مصطفی آباد/للیانی کی خبریں 21/11/2015

Kasur News

Kasur News

M. Imran Salfi and Maher Anwer Hameed

M. Imran Salfi and Maher Anwer Hameed

مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) پاکستان میڈیا کونسل pmc کی رجسٹریشن پر ممبران و عہدیداران کو مبارکباد ، مرکزی صدر مہر حمید انور دلو نے دن رات محنت کرکے پاکستان بھر کے 44 ہزارصحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کر دیا ہے، ان کی صحافیوں کیلئے خدمات کو تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا، اجلاس سے خطاب، پاکستان میڈیا کونسل pmc کی رجسٹریشن پر صوبائی آگنائز پنجاب و صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی(رجسٹرڈ) محمد عمران سلفی کی زیر صدارت کا ایک اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں تنظیم کی رجسٹریشن کروانے اور 44ہزارصحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد و یکجا کرنے پر مرکزی صدر مہر حمید انور دلو کو خراج تحسین پیش کیا، محمد عمران سلفی نے مزید کہا کہ مہر حمید انور دلو نے نے جس طرح دن رات محنت کرکے پاکستان بھر کے صحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے پاکستان میڈیا کونسلpmcکو پاکستان کی سب سے بڑی صحافی تنظیم ثابت کر دیا ہے، جس کے ممبران ہر شہر میں موجود ہیں، صحافیوں کے اتفاق اور اتحاد کے باعث اب صحافیوں کے مسائل بہتر طور پر حل ہو سکیں گے۔

اس موقع پر مہر حمید انور دلو نے ٹیلی فوننگ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میڈیا کونسلpmcپاکستان کی سب سے بڑی(رجسٹرڈ) صحافی تنظیم بن چکی ہے، جس میں 250 اینکرز بھی شامل ہیں، سنیئر صحافیوں کی بڑی تعداد جوک در جوک شمولیت اختیار رہی ہے، اب ملک بھر میں پروگراموں کا شیڈول جاری کیا جائے گا، اور صحافیوں کے مسائل حل کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، اب تنظیم صحافیوں کی فلاح و بہود کے کام ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں گے، گروپ میں شامل صحافی ایک خاندان کی مانند ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں، اور ایک دوسرے کے دکھ اور سکھ میں برابر کے شریک ہیں، اجلاس میں شامل سنیئر صحافیوں نے فیصل آباد میں ٹی وی چینل کے آفس پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا گیا۔مشعل بخاری چیئرپرسن خواتین ونگ نے بھی ٹیلی فوننگ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میڈیاکونسلPMCُمیں خواتین صحافیوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔

جس میں خواتین نیوز کاسٹر اور اینکرز بھی شامل ہیں ، ہم خواتین صحافیوں کو مردوں کے شابشانہ رہیں گی ، اجلاس میں ،شاہد عمر،محمد جمیل سندھو، سید اسرار احمد زیدی شاہ، بابا طارق مقبول، ڈاکٹر اسلم انصاری، ارشد علی شامی، منیر احمد بھٹی، عبدالقیوم، عمر حیات خاں، چوہدری منظور احمد، حافظ طاہر اقبال، قیصر عباس، محمد سعید،ڈاکٹر رحمت علی، محمد اکمل کھوکھر، ارشد علی جوئیہ،عبدالرحمان، عبدالمنان سلفی، محمد راشد مہناس، رانا توقیر احمد، نوید اشرف انصاری ودیگر صحافیوں نے بھی تنظیم کی رجسٹریشن پر مرکزی صدر مہر حمید انور دلو اور صوبائی آرگنائزر پنجاب محمد عمران سلفی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم امید ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان میڈیا کونسلpmc کے ممبران و عہدیداران صحافیوں کی آواز بنیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قصور (محمد عمران سلفی سے) محکمہ صحت آئی آر ایم این سی ایچ اینڈ نیوٹریشن پروگرام کے زیر اہتمام ”ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ ”کے سلسلہ میں گزشتہ روز ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور میں ہیلتھ میلہ منایا گیا ۔ تقریب کے مہمان خصوصی ڈی سی او قصور عدنان ارشد اولکھ تھے جبکہ اس موقع پر ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر محمد مظفر ، ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدالناصر گوہر ، ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹرآئی آر ایم این سی ایچ اینڈ نیو ٹریشن پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم ،ڈی ایم ایس ڈاکٹر رضوان صادق ،چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹرحبیب اللہ بلوچ ،پرنسپل سکول آف نرسنگ ،لیڈ ی ہیلتھ ورکرز ‘کمیونٹی مڈوائف ،سٹاف نرسز اور محکمہ صحت کے عملہ نے شرکت کی ۔ڈی سی او قصور عدنان ارشد اولکھ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے اور ضلعی حکومت شہریوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھے گی ۔ماں اور بچے کا ہفتہ منانے کا مقصد مائوں کو آگاہی دینا ہے جن اصولوں پر چل کروہ اپنی اور اپنے بچے کی حفاظت کر سکتی ہیں اور اس ہفتے کو کامیاب بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

ڈی سی او نے مزید کہا کہ محکمہ صحت کی کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور کام نہ کرنیوالے افسران اور ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔ایم ایس ڈاکٹر محمد مظفر نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کے ہفتہ کے دوران عوام الناس کے صحت کی تعلیم کیلئے روزانہ کی بنیادوں پر سیشن کئے جائینگے اورماں اور بچے کی صحت کے بنیادی اصولوں سے آگاہی دی جائینگی ۔ کوارڈینیٹرآئی آر ایم این سی ایچ پروگرام ڈاکٹر ثمرہ خرم نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ 23 تا 28 نومبر 2015ء تک منایا جا رہا ہے ۔ جس کے دوران حاملہ خواتین کو فولاد کی گولیاں فراہم کی جائینگی اور تشنج سے بچائو کے ٹیکے مکمل کئے جائینگے ۔ دو سال تک کے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروایا جائیگااور پانچ سال تک کے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں کی گولیاں کھلائی جائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کا ہفتہ بھرپور طریقے سے منایا جائیگا جس کیلئے محکمہ کے تمام ملازمین ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دینگے اور انشاء اللہ ہمارا ڈسٹرکٹ نمبر ون پر آئیگا۔چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر حبیب اللہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تعداد تقریباً 5 ملین ہے جن میں سے ہر سال 4 لاکھ 70 ہزار موت کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان میں سے 19 فیصد اموات ڈائریا کی وجہ سے ہوتی ہیں ۔ 13 فیصد بچوں کی زندگیاں صرف اور صرف ماں کا دودھ پلانے کے ذریعے بچائی جا سکتی ہیں جبکہ 6 فیصد کو چھ ماہ کی عمر سے ماں کے دودھ کے ساتھ ساتھ اضافی خوراک کی مدد سے بچایا جا سکتا ہے ۔ ماں سب سے پہلے بچے کو دو سال تک یا کم از کم چھ ماہ تک اپنا دودھ پلائیں پھر حفاظتی ٹیکوں کا کورس کروائیںاور بچوںکو پیٹ کے کیڑوں کی ادویات کھلائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ 3سال کاوقفہ ماں اور بچے کی صحت کیلئے بہت ضروری ہے۔