فیصل آباد کی خبریں 1/10/2016

Hafiz Tahir Jamil

Hafiz Tahir Jamil

فیصل آباد : مسلم لیگ ن کے صوبائی رہنما وصدر منٹگمری بازار حافظ طاہر جمیل میاں نے کہا ہے کہ بڑھک خان نے ایک اور بڑھک ماری ہے تاہم اس کی یہ بڑھک نوری نت کی بڑھک ثابت ہو گی۔ بدتمیز خان نے تمام حدیں عبور کر لی ہیں تاہم پاکستانی سیاست اس قسم کے ہتھکنڈوں کو برداشت نہیں کر سکتی۔ افسوس ان کے اس گھٹیا اعلان پر نہیں بلکہ افسوس صرف ان لوگوں پر ہے جو اس کے ساتھ چل رہے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت کو بند کرنے کی دھمکی درحقیقت ملک کو بدنام کرنے کی اوچھی ترین حرکت ہے۔ عمران جاہتا ہے کہ اس کی ان دھمکیوں میں اگر غیر ملکی سفراء ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں تو یہ ان کا خام خیالی ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے ان غیر ملکی مہمانوں کی حفاظت کرنا اچھی طرح جانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائیونڈ کے جلسہ میں جس قس کی زبان استعمال کی گئی اُسے کوئی شریف آدمی قبول نہیں کر سکتا۔ بے شرمی کا تو یہ عالم ہے کہ پنڈال میں موجود خواتین کے تقدس کا بھی خیال نہیں کیا گیا۔ اگر قیادت ہمیں اجازت دیدے تو شیخ شیطان کی بولتی بند کر دیں مگر ہماری قیادت رواداری پر یقین رکھتی ہے۔ بلاشبہ اس جلسہ میں 35 ہزار کے لگ بھگ افراد موجود تھے مگر پورے ملک سے اتنے کرائوڈ کو اکٹھا نہ کرنا باعث شرم ہے۔ مزہ تو تب تھا کہ عمران خان یہاں 10 سے20 لاکھ افراد کو اکٹھا کرتے تاہم یہ صورتحال اب واضع ہو گئی ہے کہ 20کروڑ سے زائد عوام میں سے کتنے لوگ اس پاگل خان کے ساتھ ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد : مسلم لیگ ن کارپوریشن فیصل آباد کے جنرل سیکرٹری شاہد محمود بیگ نے کہا ہے کہ رائیونڈ میں جلسہ کرنے کا جو بھوت عمران خان کے سر پر سوار تھا وہ اتر گیا ہے مگر اب ان کا دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے اسلام آباد کو بند کرنے کا اعلان کرنا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہونیوالے جلسے میں عمران خان نے ملک بھر سے عوام لانے کا اعلان کیا تھا مگر وہ 30سے 35ہزار افراد سے زائد کا مجمع جمع نہیں کر سکے اس سے انہیں معلوم ہو جانا چاہیے کہ کتنے فیصد عوام ان کے ساتھ ہیں۔ ساڑھے 20کروڑ عوام میں سے نصف لاکھ بھی اکٹھا نہ کر پانا اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام مسلم لیگ ن کی حکومت اور اس کی پالیسیوں سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ کے دوران عمران خان اور شیخ شیطان نے جس قسم کی زبان استعمال کی وہ صرف قابل مذمت ہی نہیں بلکہ قابل مرمت بھی ہے۔ بے لگام ”چھیدے” کو اتنی شرم بھی نہیں کہ وہ یہ سوچتا کہ اس میوزیکل شو میں خواتین بھی شریک ہیں۔ اگر ہمارے قائدین نے ہمیں روکا نہ ہو تو ہم اس کی زبان گدی سے کھینچ لیں۔ ہمارے قائدین نے ہمیشہ ہر کسی کے ساتھ احترام کا رشتہ برقرار رکھا اور تمیز کیساتھ گفتگو کی مگر پہلے عمران خان نے تو’ تو’ تو کی سیاست شروع کی تھی اب شیخ رشید نے انتہا کرنا شروع کر دی اس قسم کی لینگوئج ناقابل قبول ہے۔ شاہد محمود بیگ نے مزید کہا کہ اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی کھلم کھلا دہشتگردی ہے کیونکہ تمام ممالک کے سفراء اور ہائی کمشنرز یہیں بیٹھے ہیں جبکہ سپریم کورٹ کے علاوہ پارلیمنٹ ہائوس بھی ادھر ہی ہے اس قسم کے گھٹیا اعلانات کرنیوالوں کو شرم کرنی چاہیے کیونکہ یہ ہمارے ملکی کے وقار کا معاملہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Zulfiqar Ahmad

Zulfiqar Ahmad

فیصل آباد (سٹی رپورٹر) متوقع میئر ذوالفقار احمد شیخ نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کا دارالحکومت اس کی پہچان ہوتا ہے کیونکہ یہاں پر ڈپلومیٹک انکلیو’ اعلیٰ عدلیہ’ ایوان صدر’ پارلیمنٹ ہائوس’ پی ٹی وی سمیت دیگر بڑے اداروں کی عمارات ہوتی ہیں اور پوری ملک کو صرف دارالحکومت سے ہی چلایا جاتا ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ المعروف یوٹرن خان نے پاکستان کے دارالحکومت کو بند کرنے کی دھمکی دے کر اپنے سابق سسر گولڈ اسمتھ کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے کیونکہ ان کے سابق سسر مسلمانوں کو بدنام کرنے کا کوئی موقع نہیں گنواتے۔ پاکستان مسلمانوں کا ملک ہے اگر یوٹرن خان کی اس حرکت سے ملک بدنام ہوا تو دوسرے لفظوں میں ہم مسلمان بدنام ہوں گے جو کہ ہمیں کسی صورت بھی گوارا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے مطالبات پیش کرنے کے لیے پارلیمنٹ بہترین فورم ہے۔ خود تو یوٹرن خان پارلیمنٹ جاتے نہیں مگر ہر قسم کی مراعات وصول کرتے ہیں۔ قومی اسمبلی کو ڈاکوئوں کی آماجگاہ کہنے والے بھی تو اسی اسمبلی کا حصہ ہیں لہٰذا وہ ملک وقوم پر اگر رحم نہیں کر سکتے تو کم ازکم اپنی ذات پر تو رحم کریں۔ عوام تو پہلے ہی انہیں مسترد کر چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پورے ملک کے 20کروڑ میں سے صرف چند ہزار افراد ہی رائے ونڈ پہنچ سکے لہٰذا محترم یوٹرن خان اناپرسی چھوڑ کر حقیقت کی دنیا میں واپس آ سکیں تاکہ انہیں معلوم ہو سکے کہ ان کی سیاست کس قدر پیشی میں گر چکی ہے اور اس (ن) لیگ کس قدر بلندی پر جا رہی ہے۔