جنرل راحیل کا مصری صدر سے اُبھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال

General Raheel Sharif-Abdel Fattah el-Sisi

General Raheel Sharif-Abdel Fattah el-Sisi

قاہرہ (جیوڈیسک) پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے قاہرہ میں منگل کے روز مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی ہے اور ان سے اُبھرتے ہوئے سکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل ،لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے اپنے ٹویٹ پیغامات میں بتایا ہے کہ آرمی چیف نے مصری صدر سے علاقائی سلامتی اور ظہور پذیر سکیورٹی چیلنجز کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے۔

انھوں نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف جنگ میں تمام دنیا اور مسلم اُمہ کے اتحاد کی ضرورت پر زوردیا۔ان سے گفتگو کرتے ہوئے مصری صدر نے پاکستان آرمی کی ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں اور اس کی علاقائی استحکام کے لیے کاوشوں کا اعتراف کیا۔

جنرل راحیل شریف نے قاہرہ میں تاریخی دانش گاہ جامعہ الازہر کے سربراہ ڈاکٹر احمد الطیب سے بھی ملاقات کی۔شیخ الازہر نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان آرمی کی کوششوں کو سراہا ہے۔

فوجی ترجمان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف نے مسلم نوجوانوں میں روشن خیالی ،ٹیکنالوجی کی ترقی ،جدت پسندی اور ہم آہنگی کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

جنرل راحیل شریف نے دورے میں آج مصر کی خصوصی فورسز کی فوجی مشقوں کا بھی معائنہ کیا اور ان کی مہارتوں اور صلاحیتوں کو سراہا۔

وہ سوموار کو مصر کے دو روزہ سرکاری دورے پر قاہرہ پہنچے تھے اور انھوں نے گذشتہ روز مصر کے چیف آف اسٹاف اور وزیر دفاع سے الگ الگ ملاقات کی تھی اور ان سے دونوں ملکوں کی مسلح افواج کے درمیان تعلقات ،دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور عسکری تربیت کے تبادلے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

مصر کی فوجی قیادت نے پاکستان آرمی کے دھماکا خیز ڈیوائسز کو ناکارہ بنانے سمیت دہشت گردی کی تمام شکلوں کے خلاف جنگ میں تجربے سے استفادے میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔