1984میں بھارتی سکھوں کا قتل عام ’’ نسل کشی‘‘ تھا، کیلیفورنیا کی سینیٹ میں قرارداد منظور

Sikhs Protested

Sikhs Protested

سان فرانسسکو (جیوڈیسک) امریکی ریاست کیلی فورنیا کی سینیٹ نے 1984 میں بھارت میں اندراگاندھی کے قتل کے بعد سکھوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے ’’نسل کشی‘‘ قرار دیا ہے۔

امریکی ریاستی سینیٹ روزمنظور میں بھارت میں سکھوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کے حوالے سے منظور کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ 1984 میں وزیراعظم اندرا گاندھی کے سکھ محافظین کے ہاتھوں قتل کے بعد ملک بھرمیں سکھوں کا قتل عام کیاگیا اوراس عمل میں حکومت، حکومتی عہدیدار اورادارے بھی ملوث تھے۔ حکومتی حکام اور اداروں نے سکھوں کے قتل عام کوروکنے میں اپنا کردارادا نہیں کیاتھا۔

ایک ماہ قبل سینٹ روز کے ایوان نمائندگان نے بھی اسی طرح کی ا یک قرارداد کی منظوری دی تھی۔ امریکن سکھ پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کے بورڈ ممبر امرشیرگل نے قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح پرسکھوں کے قتل عام کو ’’نسل کشی‘‘ قراردیا گیاہے۔