عمران فاروق کے قاتل پانچ سال بعد بھی نہ پکڑے جا سکے، 16 ستمبر 2010ء کو قتل ہوئے

Imran Farooq

Imran Farooq

کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قاتل پانچ سال بعد بھی پکڑے نہ جا سکے، ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010ء کو لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کر دیا گیا تھا۔

ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق 14 جون 1960 کو کراچی میں پیدا ہوئے ، انہوں نے سندھ میڈیکل کالج سے اپنی تعلیم حاصل کی اور 1985 ء میں ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔

ڈاکٹر عمران فاروق کا شمار 1978ء میں قائم ہونے والی آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس آرگنازئزیشن کے بانی رہنمائوں میں بھی ہوتا ہے، انیس سو چوراسی میں ڈاکٹر عمران فاروق ایم کیو ایم کے پہلے سیکرٹری جنرل اور کنونئیر مقرر ہوئے۔

عمران فاروق 1988ء اور 1990ء میں ایم کیو ایم کی جانب سے قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔

کراچی میں 1992 ء کے آپریشن کے بعد عمران فاروق نے 7 سال تک روپوشی کی زندگی گزاری اور 1999 ء میں لندن میں سیاسی پناہ حاصل کر لی۔

ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کی شام لندن میں ان کے گھر کے باہر نامعلوم افراد نے چھریوں اور اینٹوں کے وار کے قتل کر دیا گیا۔

گزشتہ پانچ سال سے سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جبکہ اس سلسلے میں پاکستان سے بھی چند افراد کو گرفتار کیا گیا۔