حافظ سعید کی نظر بندی

Hafiz Saeed

Hafiz Saeed

تحریر : ممتاز حیدر
میں یہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والا نواز شریف اتنا بزدل ٹھہرے گا کہ امریکی دھمکیوں کے آگے سرنگوں ہو جائے گا۔امریکا کی طرف سے جماعة الدعوة پر پابندی کے حوالہ سے حکومت پاکستان کو پیغام ملا تو بھارت سے دوستی و تجارت کے خواہشمند وزیرا عظم نے دیر نہ کی اور چند گھنٹوں میں جماعة الدعوة کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید کو انکے چار ساتھیوں سمیت نظر بند کر دیا گیا۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق جماعت الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید کو چار ساتھیوں سمیت 6 ماہ کیلئے ان کی ہائشگاہ کو ہی سب جیل قرار دیتے ہوئے یہیں پر نظر بند رکھنے کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی ان کی ہر قسم کی نقل و حرکت پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاونڈیشن کو 4 روز قبل شیڈول 2 کے تحت واچ لسٹ میں رکھاگیاتھا۔

حافظ محمد سعید کے علاوہ ان کے دیگر 4 ساتھیوں عبداللہ عبید، پروفیسرظفر اقبال،مفتی عبدالرحمان عابد اورقاضی کاشف نیاز کو بھی نظر بند کیا گیا ہے، یہ پانچوں افراد ان دونوں تنظیموں کے فعال رکن تھے۔امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید نے نعرہ تکبیر اور مودی کا جو یار ہے غدار ہے کے فلک شگاف نعروں میں نظربندی کے حکومت پاکستان کے احکامات منظور کئے، حافظ محمد سعید نے جماعة الدعوة کے تمام کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ صبرواستقامت کا مظاہرہ کریں لیکن کشمیر کیلئے جدوجہد اور فلاح انسانیت کیلئے کاموں میں منظم طریقے سے جاری رکھیں۔ پولیس کی بھاری نفری جب مرکز القادسیہ پہنچی تو حافظ محمد سعید اورجماعة الدعوة کے مرکزی رہنما القادسیہ میں موجود تھے ۔اعلیٰ پولیس افسران نے مرکزالقادسیہ میں حافظ محمد سعید اوردوسرے ذمہ داران سے تفصیلی بات کی جس کے بعد حافظ محمد سعید مسجد سے باہرآئے توجماعة الدعوة کے ہزاروں کارکنوں نے پرجوش انداز میںزبردست نعرے بازی کی اسی طرح جب حافظ محمد سعید پریس کانفرنس کے بعد مرکز القادسیہ سے اپنی رہائش گاہ جوہر ٹائون نظربندی کیلئے روانہ ہونے لگے توایک بار پھر کارکنوں نے زبردست نعرے بازی کی اورمودی کا یار غدار جیسے نعرے لگائے۔

حافظ محمد سعید نے جماعة الدعوة کے کارکنوں کوصبراوراستقامت کا مظاہرہ کرنے کی بار بار تلقین کی، تاہم کارکنوں کی جذباتی حالت قابل دید تھی۔ نظربندی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی طرف سے نظر بندی کے آرڈر موصول ہوئے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ یہ میرے لئے نہیں بلکہ کشمیر کی جدوجہد کو سبوتاژ کرنے کی بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے۔اس میں مودی کا اسرار،ٹرمپ کی شہہ اور حکومت کی مجبوریاں ہیں۔وہ سمجھتے ہیں کہ نظربندیوں اور پابندیوں سے کشمیر کے مسئلے کو پیچھے پھینکا جا سکتا ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔آزادی کشمیرکی تحریک جاری رہے گی ۔مظلوم بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ جب ہم نے حریت رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران 2017کوکشمیر کا سال قرار دیا تو انڈیا نے شور اٹھا یا اور اس کے بعد توقع تھی کہ دبائو آئے گا اور وہی کچھ ہوا۔ مجھے افسوس ہے کہ میری نظر بندی کا آرڈر اسلام آباد سے نہیں بلکہ دہلی سے واشنگٹن اورواشنگٹن سے یہاں آیا ہے۔

Jamaat ud Dawa

Jamaat ud Dawa

پاکستان میں جماعة الدعوة کا کوئی مسئلہ نہیں۔میں پاکستانی حکام کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ پاکستان میں جماعة الدعوة کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی نہیں دکھا سکتے۔ میرا جرم یہ ہے کہ ہم کشمیر کے لئے کھڑے ہیں اور ہم نے حکومت سے بھی یہ کہا کہ جس طرح کشمیری میدان میں کھڑے ہیں اسی طرح پاکستان کو بھی کھڑا ہونا چاہئے لیکن یہ بات مودی کو برداشت نہیں۔ ٹرمپ نے حلف برداری کے بعد مودی کو فون کیا اور جو باتیں طے ہوئیں ان پر آج عملدرآمد ہو رہا ہے۔ پاکستان ایک آزادملک ہے۔آزادی اور سالمیت کو ہر حال میں قائم رکھنا چاہتے ہیں۔میں کشمیری بھائیوں کو حوصلہ دیتا ہوں کہ ہماری جدوجہد ایک ہے۔تحریک دبے گی نہیں بلکہ اور زیادہ پروان چڑھے گی،مودی کی جان نہیں چھوٹے گی۔ جماعة الدعوة کے کارکنان کو تلقین کرتا ہوں کہ وہ صبر و استقامت سے کام لیں اور اپنے مشن کو جاری رکھیں۔پاکستان میں وہ رویہ پیش کرنا چاہتے ہیں جس سے پتہ چلے کہ پاکستان کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ہم اس آزمائش میں سرخرو ہوں گے۔ میں کارکنوں،جماعتوں اور قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ 5فروری کو ہر حال میں پچھلے برسوں سے بڑھ کر قومی یکجہتی کے ساتھ کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیا جائے۔عشرہ یکجہتی کشمیر کو مکمل کیا جائے اور پہلے سے بڑھ کر ریلیاں،سیمینارز اور پروگرام کئے جائیں۔پانچ فروری کو جماعة الدعوة کا ہر کارکن سڑکوں پر ہو گا۔

کشمیریوں کی مدد کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی،شبیر احمد شاہ،مسرت عالم،آسیہ اندرا بی کو بار بار گرفتار کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر قاسم فکتو 23برس سے جیل میں ہیں۔مجھ پر کشمیر کی وجہ سے نظر بندی آئی ہے تو مجھے خوشی ہے کہ میں اپنے ان کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہوں۔ ہم دعا کرتے ہیں کہ صحیح معنوں میں پاکستان کی آزادی ملے تا کہ کشمیر آزاد ہو اور دشمنوں کی تدبیریں بھی ناکام ہوں۔حریت رہنماسید علی گیلانی نے امیر جماعة الدعوة حافظ محمد سعید کی نظر بندی پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو کشمیری اپنا وکیل سمجھتے ہیں اور حافظ محمد سعید کی وجہ سے کشمیر کی آزادی کی تحریک کو تقویت ملی ہے، بھارتی فوجیوں کا مقابلہ کرنیوالے مجاہدین اور کشمیری نوجوانوں کے آئیڈیل حافظ محمد سعید ہیں ، برہان وانی نے بھی شہادت سے قبل حافظ محمد سعید سے ملنے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن نئے عالمی تناظر میں لگ رہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کا گلا گھونٹنے کیلئے ایسے اقدامات کئے جارہے ہیں، اب فیصلہ پاکستان کی حکومت کو کرنا ہے کہ وہ کشمیریوں کیساتھ کھڑا ہوتی ہے یا نریندر مودی کے۔

حکومت پاکستان سے توقع نہیں تھی کہ وہ نئے امریکی صدر کی اتنا تابعدار ہوگی ، بہرحال کشمیری قیادت اور نوجوان حکومت پاکستان کے اس اقدام سے انتہائی مایوس ہوئے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کریگی۔دختران ملت کی سربراہ کشمیری جرات مند لیڈر آسیہ اندرابی نے حافظ محمدسعید کی نظر بندی پر ٹویٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے کشمیریوں کے لئے محمد بن قاسم کو نظر بند کر دیا ہے۔پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے حکومت کی طرف سے اس اقدام کی شدید مزمت کی ہے ارور حکومت سے حافظ محمد سعید کی رہائی کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ محمد سعید ایک محب وطن شہری ہیں جن کے خلاف پاکستان میں کوئی مقدمہ نہیںامریکہ کی ڈو مور ختم نہیں ہو گی۔حکومت کے پاکستان کے مفادات اور تحریک آزادی کشمیر کے حق میں فیصلے کرنے چاہئے۔کشمیریوں کے حقیقی وکیل کی نظر بندی سے کشمیریوں کو حکومت نے مایوسی کا پیغام دیا ہے۔

Mumtaz Haider

Mumtaz Haider

تحریر : ممتاز حیدر