دفاع وطن کے لیے جدید ترین جنگی طیارے حاصل کر لیے: محمد بن سلمان

Mohammad Bin Salman

Mohammad Bin Salman

سعودی عرب (جیوڈیسک) سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ان کا ملک جدید ترین دفاعی صلاحیتوں سے بھرپور طریقے سے استفادہ کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے دفاع وطن کے لیے جدید ترین جنگی طیارے بھی حاصل کر لیے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں وزیر دفاع و نائب ولی عہد نے کہا کہ وطن عزیز کی سرحدوں کی حفاظت اور قوم کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ سعودی عرب کو اپنے دفاع کے لیے درکار فوجی اور دفاعی صلاحیتوں سے بھرپور طریقے سے فایدہ اٹھایا جائے گا۔ اس ضمن میں سعودی عرب نے دنیا بھر میں دفاع کے لیے استعمال ہونے والے جدید ترین جنگی طیارے بھی حاصل کیے ہیں اور انہیں اڑانے کے لیے ہوابازوں اور ان کے معاونین کی تربیت کا عمل بھی جاری ہے۔

نائب ولی عہد نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا تمام مسلح افواج کے کمانڈران چیف کی حیثیت سے شاہ فیصل ملٹری کالج کے 50 ویں یوم تاسیس کے موقع پر بدھ کے روز پاسنگ آؤٹ تقریب کی سرپرستی کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار شاہ فیصل ملٹری اکیڈمی سے 91 اسکاؤٹس کا گروپ سند فراغت حاصل کرے گا۔ اس کے علاوہ اس موقع پر نئے جنگی طیارے F15-SA کا افتتاح بھی اسی تقریب میں ہوگا۔ اس موقع پر اس طیارے کو سعوی فضائی بیڑے میں شامل کیا جائے گا۔

نائب ولی عہد نے بتایا کہ دفاع وطن اور مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے جدید ترین طیارے حاصل کیے گئے ہیں۔ سعودی حکومت دفاعی صلاحیتوں کی بہتری، اقتصادی ترقی اور امن و استحکام کے قیام کے لیے ہرممکن اقدامات جاری رکھے گی۔ سعودی عرب کی سلامتی کے ساتھ ساتھ مملکت خطے میں قیام امن کے لیے بھی اپنی خدمات بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے شاہ فیصل ملٹری اکیڈمی سے تربیت حاصل کرنے کے بعد فضائیہ میں خدمات انجام دینے والے ہوابازوں اور ملٹری کالج کی خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ شاہ فیصل ملٹری اکیڈمی نے دفاع وطن کے لیے عالمی معیار کے ہواباز تیار کیے جنہوں نے فضائی میدان میں وطن کی سرحدوں کے دفاع کے لیے گراں قیمت خدمات انجام دیں۔

خیال رہے کہ جنگی طیارہ F15-SA پہلی بار سعودی فضائی بیڑے میں شامل کیا جا رہا ہے۔ سنہ 2012ء میں امریکا کے ساتھ طے پائے ایک دفاعی معاہدے کے تحت سعودی عرب کو F15-SA ماڈل کے 84 جنگی طیارے فراہم کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ جدید ترین دفاعی صلاحیت کے اعتبار سے یہ جہاز عالمی سطح پرایک خاص پہچان رکھتا ہے۔ اس طیارے سے روایتی اور اسمارٹ ہتھیاروں کا استعمال ممکن ہے۔