گوادر بندر گاہ کا افتتاح، چین کی دوستی کی لازوال مثال

Gwadar Port Opening

Gwadar Port Opening

تحریر: بیگم صفیہ اسحاق
وزیراعظم نواز شریف نے گوادر بندر گاہ کا باضابطہ افتتاح کر کے اسے فعال کردیا ہے اور پاک چین اقتصادی راہدری منصوبے کے تحت چین کا پہلا تجارتی جہاز گوادر بندر گاہ سے روانہ ہو گیا۔گوادر بندرگاہ سے برآمدات کا سلسلہ شروع ہوگیا اور اس کا افتتاح وزیر اعظم نواز شریف نے کیا۔

گوادر بندر گاہ سے پہلے میگا پائلٹ ٹریڈ کارگوکی روانگی پر پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ،مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری ، چینی سفیر سن وی ڈونگ سمیت دیگر پاکستان اور چین سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کے بعد وزیر اعظم نے پہلے تجارتی قافلے کے پائلٹ پراجیکٹ کا افتتاح کیا جبکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پہلے تجارتی بحری جہاز کی روانگی کا افتتاح کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم اور آرمی چیف نے سامان لے کر جانے والے بحری جہاز کے عملے سے بھی ملاقات کی۔

سی پیک منصوبے کے تحت 300 کنٹینرز پر مشتمل پہلا میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو گوادر سے روانہ ہوا۔اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اس تاریخی دن سے خطاب کرنا میرے لئے باعث فخر ہے، وہ منصوبہ جو 2 سال پہلے شروع ہوا تھا آج حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔ سی پیک منصوبہ ایک خطہ اور ایک سڑک وڑن کا آغاز ہے جب کہ گوادر اقتصادی راہداری منصوبے کے سر کا تاج ہے، سی پیک سے پاکستان تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور گوارد بندر گاہ وسط ایشیائی ریاستوں سے ربط پیدا کرے گی۔اقتصادی راہداری منصوبہ خطے کی تقدیر بدلنے کا منصوبہ ہے۔

Economic Corridor Project

Economic Corridor Project

سی پیک کے تحت صنعتی زون بھی بنیں گے جس سے سرمایہ کاری اور روز گار کے ہزاروں مواقع میسر آئیں گے، سی پیک سے خطے کی بہت بڑی آبادی کو فائدہ پہنچے گا، روز گار کے ہزاروں مواقع میسر آئیں گے۔ اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے ایف ڈبلیو او کی محنت سے سڑکوں کا مربوط نظام قائم ہوا، سی پیک کے لئے سڑکوں کی تعمیر کے دوران ایف ڈبلیو او کے 40 اہلکاروں نے اپنی جانوں کی قربانی پیش کی ۔تقریب سے چینی سفیرسن وی ڈونگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے اور سی پیک کے تحت پہلے منصوبے کے افتتاح پرمبارکباد دیتاہوں، یہ پہلا موقع ہے کہ تجارتی قافلہ پاکستان کے مغربی حصے سے داخل ہوا اور اس منصوبے پر ہم حکومت اور فوج کے مشکور ہیں۔ پاک چین راہداری منصوبہ پاکستان اور چین سمیت پورے خطے کے عوام کے لیے مفید ثابت ہوگا کیونکہ اس منصوبے کے تحت 10 ہزار سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملے گا جب کہ اس پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے ایف ڈبلیو او کا اہم کردار رہا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ سی پیک کی کامیابی پر وزیراعظم نوازشریف کو مبارکباد دیتاہوں اور چینی قافلے کو خوش آمدید کہتا ہوں، پاک فوج نے سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے الگ سیکیورٹی ڈویڑن بنادیا جب کہ بلوچستان میں اب امن و امان بھی بہتر ہوگیا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت گوادر پورٹ کی انتظامی ذمہ داریاں چین کے سپرد کردی گئی ہیں اور چین گوادر پورٹ کے ذریعے ہی اپنی درآمدات اور برآمدات کرے گا۔ گوادر بندر گاہ کے ذریعے چین اپنا تجارتی سامان باآسانی مشرق وسطیٰ اور افریقا تک پہنچا سکے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کا خواب حقیقت میں تبدیل ہوگیا ہے اور اس سے پاکستان سمیت پورے خطے کی قسمت بدل جائے گی۔

پہلے تجارتی جہاز کی روانگی سے پاکستان اور چین کے درمیان تاریخی دوستی کے عظیم سفرکا ایک نیا سنگ میل عبور کیاگیا اور گیم چینجرپاک چین اقتصادی راہداری کا خواب حقیقت میں تبدیل ہوگیا ہے جس کے باعث ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے جس کا خواب 20 کروڑ پاکستانی عوام نے دیکھا تھا۔ سی پیک کے عظیم اورتاریخی منصوبے سے ہمارے دوست بے پناہ خوش ہیں لیکن دشمن کو ترقی و خوشحالی کے اس عظیم پیکیج پر بہت تکلیف ہے تاہم پاکستانی قوم اتحاد اوراتفاق کی قوت سے سی پیک کے خلاف دشمن کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی، یہ عظیم منصوبہ نہ صرف چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کے سفر کی عظیم شروعات ہے بلکہ ترقی اور خوشحالی کے طویل سفر کا نقطہ آغاز بھی ہے، سی پیک پرانتہائی تیزی سے عملدرآمد سے ملک میں خوشحالی اور ترقی کے نئے دورکی بنیاد رکھی جاچکی ہے جس سے پاکستان سمیت پورے خطے کی قسمت بدل جائے گی اور یہ منصوبہ پاکستان کو معاشی لحاظ سے مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

Pakistan and China

Pakistan and China

وزیراعلیٰ پنجاب نے چین کے صدرشی جن پنگ، وزیراعظم لی کی چیانگ اور چینی عوام کو بھی تاریخی دن کے موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گوادر بندرگاہ سے تجارتی بحری جہازوں کی روانگی پاک چین دوستی کی ایک اور زندہ و تابندہ مثال ہے، پاکستانی قوم اس ضمن میں چین کے تعاون کی شکرگزار ہے،پاکستان کے 20 کروڑ عوام چین کے صدر کی جانب سے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے عظیم الشان سرمایہ کاری پیکیج کو کبھی فراموش نہیں کرسکتے۔ سی پیک کے تحت پنجاب سمیت پاکستان بھر میں منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے اور چین کا یہ تاریخ ساز سرمایہ کاری پیکیج پاک چین معاشی تعاون کو مزید فروغ دے گا جب کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈورکے منصوبوں سے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے کے دیگر ممالک بھی فائدہ حاصل کرسکیں گے جس سے خطے میں معاشی و تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں گی۔

پاکستان اور چین کبھی نہ ختم ہونے والے رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، پاکستان اور چین کی دوستی شہد سے میٹھی، ہمالیہ سے بلند، سمندر سے گہری اور فولاد سے زیادہ مضبوط ہے جب کہ گوادربندرگاہ سے تجارتی قافلوں کی روانگی نے اس بات پر ایک بار پھرمہرتصدیق ثبت کردی، چین نے پاکستان کی تقدیر بدلنے کے لئے تاریخ ساز اقتصادی پیکیج دیا ہے جس پر پوری قوم چینی قیادت اورعوام کی ممنون ہے اور ہماری آئندہ نسلیں بھی چین کی اس فراخ دلی، مشکل وقت میں ہاتھ تھامنے سمیت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کو کبھی فراموش نہیں کر پائیں گی۔

چین پاکستان کا ایک ایسا مخلص اور بااعتماد دوست ہے جومصیبت کی ہر گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، جنگ ہو یا امن، سیلاب ہو یا زلزلہ یا کوئی اور قدرتی آفت ،چین نے ہمیشہ پاکستان کا سچے اورمخلص دوست کی طرح ساتھ نبھایا ہے، چین دل سے پاکستان اور پاکستان کے عوام کی ترقی چاہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ چین نے پاکستان کے لئے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیکیج دیا ہے اور 46ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے منصوبوں پر عملدر آمد سے تاریخ کا دھارا موڑ دیا ہے۔

Begum Safia Ishaq

Begum Safia Ishaq

تحریر: بیگم صفیہ اسحاق