اپنی عادت تھی

سوچتے رہنا ہی اپنی عادت تھی
سوچوں سوچوں میں گھر بنا ڈالا

گھر بنا تو چھت سے تھا محروم
سوا اسی گھر کو پھر گرا ڈالا

دل اتنا ہی متکبر تھا
انا کی جھولی میں کچھ بھی نہ ڈالا

ہر تحریص سے منہ مورے رکھا
خودی کی آ گ میں من جلا ڈالا

کیسے کرتے پھر منتیں اسکی
جس کو خود سے خود کر جدا ڈالا

Mrs. Jamshed Khakwani

Mrs. Jamshed Khakwani

مسز جمشید خاکوانی