ترجمان القرآن، سورة الملک مکی 67

Surat Mulk

Surat Mulk

تحریر : شاہ بانو میر
اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے
نہایت بزرگ و برتر ہے وہ جس کے ہاتھ میں(کائنات کی سلطنت) ہے٬ اور وہ ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے٬ جِس نے موت اور زندگی کو ایجاد کیا٬ تا کہ تم لوگوں کو آزما کر دیکھے٬ تم میں سے کون بہتر عمل کرنے والا ہے٬ اور وہ زبردست بھی ہے اور درگزر فرمانے والا بھی٬جِس نے تہہ بر تہہ آسمان بنائے ٬ تم رحمان کی تخلیق میں کسی قسم کی بے ربتگی نہ پاؤ گے پھر پلٹ کر دیکھو تمہیں کوئی خلل نظر آتا ہے؟ بار بار نگاہ دوڑاؤ تمہاری نگاہ تھک کر نامُراد پلٹ آئے گی٬ ٬ہم نے تمہارے قریب کے آسمان کو عظیم الشان چراغوں سے آراستہ کیا ہے٬ اور انہی شیاطین کو مار بھگانے کاذریعہ بنادیا ہے٬ اِن شیطانوں کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ ہم نے مہیا کر رکھّی ہے٬جِن لوگوں نے اپنے ربّ سے کُفر کیا ہے۔

ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے٬ اور وہ بہت ہی بُرا ٹھکانہ ہے ٬ جب وہ اُس میں پھینکے جائیں گے٬تو اِس کے دھاڑنے کی ہولناک آوازیں سُنیں گے٬ اور وہ جوش کھا رہی ہوگی٬ شدتِ غضب سے پھٹی جاتی ہوگی٬ ہر بار جب کوئی انبوہ اس میں ڈالا جائے گا٬ اُس کے کارندے اُن لوگوں سے پوچھیں گے٬ “”””کیا تمہارے پاس کوئی خبردار کرنے والا نہیں آیا تھا”””” وہ جواب دیں گے ہاں خبردار کرنے والا ہمارے پاس آیا تھا ٬ مگر ہم نے اِسے جھُٹلا دیا٬ اور کہا کہ اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا ہے تم بڑی گمراہی میں پڑے ہوئے ہو٬ اور وہ کہیں گے کہ کاش ہم سنتےیا سمجھتے تو آج اِس بھڑکتی ہوئی آگ کے سزاواروں میں شامل نہ ہوتے۔

اس طرح وہ اپنے قصور کا خود اعتراف کر لیں گے٬ لعنت ہے اُِن دوزخیوں پر٬ جو لوگ بے دیکھے اپنے ربّ سے ڈرتے ہیں٬ یقینا اُن کے لئے مٰغفرت ہے ـ اور بڑا اجر ٬ تم خواہ چُپکے سے بات کرو یا اونچی آواز سے٬ (اللہ کے لیے یکساں ہے ) وہ تو دِلوں کے حال تک جانتا ہے٬ کیا وہی نہ جانے گا جِس نے پیدا کیا ہے ؟ حالانکہ وہ باریک بین اور با خبر ہے٬ وہی تو ہے جس نے تمہارے لئے زمین کو تابع کر رکھا ہے٬ چلو اس کی چھاتی پر اورکھاؤ خُدا کا رزق٬ اُسی کے حضور تمہیں دوبارہ زندہ ہو کر جانا ہے۔

ALLAH

ALLAH

کیا تم اِس سے بے خوف ہو وہ جو کچھ آسمان میں ہے٬ تمہیں زمین میں دھنسا دے اور یکایک یہ زمین ہچکولے کھانے لگے؟ کیا تم اِس سے بے خوف ہو٬ وہ جو آسمان میں ہے٬ تم پر پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیج دے؟ پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ میری تنبیہہ کیسی ہوتی ہے٬ ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ جھٹلا چکے ہیں٬ پھر دیکھ لو میری گرفت کیسی سخت تھی ـ٬ کیا یہ لوگ اپنے اوپر اُڑنے والے پرندوں کو پر پھیلائے اور سکیڑتے نہیں دیکھتے٬؟ رحمان کے سوا کوئی نہیں جو ان کو تھامے ہوئے ہ ٬وہی ہر چیز کا نگہبان ہے٬ بتاؤ آخر وہ کونسا لشکر تمہارے ربّ کے پاس ہے جو رحمان کے مقابلے میں تمہاری مدد کرسکتا ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ مُنکرین دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں٬ یا پھر بتاؤ!! کون ہے جو تمہیں رزق دے سکتا ہے۔

اگر رحمٰن اپنا رزق روک لے؟ دراصل یہ لوگ سرکشی اور حق سے گریز پر اڑے ہوئے ہیں٬ بھلا سوچو جو شخص منہ اوندھائے منہ چل رہا ہو٬ وہ زیادہ صحیح راہ پانے والا ہے٬ یا وہ جو سر اٹھائےسیدھا ایک ہموار سڑک پر چل رہا ہو؟ اُن سے کہو اللہ وہی ہے ٬ جِس نے تمہیں پیدا کیا٬ تم کو سننے اور دیکھنے کی طاقتیں دیں٬اور سوچنے سمجھنے والے دِل دیے٬ مگر تم کم ہی شکرادا کرتے ہو٬ اِن سے کہو٬ اللہ ہی ہے جس نے تمہیں زمین میں پھیلایا ہے٬اور اسی کی طرف تم سمیٹے جاؤ گے٬ یہ کہتے ہیں کہ اگر تم سچّے ہو تو بتاؤ یہ وعدہ کب پورا ہوگا؟ کہو اس کا علم تو اللہ کے پاس ہے٬ “””میں تو بس صاف صاف خبردار کرنے والا ہوں “””پھر جب یہ اُس چیز کوقریب دیکھ لیں گے٬ تو اُن سب لوگوں کے چہرے بگڑ جائیں گے۔

جنھوں نے اِنکار کیا ہے ـ اور اُس وقت اُن سےکہا جائے گا٬ یہی ہے وہ چیز جس کے لیے تم تقاضے کر رہے تھے٬٬ ان سے کہو کبھی تم نے یہ سوچا کہ اللہ خواہ مجھے اور میرے ساتھیوں کو ہلاک کردے٬ یا ہم پر رحم کرے٬ کافروں کو دردناک عذاب سے کون بچا لے گا٬اِن سے کہو وہ بڑا رحیم ہے٬ اُسی پر ہم ایمان لائے ہیں٬ اور اُسی پر ہمارا بھروسہ ہے٬ عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا٬ کہ صریح گمراہی میں پڑا ہوا کون ہے٬ اِن سے کہو ٬ کبھی تم نے یہ سوچا کہ اگر تمہارے کنوؤں کا پانی زمین میں اتر جائے ـتو کون ہے جو اس پانی کی بہتی ہوئی سوتیں تمہیں نکال کرلا دے گا۔

Shahbano Mir

Shahbano Mir

تحریر : شاہ بانو میر