وے چنگی نئیں او کیتی بیبا دل ساڈا توڑ کے

Imran Khan

Imran Khan

تحریر : انجینئر افتخار چودھری
پی ٹی آئی اور پٹواری لیگ میں یہی فرق ہے کہ ہم اپنے قائد کو روک کر پوچھتے ہیں کہ بتائیں یہ کیوں اور کیسے ہوا؟ اور کیسے ہوا ؟ پٹواریوں کی طرح ہاتھ باندھے آنکھیں زمین میں گاڑے ۔پھس پھسی سی آوازیں نکالنے والے بے چارے پٹواری۔ خان جی!چنگی نئیں اوں کیتی بیبا دل ساڈا توڑ کے۔ غصہ تو مجھے بھی ہے ہے کہ عمران خان ایک ایسے شخص کے پیچھے کھڑے ہیں جن کی شہرت چار دانگ عالم ایک کرپٹ شخص کی ہیں ہو سکتا ہے وہ اتنے کرپٹ نہ ہوں جتنا خود عمران خان انہیں گردان چکے ہیں اور زمانہ کنٹینر مین جناب خورشید شاہ کے بارے میں چیئرمین اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں زرداری کی کرپٹ کابینہ کا سرخیل قرار دے چکے ہیں۔

٢٠١٣ کے الیکشن میں جہاں اور دھاندلی ہوئی وہاں یہ بھی ہوا کہ اپوزیشن کا کردار پیپلز پارٹی کے حوالے کیا گیا۔یہ اس کامیاب تجربے کا تسلسل تھا جو ایم ایم اے دور میں میں ہوا کے پی کے میں حکومت ایم ایم اے کی تھی اور اپوزیشن لیڈر مولانا فضل الرحمن تھے۔جنرل مشرف جب چاہتے ان کا مول لگاتے اور کم نکلوا لیتے ۔دیکھ لیجئے بی بی کی غیر شرعی حکومت کو زمزم سے دھونے کا ریٹ،میاں نواز شریف کی پشتبانی کی قیمت۔مولانا وقت حاضر کے یزیدوں کو بھی سلام اور حسینیت سے راہ و رسم بھی رکھتے ہیں۔دنیا اسے کامیاب سیاست دان کہتی ہے لیکن ایک ہستی وہ بھی تو ہے جس کے پاس میں نے اور مولانا نے بھی جانا ہے۔ہماری ساری چالاکیاں ساری سازشیں دھری کی دھری رہ جائیں گی۔

خیر بات ہم قائد تحریک کر رہے تھے۔عموما لوگ کہا کرتے ہیں کہ وہ خود تو ٹھیک تھا اس کے مشیر ٹھیک نہ تھے۔میں پاکستان تحریک انصاف کے ایک ذمہ دار کی حیثیت سے لکھ رہا ہوں کہ عمران خان ایک سیدھا سادہ درویش شخص ہے جو اپنے مشیروں کی باتوں میں آ جاتے ہیں وہ لوگ جن کی عادتیں جن کی زندگیاں نون لیگییوں جیسی ہیں آخر وہ بھی تو اس کارخانہ ء انصاف میں اپنی دال گلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

مجھے بس اپنے دوستوں سے پوچھنا ہے کہ کیا ہم اس پیپلز پارٹی کو نہیں جانتے جسے ہم شہنشاہ کرپشن کہتے آئے ہیں۔کس نے خان کو مشورہ دیا کہ سولوفلائٹ نہیں اڑانی؟کون سی سولو فلائٹ وہ فلائٹ جس کا سوار زرداری نہ تھا،خورشید شاہ نہ تھا۔اللہ تعالی سب کو دے دنیا کے تمام میٹر ریڈر امیر ہوں خاکروب امیر ہو جائیں لیکن دولت کے انبارکے پیچھے کرپشن ہوا کرتی ہے۔

PTI

PTI

میں ذاتیات کی بات نہیں کرتا لیکن بطور حج منسٹر خورشید شاہ نے حاجیوں کی عمارتوں ان کے موبائلوں ان کی سعودی سموں کی خریداری بسوں کے اخراجات میں خود نہیں کمایا ؟ سلمان ارائیں کون ہے؟اور رافع شاہ کون؟اور کتنی کرپشن کی باتیں بتائوں جنہوں نے جدہ میں انہی پاء رکھی ہے۔سوال اس کی کرپشن کا نہیں سوال اپنی غفلت اور ہمالہ جیسی غلطیوں کا ہے۔یہ اجلاس جمعے کو ہو رہا تھا اس کو پیر تک کیوں لے جایا گیا؟کیا عمران خان کا انتظار تھا؟کہ آئے اور اسے اسمبلی کے فلور پر گونگا بنا کر بٹھا کر ذلیل کیا جائے؟مان لیا اور جان لیا کہ یہ ان کی چال تھی۔مخالف تو چالیں چلے گا۔

یہ کس نے کہا کہ عمران خان آپ نے گونگا پہلوان بن کے رہنا ہے؟بولنا نہیں؟وہ کون تھا جو عمران خان کو افتخار چودھری کی باقیات کے سامنے لے گیا کہ یہ تمہیں انصاف دیں گی؟کون ہے وہ شخص یا گروہ جو یہ عمران خان کو بتاتا ہے کہ ایک بار ان سے مل کر اقتتدار لے لو پھر دیکھی جائے گی۔

عمران خان صاحب!یاد رکھیں آ پ ہمیشہ اللہ اور اس کے رسولۖ کی مثالیں دیا کرتے ہیں۔ہم سب گنہگار ہیں ہم سب ان کے اسوہء حسنہ پر چلنے کا عزم کرتے ہیں ان کی زندگی دیکھ لیجئے انہوں نے عرب کے اس معاشرے میں نعرہ ء مستانہ بلند کیا اور کہا کہ میرے ایک ایک ہاتھ پر سورج رکھ دو اور دوسرے پر چاند میں پھر بھی اعلائے کلمہ ء حق سے باز نہیں آئوں گا۔اس نبیۖ کے امتی ہیں ہم۔حق کل کہاں تھا؟ وہ باطل کے پیچھے جب کھڑا نظر آیا تو اللہ کی قسم صرف میں نہیں لاکھوں کروڑوں کو کچیچیاں چڑھ گئیں۔لوگ اف اف کر رہے تھے۔

مجھے بس یہی کہنا ہے کہ اس سیاسی لڈو کے کھیل میں پاکستان تحریک انصاف کو ٩٧ سے ١٣ پر لا کھڑا کیا گیا ہے۔بات صرف اتنی ہے کہ اس مکروہ دھندے کا مین کھلاڑی کون ہے؟کس نے یہ مشورہ دیا کہ اس نام نہاد اپوزیشن کے ساتھ واک آئوٹ کر جائیں۔ وہ آیا جھوت بولتا رہا ۔ہم میں سے کوئی جمشید دسی بھی نہ تھا۔پنڈی کا بڑ بولا جسے خواجہ سعد رفیق گالیاں دیتا رہا اس نے بھی گنگنیان ڈالی ہوئی تھیں۔

آپ طے بھی کر لیتے تو پوائینٹ آف آرڈر پر تقریر کرتے آپ کا مائیک بند بھی کیا جاتا تو آپ کھڑے رہتے۔زمانہ آپ کی طرف دیکھ رہا تھا اور آپ میٹر ریڈر کی پشت کی طرف۔تاریخ آپ کو ان میں شمار کرتی جو محاذ پر دٹے ہوئے تھے۔ان لمحون کی خطا اب صدیاں چکائیں گی۔ میں نے ٦ مئی کو لکھ دیا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنی مونچھیں پی پی پی کو دے کر سب سے بڑی غلطی کی ہے۔لڑائی، جدوجہد کرپشن کے خلاف ہے اور پہلی صفوں میں زرداری کے بچونگڑے ہیں بلکہ ان کی قیادت میں جنگ ہونے جا رہی ہے۔ یعنی بلی کو چھیچھڑوں کی نگرانی کرنی ہے۔

Opposition

Opposition

کل ایک آمر کی گود میں پلنے والا سب کو ماموں بنا گیا؟خورشید شاہ ایک پتلی تھا اسے جو کردار دیا گیا اس نے ادا کر دیا۔اعتزاز احسن نے اپنا کردار نبھایا۔ابھی کل ہی کی بات ہے پہلے لانگ مارچ کے ساتھ جو کچھ اعتزاز احسن نے کیا وہ آپ بھول گئے؟۔پورے پاکستان کو اسلام آباد لا کر پہلے زرداری کے کھانے کی بات اور صبح کے وقت دھرنے کے خاتمے کا اعلان ۔کیایہ علم ہے کہ آپ کے ساتھ جو ہاتھ ہوا ہے وہ پاکستان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔قائد آپ کی نیت پے شک نہیں لیکن خدارا مشاورت کا دائرہ وسیع کریں۔آپ کی کور کمیٹی میں کروڑ کمیٹی حاوی ہے اس پر نظر ثانی کریں۔ دیکھیں ان میںوہ کہاں ہیں جو آپ کے سا تھ اوکھے دنوں میں تھے ۔ کبھی سوچا کہ ان میں وہ لوگ بھی آپ کے ساتھ ہیں جو معمولی سی بات پر ناراض ہو کر آپ کو گالیاں دیتے رہے۔یہ کارکن کی آواز نہیں ہیں۔ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو بنی گالہ سے اتر کر بھڑکیں مارتے ہیں کہ ہم ہی پی ٹی آئی ہیں۔

یہ وہ لوگ ہیں جب ہم سڑکوں پر تھے تو ہمارے لئے ڈنڈے،سزائیں تجویز کیا کرتے تھے۔دکھ اس بات کا ہے کہ ٢٠ سالوں میں جو لوگ آپ نے تیار کئے جو اپنے آپ کو منفرد سمجھتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ ہم منفرد ہیں اس لئے کہ ہمارا قائد منفرد ہے۔وہ قائد جو نیلسن مینڈیلا،مہاتیر محمد ملکہ ء بریطانیہ،جان کیری کے ساتھ بیٹھا ہوا نظر آیا تو شیر لگا۔کل جب میں نے اسے ایک کرپٹ میٹر ر یڈر کے پیچھے کھڑا دیکھا تو آنکھیں ملتا رہا۔خان آپ سیدھے گاڑی میں کیوں نہیں گئے؟پنجابی میں کہتے ہیں ہالے وی ڈلیاں بیراں دا کج نئی گیا۔اٹھیں کپڑے جھاڑ کر اٹھیں اور دھوبی گھاٹ میں دھوبی پٹڑہ مار کر ان گندے انڈوں کو پرویز الہی کے حوالے کر دیں جس کے بارے میں وہ اکثر روتے رہتے ہیں۔

سچ اگل دیں کہ قافلہ کیوں لٹا۔آپ نے بد عہدی نہیں کی۔آپ کے ساتھ ٹھگی ہوئی ہےیاد رکھنا عمران خان ہم تو اہل وفا ہیں ٹانگے کی سواری تھے آپ کے ساتھ تھے آپ کے ساتھ رہیں گے لیکن یہ جو آپ کو دولہا بنتا دیکھ کر ویلیں کرانے آ گئے کل یہ ادھر کھڑے ہوں گے اور پھر مارکٹائی،سڑکیں جیلیں انجینئر افتخار چودھری جیسے نا سمجھوں کے لئے ہوں گی۔اور اس وقت سب کچھ لٹا کے ہوش میں آئے تو کیا کیا؟ اور میرے دوستو! پی ٹی آئی اور پٹواری لیگ میں یہی فرق ہے کہ ہم اپنے قائد کو روک کر پوچھتے ہیں کہ بتائیں یہ کیوں اور کیسے ہوا؟ اور کیسے ہوا ؟ پٹواریوں کی طرح ہاتھ باندھے آنکھیں زمین میں گاڑے ۔پھس پھسی سی آوازیں نکالنے والے بے چارے پٹواری۔ خان جی!چنگی نئیں اوں کیتی بیبا دل ساڈا توڑ کے۔

Iftikhar Chaudhry

Iftikhar Chaudhry

تحریر : انجینئر افتخار چودھری