خوراک ایک سال میں 3.2 فیصد مہنگی ہو گئی

Vegetables

Vegetables

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان میں اشیائے خوراک کی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 3.2 فیصد کا اضافہ دیکھاگیا، زیادہ اضافہ ٹماٹر، پیاز، چنے کی دال، بیسن، دال ماش، چکن، چینی، چائے اورتازہ سبزیوں کی قیمتیں میں ہوا،کھانے پینے کے اشیا کی قیمتوں میں صرف ایک ماہ کے دوران 1.2 فیصد کا اضافہ دیکھاگیا ۔

تاہم اشیائے خوراک کے علاوہ دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی ایک سال میں 3.2 فیصد کا اضافہ ہوا، موٹروہیکل ٹیکس 37 فیصد، سلائی 11 فیصد، اونی تیارملبوسات 10 فیصد مہنگے ہوگئے جبکہ صارف قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر جولائی 2014 سے جون 2015 تک افراط زر کی شرح 34.5 فیصد رہی۔ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق سی پی آئی پر مبنی افراط زر کی شرح عمومی بنیادوں پر جون 2015میں سال بہ سال 3.2 فیصد بڑھی، مئی میں بھی یہی شرح رہی تھی تاہم جون 2014 میں افراط زر کی شرح 8.2 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

مئی کے مقابلے میں جون میں افراط زر کی شرح میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مئی میں 0.8 فیصد اضافہ ہواتھااور جون 2014 میں بھی افراط زر کی شرح 0.6 فیصد رہی تھی۔ بیوروشماریات کی رپورٹ کے مطابق جون میں سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک کی قیمتوں میں 3.2 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا، دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی سال بہ سال 3.2 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اس دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی بنیاد پر افراط زر کی شرح سال بہ سال 1.1 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 1.0 فیصد رہی جبکہ ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیوپی آئی) کی بنیاد پر جون میں افراط زر کی شرح میں سال بہ سال2 فیصد کمی اور ماہانہ بنیادوں پر 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق جولائی سے جون تک ایس پی آئی میں 1.74 فیصد کا اضافہ اور ڈبلیو پی آئی میں 0.30 فیصد کی کمی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق جون میں ماہانہ بنیادوں پراشیائے خوراک میں سے آلو 31.72 فیصد، ٹماٹر 22.58 فیصد، چکن 14.91 فیصد، سگریٹ 13.45 فیصد، بیسن 8.32 فیصد، دال چنا 7.07 فیصد، چینی 4.80 فیصد، انڈے 4.28 فیصد، دال ماش 3.49 فیصد، گڑ 2.98 فیصد اور کابلی چنے 2.43 فیصد مہنگے ہوگئے۔

تاہم تازہ سبزیاں 11.11 فیصد، تازہ پھل 3.11 فیصد، آٹا 1.60 فیصد، چاول1.26 فیصد اور گندم 1.07 فیصد سستی ہوئی، نان فوڈ آٹمز میں سے مٹی کے تیل، موٹرفیول، سلائی، فرنیچر کی قیمتیں بڑھیں اور جلانے کی لکڑی کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

سالانہ بنیادوں پر اشیائے خوراک میں سے ٹماٹر 79.61 فیصد، پیاز 43.46 فیصد، دال چنا 26.08 فیصد، بیسن 23.42 فیصد، دال ماش 21.31 فیصد، چکن 20.33 فیصد، سگریٹ 17.68 فیصد، چینی 13 فیصد، چائے کی پتی11.67 فیصد اور تازہ سبزیاں 10.31 فیصد مہنگی ہوگئیں جبکہ آلو 59.12 فیصد، پکانے کے تیل 11.47 فیصد، ویجیٹیبل گھی 11.27 فیصد اور چاول کی قیمتوں میں 9.76 فیصد کمی ہوئی، نان فوڈ آئٹمز میں سے موٹروہیکل ٹیکس36.71 فیصد، سلائی 11.35 فیصد، اونی تیار ملبوسات 10.31 اور سلائی کی سوئی اور ڈرائی سیلز 10.12 فیصد مہنگے ہوگئے جبکہ مٹی کے تیل 19.83 فیصد، موٹرفیول 17.25 فیصد اور ٹرانسپورٹ سروسز 6.18 فیصد مہنگی ہوگئیں۔