چند روز پہلے یہ غم برسات میں نہیں تھا

Grief

Grief

چند روز پہلے یہ غم برسات میں نہیں تھا
دن میں نہیں تھے آنسو دکھ رات میں نہیں تھا
حیرت زدہ ہوں میں بھی کیسے ہوا یہ ممکن
مجھے بھولنا تو تیری عادات میں نہیں تھا
یہ محبتوں کی د نیا تیری چاہ سے بنی تھی
یہ جفا کا راستہ تو تیری ذات میں نہیں تھا
شوخی تیری ہر اک ادا میں رچی بسی تھی
جادو شائید میری کسی بات میں نہیں تھا
تو چھوڑ دے گی مجھ کو کسی موڑ پہ اچانک
یہ ڈر کبھی تو میرے خیالات میں نہیں تھا
ساگر یہ دور مطلبی لوگوں کا دور ہے
یہ پیار شائید اس کے مفادات میں نہیں تھا

Shakeel Sagar

Shakeel Sagar

شکیل ساگر