فیصل آباد کی خبریں 6/12/2016

Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : انجمن تاجران سٹی الائیڈ گروپ کے صدر پرویز اقبال کموکا ‘ جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض ‘ چیئرمین ظفر اقبال سندھو ‘ سینئر نائب صدر طارق قادری و دیگر عہدیداران ‘رانا خالد محمود ‘ شیخ زاہد سعید ‘ مرزا دائود ابراہیم ‘ چودھری عبدالوحید ‘ رانا عرفان منج’ حاجی شکیل عابد اور رانا عبدالحمید نے بھارت میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کے خلاف جو زہر اگلا اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ‘ کس قدر بدقسمتی کی بات ہے کہ ہم لاکھوں افغان مہاجرین کو ایک طویل عرصہ سے سنبھال رہے ہیں مگر اشرف غنی بھارت میں بیٹھ کر بھارتی زبان بول کر نہ جانے کیا ثابت کرنا چاہتا ہے مگر وہ یاد رکھے پاک فوج صرف بھارت ہی نہیں بلکہ افغانستان سے بھی نمٹنے کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہے ‘ اگر افغانستان نے بھارت کی آشیرباد سے کوئی بھی حرکت کرنے کا سوچا تو اسے ایسا منہ توڑ جواب دیا جائے گا کہ اس کی آنیوالی نسلین بھی یاد رکھیں گی’ انہوں نے کہا کہ اشرف غنی نے احسان فراموشی کی تو انتہا کر دی ہے مگر پاکستان اس جیسا کم ظرف ہر گز نہیں ‘ مشیر خارجہ نے اپنے خطاب کے دوران انتہائی تحمل اوربردباری کا ثبوت دیا تاہم یہ ہماری کمزوری نہیں ہم ہمسایوں کے ساتھ پرامن ‘ مستحکم تعلقات چاہتے ہیں اگرکوئی اسے ہماری کمزوری تصور کرتا ہے تو یہ اس کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوگا ‘ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے اور اسے پتہ ہے کہ وطن عزیز کا کیسے دفاع کرنا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
فیصل آباد : پاکستان پیپلزپارٹی پی پی 67 کے رہنما چوہدری نجف ضیاء وڑائچ نے کہا ہے کہ دسمبر کا مہینہ سبک رفتار ی سے گزر رہا ہے ‘ ہمارے چیئرمین کی جانب سے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن میں صرف 22 دن باقی رہ گئے ہیں اگر 27 دسمبر تک حکومت نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو پھر دمادم مست قلندر ہوگا ‘ ہمارا احتجاج عمران خان والا میوزیکل شو نہیں بلکہ حقیقی اپوزیشن کا حقیقی احتجاج ہوگا جس میں پوری قوم شامل ہوگی’ انہوں نے کہا کہ پامانہ لیکس ایک وہ حقیقت ہے جس سے حکمران کسی صورت بھی آنکھیں نہیںچراسکتے ‘ لوٹ مار ‘ منی لانڈرنگ اور آفشور کمپنیوں کی ملکیت چھپا کر ”شریف لوگ” پتلی گلی سے نکلنا چاہتے تھے مگر ہمارے چیئرمین کی آنکھیں تیز اور وہ خودہر وقت چوکس ہیں وہ عوام کا وقت برباد کرنے والی سیاست یا احتجاج نہیں کریں گے’ ہمارا احتجاج حکومتی چولیں ہلا کر رکھ دے گا لہٰذا میاں نوازشریف 27 دسمبر سے قبل ہمارے چیئرمین کے چاروں مطالبے مان لیںتاکہ انہیں چند روز مزید اقتدار میں رہنے کا موقع مل سکے۔