یومِ آزادی، تاریخ اور تقاضے

Youm e Azadi

Youm e Azadi

تحریر: فتح محمد عرشی
دلیل صبح ِ روشن ہے ستاروں کی تنک تابی افق سے آفتاب اُبھرا، گیا دورِ گراں خوابی

اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شُکر ہے کہ آج ہم پاکستان کا 69واں یومِ آزادی بڑے جوش و خروش سے منا رہے ہیں۔ کیاآپ نے کبھی سوچا کہ ہم اس دن گھروں اور بازاروں کو کیوں سجاتے ہیں؟ رات کو چراغاں کیوں کرتے ہیں؟ پاکستانی پرچم والی جھنڈیاں کیوں لگاتے ہیں؟ سبزہلالی پرچم کیوں لہراتے ہیں؟ اس کاجواب تلاش کرنے کے لئے ہمیں ایک صدی پیچھے جانا پڑیگا۔

یہ اُس وقت کاقصہ ہے جب انگریزہم پرحکومت کررہے تھے۔برصغیرمیں ہندئوں کی اکثریت تھی ۔وہ چاہتے تھے کہ انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعدہم مسلمانوں کواپناغلام بنالیں۔گویابرصغیرکے مسلمان مایوسی کے اندھیروں میں بھٹک رہے تھے ۔ان حالات میں رحمت ِ خداوندی جوش میں آئی۔شاعرِ مشرق علامہ محمداقبال نے پاکستان کاخواب دیکھاتوہمیں امیدکی کرن نظر آئی۔

کوئی قابل ہو تو ہم شانِ کئی دیتے ہیں دھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتی ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک ایسا لیڈر عطا کر دیا جوتھا تو دُبلاپتلا، مگر درحقیقت وہ عزم وہمت کاپہاڑتھا۔جوبھی رکاوٹ اس کے راستے میں آئی ،وہ اس کی ٹھوکروں سے اُڑگئی۔اس نے دلوں کویقین کی روشنی سے بھر دیا۔

Pakistan

Pakistan

اس نے انگریزحکومت اورہندوسامراج کے خلاف دوہری جنگ لڑی،اورجیت کردکھائی۔ہندئوں کا”اکھنڈبھارت”کا تصورخاک میں ملادیا۔اوردنیاکے نقشے پرایک آزادملک ”پاکستان ”کااضافہ کر دیا۔

یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیاہوئی حیران اے قائداعظم!تیرااحسان ہے احسان

دوستو!پاکستان ہمیں یوں ہی مفت میں نہیں مل گیااس کے حصول کے لئے برصغیرکے مسلمانوں نے ان گنت قربانیاں دیں ۔ ہزاروں عصمتیں لٹیں۔لاکھوں گھربربادہوئے ۔تب جاکرپاکستان بنا۔اس کی بنیادوں میں شہیدوں کا لہو شامل ہے۔

یہ کیاتھا؟کس لئے تھا؟مُدّعاکیا،ماجراکیاتھا؟ مجھے معلوم ہے یہ جُزودوحرف”لاالٰہ” کیاتھا؟یہ ساری کاوشیں تھیں دین کی ،ایمان کی خاطر ہزاروں کلفتیں تھیں ایک پاکستان کی خاطر 14 اگست 1947 کوجب پاکستان بناتویہ دنیاکی سب سے بڑی اسلامی ریاست تھی۔

افسوس کہ ہم قائد کی امانت کی حفاظت نہ کرسکے اور1971میں مشرقی پاکستان ہم سے علیحدہ ہوکربنگلہ دیش بن گیا۔اورہم سے یہ اعزاز چھن گیا۔

شرق سے غرب تک میری پروازتھی میں توشاہین تھاذہن ِ اقبال کا
ایک بازوپہ اُڑتاہوں میں آج کل دوسرادشمنوں کوگوارانہ تھا!

دوستو!کبھی سوچاکہ ایساکیوں ہوا؟ہم دن بدن ذلت کی پستیوں میں کیوں گرتے جارہے ہیں؟صرف اس لئے کہ ہمیں انتشار،نااتفاقی،بے ایمانی اورتعصب جیسی مہلک بیماریوں لاحق ہوچکی ہیں۔ہم 14اگست کے دن تقریریں کرتے ہیں۔وطن سے محبت کے دعوے کرتے ہیں اورپھر۔۔۔۔۔اگلے دن بھول جاتے ہیں۔

 Quaid-e-Azam

Quaid-e-Azam

آئیے !آج ایک بارپھریہ عہدکریں کہ ہم پاکستان کی حفاظت ،سالمیت اورترقی کے لئے جان بھی قربان کردیںگے ۔کیونکہ پاکستان ہماری پہچان ہے۔پاکستان ہے توہم ہیں یہ نہیں توہم بھی نہیں۔اورہاں ۔۔۔۔اس باراس عہد کو بھولنا مت!

خداکرے کہ میری ارضِ پاک پراُترے وہ فصل ِ گُل جسے اندیشۂ زوال نہ ہو

تحریر: فتح محمد عرشی
پائی خیل، میانوالی
03013953051