بھارت کو خلاصہ کرکے بتایا جائے کہ سرجیکل اسٹرائیک کس کو کہتے ہیں، شاہ محمد اویس نورانی

Karachi

Karachi

کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ بھارتی کامیڈین مذاق مذاق میں حملے کرنے کا خیالی پلائو بناتے ہیں اور پھر مشہور کردیتے ہیں کہ انہوں نے سرجیکل اسٹرائیک جیسا حملہ کردیا ہے، جو کام جس کا نہ ہو وہ نہیں کرسکتا ہے، سرحدوں پر شیلنگ کا مقصد کشمیری میں جاری مظالم سے توجہ ہٹانا ہے۔

بھارتی فوجیوں کو ان کے گھر تک پہنچایا جائے، کشمیری کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ یا مذاکرات کرنے کی ضرورت نہیں ہے، گلشن کے تحفظ کی قسم پوری کرنے کا وقت آگیا ہے، بھارت کو کشمیر کھالی کرنے کے لئے تیس دن کا الٹی میٹم دیا جائے، پاکستان اسلامی دنیا سے باقائدہ مطالبہ کرے کہ تمام اسلامی ممالک اپنے ملکوں سے بھارتی سفارتی مشن کو بے دخل کریں اور کشمیر کی آزادی و خود مختاری کا مطالبہ کریں۔

تمام اسلامی ممالک جب تک ایک ایجنڈے پر یکجا نہیں ہوتے تب تک بھارت سے شکست خودرہ ممالک مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم کا بازار گرم رکھیں گے، خلیج کے دس ممالک ہی اگر بھارت کے خلاف اس قسم کا کوئی اقدام کریں تو پھر بھارت کی معیشت نیچے کی طرف آنا شروع ہوجائے گی، پاکستانی قوم کو اپنی بہادر فوج پر فخر اور مکمل اعتماد ہے، فوج جب بھی جنگ کے میدان میں دشمن سے نبر آزما ہوگی تو اس وقت عوام فوج کے ساتھ کھڑی ہوگی، جان و مال کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔

بھارت شائد بھول گیا ہے کہ مقابلہ چند لاکھ کی فوج سے نہیں ہے بلکہ بیس کڑوڑ مسلمانوں سے ہے،جمعیت علماء پاکستان آزاد کشمیر کے علماء کرام سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بھارت کو خلاصہ کرکے بتایا جائے کہ سرجیکل اسٹرائیک کس کو کہتے ہیں، پاک فوج کو مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ پہلی ہی کوشش کو ناکام بنا کر دشمن کو اس کی حیثیت کا اندازہ کرادیا۔

اب بھی اگر بھارت کوئی اس طرح کی حرکت کا سوچتا ہے تو یہ اس کی حماقت ہوگی، بھارت عالمی سطح پر تنہا ہوگیا ہے، بعض لوگ کہتے ہیں کہ بھارت سے جنگ کرنا ٹھیک نہیں ہے، یہ غلط فلسفہ ہے، ایک آختری جنگ ضرور ہوگی اور کشمیر ضرور آزاد ہوگا، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بلوچ عوام کی قربانیاں اور وفاداریاں پاکستان کے ساتھ ہیں، بھارت محب پاکستانیوں میں کسی قسم کی دڑار نہیں ڈال سکتا ہے۔

ایک یا دو لوگوں کو بلوچستان کا نمائندہ نہیں کہا جا سکتا ہے، بھارت چاہے کتنے بھی پراکسی کریکٹر استعمال کر لے وہ بلوچستان کا ایک انچ بھی حاسل نہیں کرسکتا ہے، بلوچستان میں حالات خراب کرنے کے پیچھے بھارتی اور اسرائیلی ایجنسیاں ہیں، پاک فوج اور وزارت دفاع کو چاہیے کہ بھارتی اور اسرائیلی مداخلت کے خلاف واٹ پیپز بھاپ کر پوری دنیا میں پہنچادے۔

اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی اور صوبائی جنرل سیکرٹری نبیل مصطفائی بھی موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔نورانی میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان