عمران خان ایکسپرڈ آف یوٹرن قرار پا گئے ہیں

Imran Khan

Imran Khan

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
لیجئے، کچھ دِنوں کے لئے ہی سہی مگر یہ بہت اچھا ہوا ہے کہ آج ملک سے الزامات کی سیاست کے با دل چھٹ چکے ہیں اور بیس کروڑ پاکستانیوں نے سُکھ کا سانس لیا ہے اگرچہ پاناما لیکس پر سات ما ہ سے دھرنا اور احتساب گاڑی پر سوار پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان المعروف سونامی خان نے ایک مرتبہ پھر اپنے سیاسی کیرئیر میں تاریخی ” یو ٹرن“ لے لیا ہے اوراَب یہ اپنے ساتھیوں اور کارکنا ن(المعروف ڈانس پارٹی) کے ساتھ یوم تشکر بنا نے کے بعد بظاہرتو پیٹھ موڑکر خاموشی سے بیٹھ گئے ہیں۔

ہاں البتہ ..!!اتناہے کہ اِس موقع پر پاکستانی قوم یہ ضرور سوچ رہی ہے کہ وزیراعظم نوازشریف اور اِن کی فیملی کاپا نا ما لیکس کے حوالے سے کچھ نہ کچھ ایسا ضرور ہے کہ جس پر عمران خان سیخ پا ہیں وزیراعظم نوازشریف اورن لیگ کی حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ خود سے اپنے احتساب کے لئے عدالتوںمیں پیش ہو تاکہ مُلک میں اُوپرہی سے احتساب اور چیک اینڈبیلنس کا عمل جاری ہوجا ئے تو پھر یہ جاری رہے اور عوام کے سامنے وہ تمام حقائق لائے جا ئیںجن کی بنیاد پر عمران خان سات مہینوں سے چیخ چلارہے ہیں۔

اگرچہ سُپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناما لیکس کے حوالے سے ابتدائی طور پر سماعتوںکا آغاز تو ہوچکاہے مگر اَب دیکھتے ہیں کہ عمران خان اِس پر کب تک خاموش بیٹھے رہتے ہیں؟؟ اور اِن کے پیٹ میں پھر کسی وجہ سے اسلام آباد بند کرنے اور دھرنے و احتجاجوں کے لئے مروڑکب اُٹھتا ہے؟؟ اور یہ پھر کب چیختے چلاتے شعور مچاتے اسلام آباد کی جانب جانے کی رٹ لگا تے ہیں؟؟آج پاکستانی قوم کئی ایسے سوالات اور مخمصوں میں مبتلاہے اَب تک اِسے جن کے تسلی بخش جوابات نہیں مل سکے ہیں مگر پاکستان سمیت دنیا بھرمیں جہاں کہیںبھی پاکستانی آباد ہیں اُنہوں نے صرف سپریم کورٹ کے ایک فیصلے پر عمران خان کو ایکسپرڈ آف یوٹرن ضرور قراردے دیاہے اوراِسی پر آج ہر پاکستانی عمران خان کی ڈانس پارٹی کے یوم تشکر پر ضرور تعجب کا اظہاربھی کررہاہے اور بڑی حیرت سے کہہ رہاہے کہ کہاں عمران کی ڈانس پارٹی اور کہاں یوم تشکر ؟؟؟ اور قوم اِس فکر میں ڈوبی ہوئی یہ بھی سوچ رہی ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ عمران خان خود یہ نہیں چاہتے تھے دھرنامنصوبہ عملی شکل اختیارکرے تو کہیں ایسا نہ ہوجائے کہ حکومت اِنہیں ہی پکڑکر سلاخوںکے پیچھے کردے تو اِن کاکیا بنے گا؟؟ یہ اِس ہی خوف میں اللہ سے رات دن تنہا ئیوں میں روروکر دُعائیں مانگتے رہے ہوں گے اور بالآخر اللہ کو اِن پر ترس آیا اور اللہ نے اِن کے مرضی کے عین مطابق ایسی وجہ پیداکردی کہ اِنہوں نے ایک لمحہ بھی ضائع کئے بغیر ہی اپنے دھرنے اور اسلام آباد بند کرنے کے پروگرام کو فوراََ ختم کرنے کا اعلان کردیا اور اِسے ایساسمیٹ کر رکھ دیاکہ جیسے کچھ ہواہی نہیں تھا۔

بہرحال ،یہاں یہ امریقینا حکومت اور پاکستانیوں سمیت خود پی ٹی آئی کے رہنماو ¿ں اور پولیس کے ہاتھوں مارتے کھاتے چیختے چلاتے بلکتے سسکتے مچلتے گرتے پڑتے روتے بھاگتے پاکستان تحریک اِنصاف کے مرد وخواتین کارکنان(ڈانس پارٹی والوں) کے لئے بھی انتہائی خوش آئند ہے کہ آج اِن کے لیڈر عمران خان کے پھر ایک یوٹرن کی وجہ سے اِن سب کی جان بخشی ہوئی اور اِن کے جسم اور آنکھیں اسلام آباد اور پنڈی کی پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کی لاٹھی چارج اورشلینگ سے بچ گئی ہیں اِس طرح جہاں اِنہیں بھی نئی زندگیاں ملی ہیں تو وہیں پچھلے کئی دِنوں سے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے اسلام آباد لا ک ڈاو ¿ن اور دھرنا و احتجاجوں کی وجہ سے حکومت اور عمران خان والوں کے درمیان جیسی کشیدگی جاری تھی وہ بھی سپریم کورٹ سے پاناما لیکس پرکمیشن بنانے کا ایک فیصلہ اور ایک حکم کے آتے ہی ختم ہوگئی ہے۔

گویا کہ یہ بہت اچھا ہوا کہ گزشتہ دس بارہ دِنوں سے اسلام آباد میں عمران خان کی ڈانس پارٹی کے مرد و خواتین کارکنان پر پولیس کے تشدد سے پیداہونے والی آہ وفغان اور کشید گی کے چھائے گہرے باد ل بھی چھٹ چکے ہیں اِس سے نہ صرف اسلام آباد بلکہ سارے مُلک سے سیاسی رسہ کشی اور تنا و ¿ کا ماحول بھی دم توڑچکاہے اوراَب پورے مُلک میں معمول کے مطابق معاملاتِ زندگی رواں دواں ہے۔

Supreme Court

Supreme Court

ہاں اتنا ضرور ہے کہ آج ہر پاکستانی کی نظر سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہے کہ سپریم کورٹ سے پا نا ما لیکس پر کیا اور کیسے فیصلے آتے ہیں ؟؟ اور اِس کے ساتھ ہی پاکستانی قوم یہ بھی سوچ رہی ہے اور دیکھ رہی ہے کہ اَب پا نا ما لیکس پر سپریم کورٹ کس انداز سے نوازشریف کی تلاشی لے گی؟؟ کیونکہ پہلے ہی پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان المعروف سونامی خان یہ کہہ چکے ہیں کہ ” اَب نوازشریف کی تلاشی سپریم کورٹ لے گی“ اور اِسی بنیاد پر عمران خان نے اپنے اسلام آباد پر سیاسی شب خون مارنے والے دھرنے اور احتجاجوں کے پروگرام کو یوم تشکر میں بدل کر نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ ساری دنیا کو بھی شسدر کر دیا ہے۔

تاہم آج عمران خان کے یوم تشکرکے بعد سپریم کو رٹ آف پاکستان سے پاناما لیکس سے متعلق تازہ ترین آنے والی خبروں کے مطابق 3 نومبر سے وزیراعظم نوازشریف کے خلاف پاکستان تحریک اِنصاف جماعت اسلامی عوامی مسلم لیگ جمہوری وطن پارٹی اور طارق اسد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواستوں پر کارروائی کا آغاز ہوچکاہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان نے پا نا ما لیکس معاملے پر درخواستوں کو قابل سماعت قراردیتے ہوئے ایک رُکنی جوڈیشنل کمیشن بنا نے کا بھی فیصلہ کر لیاہے یہ جوڈیشنل کمیشن پا نا ما لیکس میں سامنے آنے والے انکشافات کی تحقیقات کرے گا اِس پانا ما گیٹ کمیشن کو سپریم کورٹ کے اختیارات حا صل ہوں گے۔

جبکہ کمیشن کے قیام کا حتمی فیصلہ 7نومبر کوسُپریم کورٹ کی جانب سے ٹی اُوآرز اور وزیراعظم نوازشریف کے بچوں کے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد کیا جا ئے گا یہاں یہ بھی واضح رہے کہ اِس سے قبل با ضابطہ طور پر سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران حکومت اور تحریک اِنصاف نے معاملے کی تحقیقات کے لئے جوڈیشنل کمیشن کے قیام پرراضامندی ظاہرکردی تھی جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے پاناما لیکسکے معاملہ پر جوڈیشنل کمیشن بنا نے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام فریقین کو 3نومبرتک ٹی اوآرز کے ساتھ پیش ہونے کا حکم نا مہ جاری کیا تھا اور واضح کیا تھاکہ فریقین متفق نہ ہوئے تو پھر ٹی اُ و آرز ہم خو د طے کریں گے مُلک میں ہیجانی کیفیت ہے، کیس کو طول نہیں دے سکتے ہیں اور جب تین نومبر کو پاناما لیکس پر با قاعدہ سماعت شروع ہوئی تو عدالتِ عظمیٰ نے وزیراعظم نوازشریف کے وکیل سلمان بٹ سے پانا ما لیکس سے متعلق کچھ اہم نوعیت کے سوالات کئے جس کے بعد کارروائی سات نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔

اگرچہ پچھلے سات ماہ سے عمران خان نے پا نا ما لیکس پر وزیراعظم نوازشریف اور اِن کے خاندان کے افراد پر الزام تراشیوں کا جو سلسلہ شروع کررکھاتھا آج اِس میں سپریم کورٹ میں جا ری کارروائیوں کی وجہ سے کمی ضرور آگئی ہے مگر عمران خان سے یہ توقع نہ رکھی جائے کہ وہ پھر اِس با بت کا کسی اور معاملے کو جواز بنا کرنہیں اُٹھیں گے ….!! ؟؟اور ن لیگ کی حکومت کے خلاف کسی نئے محاذ کے لئے اپنے لاو ¿لشکر کے ساتھ نہیں نکلیںگے..!!؟؟ ہا ں اِس پر پھر بھی قوم کو یہ اطمینان رہے کہ اَب عمران خان کی دھرنے کی عادت یوں بھی بن گئی ہے کہ یہ اگلے 2018کے انتخابات تک کسی نہ کسی وجہ سے اپنا سیاسی قدم اُونچا کرنے کے لئے اپنے کارکنان کی ڈانس پارٹی کے ساتھ اپنے دھرنے اور احتجاجوں کی ڈراموں کی سیریل جاری رکھیںگے اور اسلام آباد سمیت کبھی کِدھر تو کبھی اُدھر اپنے دھرنے اور احتجاجو ں کا اسٹیج سجا تے رہیں گے۔ اَب اِس سارے منظر میں راقم الحرف کا قوی خیال ہے( جِسے پاکستانی قوم کو بھی اچھی طرح ذہن نشین رکھنی چاہئے) کہ آج جہاں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے ن لیگ اور وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دھرنا اور احتجاجوں کے باعث پاکستان تحریک انصاف عوام الناس میں بڑی تیزی سے مقبولیت حاصل کرتی جارہی ہے تووہیں وفاق سمیت دیگر صوبوں سے پاکستان پیپلز پارٹی کی مقبولیت کا رہا سہا گراف بھی گررہاہے اور آج اِس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بیک ڈور سے پی ٹی آئی اور ن لیگ کے درمیان ایک ایسے میثاقِ جمہوریت بنیاد رکھی جا نے والی ہے جیسی پہلے کبھی پی پی پی اور ن لیگ کے درمیان رکھی گئی تھی جو پچھلے انتخابات تک تو قائم تھی جس کی بنیاد یہ تھی ہم ایک دوسرے کے کا ندھے پر ہاتھ رکھ کر اقتدار کے مزے لیتے رہیں گے۔

یعنی یہ کہ ایک مرتبہ اقتدار میں ن لیگ تو اگلی باری پی پی پی کی ہواکرے گی آئندہ ایسا نہیں ہوگااِس بات کا قوی امکان یہ ہے کہ اِس مرتبہ یعنی کہ اگلے 2018کے انتخابات سے پہلے پی ٹی آئی اور ن لیگ کے درمیان جو میثاقِ جمہوریت کے نکات تشکیل دے جا رہے ہیں جس کے اولین نکات میں سے ایک نکتہ یہ بھی ہے کہ پی پی پی کواقتدار سے دوررکھا جائے اور اِسے اتنامحدود کر دیاجائے کہ اِس کا سیاسی اثرورسوخ عوام الناس سے کم ہوتے ہوتے بلکل ختم ہوجائے اوریہ اپنی سیاسی موت آپ مرجائے اور اِسی طرح وفاق سمیت صوبوں میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کی مخلوط حکومتیں بنانے کی منصوبہ بندی کو آخری شکل دی جارہی ہے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کا وزیراعظم نوازشریف اور اِن کی فیملی کے ممبران و ن لیگ کی حکومت پر پاناما لیکس اور احتساب کا سارادباو ¿ محض ایک سیاسی ڈرامہ ہے آج اگر یہ عمران خان کا ڈرامہ نہ ہوتا تو پھر کیوںعمران خان نے پچھلے سات ماہ سے سرزمینِ پاکستان میں پانا ما لیکس پر وزیراعظم نوازشریف کے احتساب کے معاملے پر فرفر، ٹرٹر ، چوں چوں ، مَیں مَیں کرتی فراٹے بھرتی اپنی منزل کی جانب تیزی سے دوڑتی گاڑی کو منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی سناٹے میں یو ٹرن لے کر سب کو حیران کردیاہے آج جہاں اِس طرح اُنہوں نے اپنے کارکنا ن المعروف ڈانس پارٹی کے ہمراہ یوم تشکر بنا کرسب کو تعجب میں ڈال دیاہے تو وہیں یہ خود بھی منزل پر پہچنے سے پہلے سناٹے میں لینے والے یوٹرن پر ایکسپرڈ آف یوٹرن قرار پا گئے ہیں۔

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر: محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com