یبیاض دل

Heart

Heart

آج تو بات کسی بیوفا کی کرتے ہیں
تمہاری بات نہی ھے یے. اک کہانی ھے
جو تم کو آج ذرا بیٹھ کر سنانی ھے
بہت پرانی کہانی ھے یاد ھے تم کو
جب ایک بار .سرے راہ تم نے بولا تھا
لبوں کے جام سے مے بھی پلائی تھی تم نے
مجھے ھے پیار بہت اپ کی .وفاؤں سے
بہت عزیز ہیں مجھ کو یے اپ کی باتیں
جو ساتھ ہم نے گزاری ہیں چاندنی راتیں
میری وفا میری ادا یے سب اپ پر نثار کروں .
میں بس اپ کا ہر وقت انتظار کروں
یے سن کے میں نے کھا تھا اے میرے ہمدم
مجھے یقین ھے تم ساتھ نہی چھوڑو گے
کبھی بھی بھول سے دل میرا نہی توڑو گے
یے سن کے تم نے سر اثبات میں ہلایا تھا
ہلکے سے میرے ہاتھوں کو پھر دبایا تھا
نہی ھے یاد اگر تم کو کوئی بات نہی
چلو یے چھوڑو زمانے کی بات کرتے ہیں
وفا کو چھوڑو فسانے کی بات کرتے ہیں

شاعرہ : فہمیدہ غوری