بیرونی سرمائے کے انخلا کے باعث حصص مارکیٹ سنبھل نہ سکی

KSE Index Online

KSE Index Online

کراچی (جیوڈیسک) سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے تحقیقاتی عمل، خام تیل و کموڈٹیز کی عالمی قیمتوں میں کمی کے رحجان اور کوئی مثبت اطلاع نہ ہونے کے سبب کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے جس سے 33700 اور 33600 پوائنٹس کی 2 حدیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 50 ارب 94 کروڑروپے ڈوب گئے۔

ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، این بی ایف سیز، دیگر آرگنائزیشنز اور بروکرز نے 58 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس سے 33800 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن غیرملکیوں کے 33 لاکھ 39 ہزار 747 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں7 لاکھ 81 ہزارڈالر، میوچل فنڈز 10 لاکھ 16 ہزاراور انفرادی سرمایہ کاروں کے 6 لاکھ 69 ہزار ڈالر نکالنے سے تیزی برقرارنہ رہ سکی۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 161.32 پوائنٹس کی کمی سے 33571.59 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 65.07 پوائنٹس گھٹ کر 19826.58 ، کے ایم آئی 30 انڈیکس 160.45 پوائنٹس کمی سے 55809.39 اور آل شیئر اسلامک انڈیکس 77.77 پوائنٹس کم ہو کر 15614.69 پر آ گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 9.72 فیصد زائد رہا اور 15 کروڑ 77 لاکھ حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار 377 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں99 کے بھاؤ میں اضافہ، 251 کے دام میں کمی اور 27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔