انڈیا دنیا کی توجہ کشمیر سے ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ نفیس زکریا

Nafees Zakaria

Nafees Zakaria

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انڈیا کی قیادت اشتعال انگیز بیانات اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوششیں کرتی رہتی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں انڈیا اپنی فوج کے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوششیں کر رہا ہے۔

نفیس زکریا کا مزید کہنا تھا کہ انڈیا پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے اپنی ریاستی پالیسی کے تحت پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق نفیس زکریا نے کہا کہ ’رواں سال جولائی میں نوجوان کشمیری رہنما برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے واقعے کے بعد ان مظالم میں اضافہ ہوا ہے۔‘

خیال رہے کہ سنیچر کو کیرالہ کے شہر كوجھكوڈ میں بی جے پی کی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے انڈیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ انڈیا پوری دنیا میں پاکستان کو الگ تھلگ رہنے پر مجبور کرنے میں کامیاب رہا ہے اور وہ یہ کام مزید تیز کریں گے۔

انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت پوری دنیا میں پاکستان کو الگ تھلگ رہنے پر مجبور کردے گا

کیرالہ میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’وہ دن دور نہیں ہوگا جب پاکستانی عوام پاکستان کے رہنماؤں کے خلاف اور دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے میدان میں آئے گی۔‘

نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’پاکستان کے عوام اپنے رہنماؤں سے پوچھیں کہ پی او کے (پاکستان کے زیرانتظام کشمیر) تو آپ کے پاس ہے، آپ اس کو سنبھال نہیں پاتے۔ کبھی مشرقی پاکستان جو آج کا بنگلہ دیش ہے وہ بھی آپ کے پاس تھا، اس کو بھی سنبھال نہیں پائے۔‘

ان کے اس بیان کے جواب میں نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے انڈیا کی قیادت اشتعال انگیز بیانات اور بےبنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوششیں کرتی رہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر غیر ذمہ دارانہ رویہ افسوسناک ہے۔

ترجمان نے کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا ہے اور اقوام متحدہ اسلامی تعاون تنظیم اور کئی ملکوں نے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ اوڑی حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات ایک بار پھر کشیدگی کا شکار ہیں اور انڈین حکام کی جانب سے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا گیا ہے۔

پاکستانی وزیرِاعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے اوڑی حملے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غیرجانبدارانہ تفتیش ہوسکے۔