کھانے کی چیزیں جو آپ کی جان بھی لے سکتی ہیں

Foods

Foods

دنیا کھانے اور پینے کی چیزوں سے بھری پڑی ہے، لیکن ان کو کھانے اور پینے کے طریقے ہیں۔ کچھ طریقے الہامی ذریعے سے آئے ہیں، جیسے کہ مذاہب میں حلال و حرام کی تمیز اور کچھ ایسی چیزیں بھی ہیں جو حلال تو ہیں، لیکن اگر انہیں غلط طریقے سے استعمال کیا جائے تو سخت نقصان پہنچا سکتی ہیں یہاں تک کہ موت کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

بھوت مرچ
مرچوں کی خاص طور جسے انگریزی میں ’’گھوسٹ پیپر‘‘ اور عام طور پر بھوت مرچ کہا جاتا ہے۔ یہ مختلف چٹنیوں وغیرہ کو ذائقے دار بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے لیکن اگر اسے زیادہ استعمال کرنے کی کوشش کی جائے تو یہ کمزور آدمی کی جان بھی لے سکتی ہیں۔ دنیا کی گرم ترین کھانے کی چیزوں میں شمار ہونے والی گھوسٹ پیپر کا زیادہ استعمال پیٹ کے سنگین مسائل کو جنم دے سکتا ہے اور دل کی دھڑکن روکنے اور دورہ پڑنے کا سبب بھی بن سکتا ہے، یعنی بہت تکلیف دہ موت

انڈے
آپ نے بڑی باتیں سنی ہوں گی کہ انڈے کا روزانہ استعمال بہت مفید ہے لیکن یاد رکھیں پکے ہوئے انڈے کا استعمال۔ ہمارے ہاں صحت کے لیے کچے انڈے کھانے کو بڑا فائدہ مند سمجھا جاتا ہے حالانکہ حقیقت یہ نہیں ہے۔ کچے انڈوں کا استعمال اتنا ہی خطرناک ہے جتنا کہ کچے یا ادھ پکے گوشت کا۔ اس سے فوڈ پوائزننگ، اسہال اور قے کا خطرہ ہوتا ہے، جو سنگین صورت حال میں آپ کی جان بھی لے سکتا ہے۔

سناکجی
یہ تو دیکھنے ہی میں بہت بری ہے۔ آپ کو یقین نہیں آئے گا کہ کوریا میں اسے کھانے کے طور پر کھایا جاتا ہے۔ یہ زندہ آکٹوپس یعنی ہشت پا ہوتا ہے جسے زندہ حالت میں ہی کھایا جاتا ہے۔ جب اسے پلیٹ میں رکھ کر کھانے کے لیے پیش کیا جاتا ہے تو یہ اس وقت بھی زندہ ہوتا ہے اور اسے پکایا بھی نہیں جاتا۔ پشت پا کے ہاتھوں میں موجود چیزوں کو پکڑنے کے لیے خاص کپ ہوتے ہیں اور وہ غذا کی نالی میں چپک بھی سکتے ہیں، جس سے جان بھی جا سکتی ہے۔

کھمبیاں
دنیا بھر میں کھمبیوں کی ہزاروں اقسام ہیں، جنہیں صدیوں سے کھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ بہت مزے کی ہوتی ہیں، لیکن چند اقسام زہریلی بھی ہوتی ہیں یعنی اگر آپ زہری کھمبیاں نہیں پہچانتے تو یہ آپ کو مار بھی سکتی ہیں۔ یہ زہریلی کھمبیاں گردے، جگر یا سانس کے نظام کو تباہ کر سکتی ہیں۔ اگر آپ جنگل سے کھمبیاں تلاش کر رہے ہیں تو خاص طور پر بہت دھیان رکھیں کیونکہ یہاں کئی ایسی زہریلی کھمبیاں ہوتی ہیں جو بظاہر بالکل کھانے والی کھمبیوں جیسی ہوتی ہیں۔ زہریلی کھمبیوں سے پیدا ہونے والے مسائل کی وجہ سے موت بھی ہو سکتی ہے۔

ایلڈربیری
شمالی نصف کرہ اور ساتھ ہی جنوبی امریکا اور اوقیانوس میں پیدا ہونے والی ایلڈربیری دیکھنے میں بڑی مزیدار لگتی ہے، لیکن نہ صرف اس کے خوبصورت دانے بلکہ پتے اور بیج بھی زہریلے مواد کے حامل ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر انہیں بغیر پکائے استعمال کیا جائے اور یہ ہضم ہو جائے تو یہ انسانی جسم میں سائنائیڈ جیسا خطرناک زہر پیدا کر دیتی ہیں۔

پفرفش
پفر فش یا بلوفش جاپان میں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے بلکہ مہنگے ترین کھانوں میں شمار ہوتی ہے، لیکن اس کے چند اعضاء مکمل طور پر زہریلے ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جاپان میں بادشاہ کے پفرفش کھانے پر پابندی ہے اور صرف وہی باورچی اس مچھلی کو پکا سکتے ہیں جنہیں سالوں کا تجربہ ہو۔

بادام
بادام کا استعمال اس حد تک خطرناک ہو سکتا ہے کہ 2007ء میں امریکا نے بادام کے درختوں کے بیجوں کو خاص عمل سے گزارنا ضروری قرار دیا تاکہ معدے اور آنتوں کی سوزش جیسے امکانات کا خاتمہ کیا جا سکے۔ بادام کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جیسا کہ میٹھے اور کڑوے اور یہ کڑوے بادام ہی ہیں جن سے خطرہ پیدا ہوتا ہے۔ کڑوے باداموں کے زہریلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے کیونکہ ان میں 4 سے 9 ملی گرام ہائیڈروجن سائنائیڈ ہوتا ہے۔ یہ اتنا خطرناک ہوتا ہے کہ اگر بچے 5 سے 10 کڑوے بادام بھی کھا لیں تو ان کی موت واقع ہو سکتی ہے۔

آلو
آلو دنیا کی پسندیدہ ترین سبزیوں میں سے ایک ہے۔ شاید ہی دنیا کا کوئی ملک ہو جہاں آلو استعمال نہ کیے جاتے ہوں، لیکن آلو بھی زہریلے ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر وہ جن پر سبز رنگ آ جائے۔