فرنس آئل سستا ہونے کے باوجود ملک میں مکمل صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا نہ کرنے کا انکشاف

Electricity

Electricity

اسلام آباد (جیوڈیسک) نیپرا نے فرنس آئل سستا ہونےکے باوجود مکمل صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا نہ کرنے کے انکشاف پر سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اور نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کارپوریشن سے جواب طلب کرلیا ہے۔

سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مارچ کے مہینے کے لئے نیپرا سے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 78پیسے فی یونٹ سستی کرنے کی درخواست کی ہے، درخواست میں سی پی پی اے نے موقف اختیار کیا ہے کہ مارچ میں 6 ارب 58 کروڑ 25 لاکھ یونٹ بجلی فروخت کی گئی جس پر مجموعی پیداواری لاگت 34 ارب 96 کروڑ 74 لاکھ روپے رہی۔ فرنس آئل سستا ہونے کے باعث فی یونٹ لاگت 8 روپے 9 پیسے کی بجائے 5 روپے 53 پیسے فی یونٹ رہی۔ مارچ میں فرنس آئل پر فی یونٹ لاگت 5 روپے 13 پیسے جب کہ گیس سے پیداواری 5 روپے 86 پیسے فی یونٹ رہی۔

نیپرا حکام کے مطابق گیس کے مقابلے میں فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار سستی ہو گئی مگر این ٹی ڈی سی نے وزارت پانی و بجلی اور خزانہ کی ہدایت کے باعث مارچ میں فرنس آئل کے پاور پلانٹس سے پوری صلاحیت پر بجلی پیدا نہیں کی۔ این ٹی ڈی سی کا یہ اقدام میرٹ آرڈر کی خلاف ورزی ہے، فرنس آئل پلانٹس پوری صلاحیت پر چلائے جائیں تو لوڈشیڈنگ آج ہی ختم ہوسکتی ہے۔ نیپرا حکام 26 اپریل کو سماعت کے دوران سی پی پی اے اور این ٹی ڈی سی سے جواب طلب کریں گے.