جب لوٹ کے آیا

sad girl

sad girl

متاع یاد کو دل میں سنبھال رکھا تھا
وہ بھولنے نہ پائے اس کا خیال رکھا تھا
کب تلک ان حوصلوں کو آزمائو گے
وقت رخصت اس کے آگے سوال رکھا تھا
ہزار بار کے سنے جھوٹے وعدوں کی
بدنمائی میں بھی لطف جمال رکھا تھا
زر نگیں لمحے جو وقت کے ہاتھوں سے پھسلتے رہے
بے قر ا ری میں بھی اطمنان کمال رکھا تھا
اور جب لوٹ کے آیا ، تو پہلی بات یہ کی
تم نے تو میرے خیال کو دل سے نکال رکھا تھا

Mrs Khakwani

Mrs Khakwani

تحریر: مسز جمشید خاکوانی