بھارت کی سازشوں نے افغانستان اور پاکستان کو آمنے سامنے کھڑا کردیا ہے

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پرامن بلوچستان پر امن پاکستان کی ضمانت ہے، بلوچستان میں گزشتہ ایک سال میں جس ملک کے جاسوس اور سہولت کار پکڑے گئے ہیں، وہی ملک سازش کا حصہ ہوسکتا ہے، آرپشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان نے دشمنان پاکستان کی کمر توڑ دی ہے، مگر ہمارے اداروں کے یہ بات قابل تشویش ہے کہ مسلسل آپریشن کے باجود بھی ابھی دہشت گرد عناصر اتنے مضبوط ہیں کہ وہ کسی بھی لمحے لاہورپارک اور کوئٹہ سانحہ جیسے حملے کرسکتے ہیں، پاک فوج بلوچستان کے لئے نیا سیکورٹی پلان ترتیب دے۔

آپریشن ضرب ٹو کی ضرورت ہے، پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر بڑی تعداد میں شہادتوں نے قوم کو افسردہ کردیا ہے، پاکستان کی تاریخ ایک اور سیاہ دن ہمارے لئے کئی سوال چھوڑ کر گزرچکا ہے، پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں امریکہ بہادر سے کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے روس سے تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے، سی پیک منصوبوں سے ہمارے تعلقات چین اورروس سے زیادہ بڑھیں گے، قومی سلامتی کے لئے پارلیمانی اور غیر پارلیمانی جماعتوں کی ایک اور اے پی سی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

سی پیک منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے اداروں کو مخصوص فوجی ڈیپارٹمنٹ اور انٹیلی جنس نیٹ ورک بنانے کی اشد ضرورت ہے، پاکستان کی معاشی ترقی سے خائف ملک ہر صورت چاہ رہا ہے کہ ہم پاک چین اقتصادی منصوبے کو مکمل نہ کرسکیں ، جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے ذمہ داران کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بھارت کی سازشوں نے افغانستان اور پاکستان کو آمنے سامنے کھڑا کردیا ہے، دونوں اسلامی سرد جنگ سے دو چار ہیں، حالات سازگار نہیں ہیں، بائیس سو کلومیٹر طویل ڈیورنڈ لائن امریکہ سرکار کی خوشنودی کے لئے اپنے ہاتھوں جہنم بنائی گئی، قوم کو بتایا جائے کہ اس جنگ سے پاکستان کی اقتصادی، معاشرتی اور معاشی زندگی پر کیا مثبت تبدیلیاں آئیں، اگر کوئٹہ سانحہ میں افغانستان ملوث ہے تو پھر افغان ٹرانزٹ کے سارے روٹ بند کردیے جائیں۔

بھارت کے حوالے سے مسلسل کمزور موقف اور غلط دوستانہ روہیے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ کلبھوشن یادو کے معاملے پر وفاقٰ حکومت کی بہانے بازی نے دشمن کو مطمئن کردیا، معاملہ پر مزید دیر نہ کرتے ہوئے حتمی فیصلہ کیا جائے ،بھارتی جاسوس کی رپورٹ کھل کر پیش کی جائے اور اس سلسلے کے تمام مجرموں کو بے نقاب کیا جائے، حکومت وقت پر اپنا کرلے تو ایسے حادثات جنم نہ لے سکیں، اتنی بڑی تعداد میں وکلاء کا قتل کسی ملک کی تاریخ میں نہیں ہوا، بھارت مسلسل پاکستان میں ایسی کاروائیاں کر وا رہا ہے جس سے ملک میں ابتری اور عدم استحکام پھیلے، اس موقع پر محمد مستقیم نورانی، مفتی محمد غوث صابری اور امین نورانی نے بھی کوئٹہ سانحہ پر گہرے رنج و غم اور تشویش کا اظہار کیا۔