گوا کانفرنس راون مودی کو پاکستان متعلق پھر منہ کی کھانی پڑی

BRICS Summit

BRICS Summit

تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
پچھلے دِنوںب ھارتی ریاست گوا میں منعقد ہونے والی پانچ ترقی پذیرممالک کی تنظیم برکس کا سالانہ سربراہی اجلاس ختم ہوگیاہے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیاجس میں باہمی رضامندی سے دہشت گردی کو امن و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کے لئے سب سے بڑاخطرہ قرار دیاگیا،جبکہ اِس موقع پر رُکن ممالک باہم متحد و منظم ہوئے جنہوں نے ہر قسم کی دہشت گردی کی پُرزورمذمت کرتے ہوئے اپنے اِس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ ہم اپنی نظریاتی، مذہبی، سیاسی ، نسلی، یا انسانی بنیادوں سمیت معاشی و اقتصادیات کو کمزوراور ختم کرنے کے لئے کی جانے والی ہرقسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتے رہیں گے اور سب ممالک اِس پر بھی قائم ر ہیں گے کہ جنوبی افریقہ، بھارت، برازیل، چین اور روس اپنے بہت سے ایسے مسائل جو ہم فوری طور پر خود حل کرسکتے ہیں اِنہیں خود حل کریں گے اور کسی دوسرے کو مدد کی درخواست نہیں کریںگے جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندرراون مودی جس کے دماغ پر جنگی جنون سوار ہے اور وہ پاکستان مخالف فوبیا میں غرق ہے اِس راون مودی کی آخری وقت تک کو شش تھی کہ وہ کسی بھی طرح سے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ جاری ہونے والے اعلامیہ میںاُڑی حملے میں پاکستان کو ملوث کروادے مگر چین اور روس کی کھلی مخالفت کے باعث بھارتی وزیراعظم نریندرراون مودی مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان کا نام شامل کرانے میں ناکام رہا جس کی کوشش تھی کہ وہ پاکستان کوایک دہشت گرد مُلک اور ایک ناکام ریاست قرار دلادے مگرچین اور روس کے ہوتے ہوئے راون مودی کی ایک نہ چلی اوروہ اپنی ناکامی پر بھاگتا ہوادکھائی دیا۔

آج اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ خطے میں جنگی جنون کے باعث کشیدگی بڑھانے والے بھارتی وزیراعظم نریندرروان مودی کو گوا کانفرنس میں پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈے پر ایک مربتہ پھر منہ کی کھانی پڑی ہے اوراُسے اپنی ڈھیلی ہوتی لُنگی کو سنبھالتے اور بغلیں جھانکتے منہ لٹکائے واپس اپنے بل میں گھسنا پڑاہے۔

بھارتی ریاست گوامیں برکس جو پانچ ترقی پذیرممالک کی تنظیم ہے اِس کے سالانہ سربراہی اجلاس میں مشترکہ طور پر دہشت گردی کو سب سے بڑاخطرہ قراردیاگیاہے، اجلاس کے اختتام پر جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں با ہم متحد و منظم ہوکر اِس کا اعلان کیا گیاہے کہ دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا، عالمی اقتصادی صورتحال نا قابلِ اعتبار ہے اور شدت پسندی کے خلاف متحد ہوکر کوششیں کی جائیںگیں“ بھارتی وزیراعظم نریندرراون مودی کو تو اِس موقع پر عالمی سطح پر کچھ سوچنے اور کہنے کے بجائے بس پاکستان مخالف فوبیا کی وجہ سے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈے کی ہی لگی پڑی تھی روان مودی اپنے اِس بنائے ہوئے بدبودار دلدل سے باہر ہی نہیںنکل رہاہے تب ہی راون مودی نے پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈاکرتے ہوئے پاکستان کا نام لئے بغیرکہاکہ ہماراہمسایہ دہشت گردی کا محور ہے،اُسے روکناہوگا، دنیابھر میں دہشت گردی کی کڑیاں یہیں آکرملتی ہیں، انتہاپسندی کو فروغ دینے والے اپنا رویہ بدلیں یا عالمی تنہائی کا سامنا کریں۔

Modi

Modi

واضح رہے کہ اِس سے پہلے بھی کئی عالمی سطح کے فورمز پر بھارتی وزیراعظم نرریندرراون مودی نے پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈے کئے تھے مگر اِسے ہر مرتبہ ہی منہ کی کھانی پڑی ہے،کیونکہ بھارت کا جنگی جنون اِس سے پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈاکروارہاہے یہ تو ساری دنیا ہی جانتی ہے تب ہی بھارت ایک مرتبہ پھر نیوکلیئر سپلائرزگروپ کی رکنیت حاصل کرنے میں ناکام ہورہاہے آج بھی اگر بھارتی وزیراعظم راون مودی اپنا جنگی جنون اور خطے میں بزورِ طاقت اپنی چوہدارہٹ قائم کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے تو ممکن ہے کہ وہ کسی حد تک کسی کوشش میں کامیاب ہوجائے ورنہ تو بھارت کا خواب محض خواب ہی رہے گا۔

آج درپردہ امریکا سمیت جو یورپی ممالک بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا حصہ بنانے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہیں اِنہیں اپنی اِس گھناونی کوشش پر ضرور نظرِ ثانی کرنی چاہئے کہ آج اگر وہ بھارت کو نیوکلیئرسپلائرز گروپ کا حصہ بناناہی چاہتے ہیں تو اِنہیںخطے میں پاکستان کی اہمیت کو بھی نظرانداز نہیں کرناچاہئے کیونکہ آج بھارت سے کہیںزیادہ پاکستان ہے جو9/11کے بعد خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا اپنا اہم ترین رول اداکررہاہے جبکہ دوسری طرف بھارت ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے خون کا ایک قطرہ بھی نہیں بہا کر دہشت گردی کے خلاف اپنے کرادار کی تعریفیں کروانے اور دوسری طرف را کے شیطانی ایجنٹوں اور افغانستان میں گھس کر افغان دہشت گردوں کو امریکی ڈالرز سے خرید کرپاکستان سمیت خطے میں دہشت گردی پھیلانے کا مرکز بنا ہواہے۔

Nuclear Suppliers Group

Nuclear Suppliers Group

آج بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا حصہ بنانے کے خواہشمندامریکا اور یورپ کے بہت سے ممالک کو خطے میں بھارتی مکروہ قول و فعل کا بھی ضرور جائزہ لینا ہوگااور خطے سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ میں پاکستان کے مثبت اور قابلِ تعریف قول و کردار کو بھی ہر حالت میں ضرور سامنے رکھتے ہوئے اِس کی اہمیت کو بھی ضرور سمجھنا ہوگا کہ پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کیا کردار ہے ؟؟ اور بھارت جو ایک مکھی بھی نہ مار کر یہ دعویٰ کرتاپھر رہاہے کہ اِس نے خطے سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف اپنامثبت کرداراداکیاہے (جو کہ صریحاََجھوٹ ہے) اورآج اِس کے ساتھ ہی بھارت کو نیوکلیئر سپلائرزگروپ کی رُکنیت دلانے والوںکو یہ بھی سوچنااور سمجھناہوگاکہ پاکستان بھی ایک ایٹمی مُلک ہے آج جب درپردہ امریکا اور یورپی ممالک بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا حصہ بنانے پر زور دے رہے ہیںتو وہیں خطے میں طاقت کے توازن کو بگڑنے سے بچانے کے لئے پاکستان کی بھی نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں فوری رُکنیت دلانے پر زور دینا ہوگاورنہ صرف بھارت کو نیوکلیئرسپلائرز گروپ میں شامل کیا گیاتو پھر خطے ہی کیا دنیا بھر میں طاقت کا عدم توازن پیداہوجائے گااور دنیا بھارتی جنگی جنون اور پاکستان مخالف فوبیاکی وجہ سے کسی بھی وقت اور کبھی بھی کسی ایٹمی جنگ کا ترنوالہ بن جائے گی جس کی ساری ذمہ داری بھارت کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ کا حصہ بنانے والے امریکااور یورپی ممالک کے کاندھوں پر جائے گی۔

بہر کیف ایسا لگتاہے کہ جیسے خطے میں زبردستی کی اپنی چوہدراہٹ قائم کرنے کے شیطانی کھیل کا سربراہ اور جنگی جنون میں مبتلابھارتی وزیراعظم راون مودی کو پاکستان فوبیا ہوگیاہے،اَب جِسے سوتے جاگتے، چلتے پھرتے، بولتے گاتے،نہاتے دوھوتے بس پاکستان مخالف منفی پروپیگنڈے کی لگی پڑی ہے،سمجھ نہیں آرہاہے کہ راون مودی کا یہ جنگی جنون اور پاکستان مخالف فوبیا کب اور کیسے اُترے گا اور ختم ہوگا؟؟ آج راون مودی اپنے جنگی جنون اور پاکستان مخالف فوبیا کی وجہ سے خطے کو کس جانب لے جانا چاہتاہے اِسے ابھی نہ روکا گیاتو یقینا آنے والے دِنوں، ہفتوں ،مہینوں اور سالوں میں اِس کے خطے اور دنیا میں بہت خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اِس سے انکار نہیں کہ راون مودی کے جنگی جنون کی کیفیت اور خطے میں پھیلائی جانے والی بھارتی سازشوں اور مودی کے ناپا ک عزائم کو پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک بھی جانتے ہیں، تب ہی اُن کی ہر ممکن کوشش ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندراون مودی کو اِس کے جنگی جنون اور پاکستان مخالفت فوبیا سے حد سے زیادہ باہرنکلنے سے باز رکھاجائے مگر دوسری طرف راون مودی ہے کہ یہ کسی کی کچھ سُننے اور سمجھنے کو تیار ہی نہیں ہے،اِس کے سر پر تودرپردہ امریکی بہکاوئے میں آنے اور بہت سے یورپی ممالک کی حمایت کی وجہ سے خطے میں بروزرِ طاقت اوراپنے جنگی جنون سے اپنی چوہدراہٹ قائم کرنے کا تو بس بھوت سوار ہے، جس کی وجہ سے کمبخت راون مودی پا گل ہوئے جارہاہے،اور کسی کی ایک نہ سُننے کی ضد کئے بیٹھاہے آج یہ ایسا پاگل ہوگیاہے ایسا توکبھی مست ہاتھی بھی پاگل نہیں ہوتا ہے،مگراَب صرف اِس کی اِس حالتِ زارکو دیکھ کر سوائے افسوس کرنے کے کچھ نہیں کیا جاسکتاہے۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر: محمداعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com