چاہتے ہیں

Grief

Grief

تیرے غم کی بشارت چاہتے ہیں
کوئی لمبی مسافت چاہتے ہیں
ستاروں سے کہو آرام کر لیں
کہ ہم صبحِ ملامت چاہتے ہیں
پرانے زخم بھر جانے سے پہلے
کوئی تازہ عنایت چاہتے ہیں
جو زخمِ ہِجر کو گہرائیاں دے
وہی عملِ جراحت چاہتے ہیں
یہ کیسا دیس ہے جِس میں پرندے
درختوں سے بغاوت چاہتے ہیں
تمہارا شہر ہو تم کو مبارک!
مسافر اب اجازت چاہتے ہیں
کِسی کے ذِکر سے معمور ساحل
وہی حرف و حکایت چاہتے ہیں

ساحل منیر