خوراک میں خود کفالت پاکستان پہلی دفاعی لائن ہے : حامد ناصر چٹھہ

Hamid Nasir Chatta

Hamid Nasir Chatta

وزیرآباد (عدیل احمد خان لودھی) مسلم لیگ (ج) کے راہنما حامد ناصر چٹھہ نے کہا ہے کہ خوراک میں خود کفالت پاکستان پہلی دفاعی لائن ہے۔ موجودہ زرعی پالیسی جاری رہی تو آنے والے برسوں میں 25 فیصد تک آبادی خوراک سے محروم ہو جائے گی۔بلدیاتی انتخابات میں (ن) لیگ کو کامیاب کرانے کا مطلب ان کی عوام دشمن اور کسان کش پالیسی کو تسلیم کرنا ہے۔وہ موضع کوٹ خضری میں محمد اشرف چیمہ اور محمد آصف چیمہ کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر بڑے مجمع سے خطاب کر رہے تھے۔

حامد ناصر چٹھہ نے کہا کہ خوراک میں خود کفالت نے مشکل ترین حالات میں ملک کا بہترین دفاع کیا اور فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔اگر خوراک باہر سے منگوانا پڑتی تو پاکستان کا حال صومالیہ سے بھی بد تر ہوتا۔انہوں نے کہا کہ زرعی ملک کو صنعتی پالیسی کے تحت چلانا بہت بڑا دھوکا اور ایک المیہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ پالیسی جاری رہی تو آئندہ 15سے 20سال میں پاکستان کی 20سے 25فیصد آبادی خوراک سے محروہم ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کو زرعی پالیسی کے تحت چلانا چاہئے اور زیادہ سے زیادہ زرعی پیدوار حاصل کر کے ملکی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا چاہئے۔کسانوں کو ایسے امدادی پیکیج دینا چاہئیںجن سے فائدہ اٹھا کر وہ زرعی پیدوار میں اضافہ کریں اور عوام کو بھی سستا اناج میسر آتا رہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی معیشت کو سازشی پالیسی کی بھینٹ نہیں چڑھنے دینگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا کسان پیکیج ایک دھوکا ہے۔

اول تو یہ کہ امدادی پیکیج ہی ناکانی ہے دوسرے حکومت کے پاس اتنے پیسے ہی نہیں ہیں کہ وہ کسانوں کو دے سکے اس لئے پیکیج واپس کرانا ان کی مجبوری ہے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن بہترین ذریعہ ہے کہ حکومت کو باور کرایا جائے کہ ان کی پالیسی غلط ہے۔بلدیاتی الیکشن میں (ن)لیگ کے امیدواروں کو کامیاب کرانے کا مطلب حکومت کی عوام مار اور کسان کُش پالیسی کو تسلیم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ گوجرانوالہ ضلع میں آبادی کے تناسب سے ترقیاتی کاموں پر خرچ نہیں کیا گیا جبکہ لاہور کی آبادی کم ہونے کے باوجود فی کس اخراجات زیادہ ہیںجو بے انصافی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلیاں ، نالیاں اور سڑکیں بنانا بلدیات کی ذمہ داری ہو تی ہے۔بلدیاتی انتخابات کے بغیر مسائل حل نہیں ہونگے۔انہوں نے کہا ناظم سسٹم بہتر ہے جس میں عوام کے90فیصد مسائل مقامی سطح پر یا زیادہ سے زیادہ ضلع کی سطح پر حل ہو جاتے ہیں جبکہ 10فیصد ایسے معاملات ہو تے ہیں جو صوبائی دارُالحکومت میں حل ہو تے ہیں جہاں ایم این اے یا ایم پی اے کا کردار شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو ترقیاتی فنڈز مقامی سطح پر خرچ کئے جا رہے ہیں وہ معمول کا حصہ ہیں جبکہ مخصوص منصوبوں کے لئے بڑے فنڈزحاصل کرنے کے لئے علم، عقل اور طاقت کی ضرورت ہو تی ہے۔انہوںنے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں عوام حکومت کو ان کا چہرہ دکھائیں کہ بجلی کے بل ، لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی سے عوام کی کیا حالت ہو گئی ہے۔ امیدوار این اے 101 محمد احمد چٹھہ نے بھی خطاب کیا اور بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے اپنے امیدواروں کو بعض نکات بتائے کہ کن خطوط پر انتخابی مہم کو چلانا ہے۔اس موقع پر میزبان فیملی کے حاجی محمد اشرف چیمہ، محمد آصف چیمہ اوربشارت کولار نے بھی خطاب کیا ۔ عشائیہ میں مختلف یونین کونسلوں سے سینکڑوں افراد نے شرکت کی جن میں امیدواروں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ انتظامات کی نگرانی وقاص افضل چٹھہ ایڈووکیٹ نے کی۔