بھارت میں گرمی سے مزید 500 افراد دم توڑ ہوگئے، ہلاکتیں 2200 سے تجاوز کر گئیں

New Delhi

New Delhi

نئی دہلی / حیدرآباد دکن (جیوڈیسک) بھارت میں گرمی کی شدت سے ہلاک افراد کی تعداد 2200 سے تجاوز کرگئی، دارالحکومت نئی دہلی میں کل اتوار کے دن ہلکی بارش ہونے سے لوگوں نے کچھ سکھ کا سانس لیا مگردوپہر کو دہلی کا درجہ حرارت پھر 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جھاڑکنڈ، پالاماؤ، آندھرا پردیش اور تیلنگانہ سمیت بھارت کی مختلف ریاستیں بدستورشدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں اور 2 دنوں کے دوران مزید500 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر ہلاکتیں غربا کی ہوئی ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی شہریوں سے دھوپ سے بچنے کی اپیل کی ہے۔

بھارت کے محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی اعلیٰ افسر پی تلسی رانی نے تازہ صورتحال بتاتے ہوئے کہا کہ ریاست آندھرا پردیش میں کل ہلاکتیں 1636 ہوگئیں جبکہ تیلنگانہ میں 541 افراد کے گرمی سے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، ادھراڑیسہ میں بھی 17 نئی ہلاکتیں ہوئی ہیں،کل تعداد 27 ہوگئی جبکہ گجرات میں7 اور دہلی میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

رواں برس شدید گرمی سے ہونے والی ہلاکتیں 1995 کی 1677 ہلاکتوں سے بڑھ گئی ہیں جبکہ آئندہ چند روز میں بھی مختلف ریاستوں کا درجہ حرارت 45 ڈگری تک رہنے کی توقع ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سالانہ مون سون کا آغاز ریاست کیرالہ اور بنگال سے30 مئی سے شروع ہونے کی پیش گوئی کی گئی تھی اس میں کچھ تاخیر ہوگئی ہے اور اب مون سون کا سلسلہ آج پیرکے دن سے شروع ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔