کے مقابل گزشتہ ماہ چینی کی قیمتوں میں 17.1 فیصد کا اضافہ ہوا، ویجیٹیبل آئل کی قیمتیں بھی 6.3 فیصد بڑھ گئیں، ڈیری پرائسز میں 8.2 فیصد کی نمایاں کمی ہوئی اور گوشت کی قیمتیں کافی حد تک فروری کی سطح پر رہیں۔ ایف اے او کے مطابق سیزن 2016-17 میں سیریلز کی عالمی پیداوار گھٹنے کے خدشات گندم کی پیداوار 20 ملین ٹن کم رہنے کے امکان سے پیدا ہوئے۔

سیزن میں مکئی کی پیداوار 1.1 فیصد بڑھ کر 1 ارب 1 کروڑ 40 لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے جبکہ چاول کی پیداوار 1فیصد کے اضافے سے 49 کروڑ 50 لاکھ ٹن رہے گی۔ ایف اے او کا کہنا ہے کہ سیزن 2016-17 میں سیریلز کی تجارت 1.4 فیصد کمی سے 36 کروڑ 50 لاکھ ٹن جبکہ سیریلز کی کھپت 1 فیصد کے اضافے سے 2 ارب 54 کروڑ 70 لاکھ ٹن موقع ہے، پیداوار میں کمی اور کھپت بڑھنے کے باعث سیریلز کے ذخائر رواں سال 3.9 فیصد کی کمی سے 611 ملین ٹن رہنے کی امید ہے۔